بعض علاقائی اورعالمی طاقتیں سی پیک منصوبوں پر عملدرآمد کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کیلئے سازشیں جاری رکھے ہوئے ہیں،

سی پیک اور چین پاکستان تعلقات کے لیے پروپیگنڈے کے تدارک کیلئے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے قائم مقام صدر محمد صادق سنجرانی کی چین کے پارلیمانی وفد سے گفتگو

بدھ 23 مئی 2018 00:02

بعض علاقائی اورعالمی طاقتیں سی پیک منصوبوں پر عملدرآمد کی راہ میں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2018ء) قائم مقام صدر محمد صادق سنجرانی نے سی پیک اور چین پاکستان تعلقات کے لیے پروپیگنڈے کے تدارک کیلئے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض علاقائی اورعالمی طاقتیں سی پیک منصوبوں پر عملدرآمد کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کیلئے سازشیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار چین کے پارلیمانی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد چین کی خارجہ امور کی کمیٹی (س پی پی سی سی ) کے نائب چیئرمین کونگ کہون کی قیادت میں پاکستان کے دورے پر ہے۔ منگل کو ایوان صدر کا دورہ کیا۔ قائمقام صدر نے کہا کہ پاکستان پرامن ملک ہے اور خطے اور دنیا میں امن و استحکام کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین کا بیلٹ اینڈ روڈ اقدام ایشیا کو سماجی و معاشی مرکز بنا کر خطے میں خوشحالی کا باعث بنے گا۔

تاہم مغرب ان ترقیاتی اقدامات سے طاقت کا توازن مغرب سے مشرق میں منتقل ہونے پر خوش نہیں ہے۔ کیونکہ اس سے ایشیا ء چین کی قیادت میں عالمی سیاست کا مرکزی دھارا بن جائے گا۔ صادق سنجرانی نے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی پر اچھے برے حالات میں بر قرار رہی اور اسی وجہ سے پاک چین دوستی ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون بن گئی ہے۔ بطو رقوم ہمیں پاک چین دوستی پر فخر ہے۔

انہوں نے دونوں ملکوں کے مابین تعاون میں مزید اضافے پر زور دیا۔صادق سنجرانی نے کہا کہ ہمارے تاریخی تعلقات سٹرٹیجک پارٹنر شپ میں داخل ہو چکے ہیں جو خطے میں امن و استحکام کے قیام کے ضامن ہیں۔ انہوں نے سی پیک پر ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پر پاکستان کی سیاسی قیادت میں وسیع تر مفاہمت ہے۔ پاکستان کو صنعتی ترقی میں کمی کے باعث بے روزگار ی ، بجلی کی قلت اور معاشی ناہمواری کا سامنا ہے اورسی پیک چین اور پاکستان دونوں کیلئے امید کی کرن ہے۔

قائمقام صدر نے سی پیک کے توانائی کی انفراسٹرکچر منصوبوں کی بروقت تکمیل کو سراہا۔ انہوں نے گوادر کے منصوبوں گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ اور سماجی ترقی کے منصوبوں میں تیزی سے پیش رفت کی توقع کا اظہار کیا اور کہا کہ ان منصوبوں میں چینی مدد سے تیزی آئے گی۔ قائمقام صدر نے سی پیک خصوصی اقتصادی زونز میں چینی قیادت کی جانب سے خصوصی توجہ پر زور دیا کیونکہ سی پیک کے آئندہ مرحلے میں خصوصی اقتصادی زونز کا انتہائی اہم کردار ہوگا۔

انہوں نے چین کے بجی شعبے اور سرکاری کمپنیوں کو خصوصی اقتصادی زون میں شمولیت پر زور دیا۔ قائمقام صدر نے چین میں پاکستانی برآمدات میں اضافے پر بھی زور دیا۔ چینی وفد نے قائمقام صدر سے اتفاق کیا اور تجارت میں مزید بہتری کیلئے اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔ قائمقام صدر نے جولائی رواں برس میں دورہ چین کے بارے میں کہا کہ وہ اس دورے کے منتظر ہیں اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات مزید بہتر ہونگے۔ن