انگلینڈ کا میتھیووگان پاکستان آیا تو پاکستان کی خوبصورتی دیکھ کرپاکستان کا ہو کر رہ گیا

میتھیووگان ایک عرصے سے اپنے اہلخانہ کے ساتھ پاکستان میں مقیم ہیں ، پاکستان کا خوبصورت چہرہ دنیا کے سامنے لانے کے لیے کتاب بھی تحریر کر چکے ہیں

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 22 مئی 2018 22:05

انگلینڈ کا میتھیووگان پاکستان آیا تو پاکستان کی خوبصورتی دیکھ کرپاکستان ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 مئی2018ء) انگلینڈ کا میتھیووگان پاکستان آیا تو پاکستان کی خوبصورتی دیکھ کرپاکستان کا ہو کر رہ گیا۔جس کے بعد اس نے پاکستان سے واپس نہ جانے کا فیصلہ کر لیا۔ میتھیووگان ایک عرصے سے اپنے اہلخانہ کے ساتھ پاکستان میں مقیم ہیں ، پاکستان کا خوبصورت چہرہ دنیا کے سامنے لانے کے لیے کتاب نوٹس فرام سیکرڈلینڈ بھی تحریر کر چکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ سے تعلق رکھنے والا میتھیووگان پاکستان آیا تو پاکستان کی محبت میں اس وطن کا ہو کر رہ گیا۔اس نے پاکستان کو اپنا نیا وطن بنانے کی ٹھانی اور 2011میں اپنے خاندان سمیت پاکستان منتقل ہو گیا ۔میتھیووگان کے چار بچے ہیں اور ان میں سے تین بچوں کی پیدائش پاکستان میں ہوئی۔میتھیووگان اس وقت پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد میں مقیم ہیں اور انہوں نے اپنے نئے وطن کو اس طرح اپنا یا کہ اسکی محبت ان کے دل میں جڑ پکڑ گئی انہوں نے پاکستان کے منفی تاثر کو دور کرنے اور اپنے نئے وطن کا روشن چہرہ سامنے لانے کے لیے 2سے 3 سال کی محنت کے بعد ایک کتاب بھی تحریر کی ہے۔

(جاری ہے)

جس میں انہوں نے پاکستان کا مثبت رخ اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔انکا کہنا تھا کہ جب میں پاکستان کے شمالی علاقہ جات کی تصویریں اپنے دوستوں کو دکھاتا ہوں تو وہ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ یہ کینیڈا ہے یا آسٹریا یا پھر سوئٹزر لینڈ لیکن جب میں انکو بتاتا ہوں کہ یہ پاکستان ہے تو انکو یقین نہیں آتا ۔میتھیو کا کہنا تھا کہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات دنیا کی سیاحت کا سب سے بڑا راز ہیں۔

میتھیو کی بیوی کینڈا کی رہائشی ہیں اور ان کے والد وہاں ایک سکول ٹیچر ہیں۔ وہ اپنے پاکستان آنے کے واقعہ کو کچھ یوں بیان کرتی ہے کہ وہ شادی کے بعد میتھیو کے ساتھ لندن میں مقیم ہو گئیں وہ جس علاقے میں رہائش پذیر تھیں اس میں پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد آباد تھی جس کی وجہ سے پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ انکا ایک تعلق بن گیا۔وہ بتاتی ہیں کہ وہ 2009میں پہلی پرتبہ بھارت آئیں اور پھر وہاں واہگہ بارڈر سے پاکستان پہنچیں ۔انکا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کی محبت دیکھ کر یقین کرنا مشکل تھا کہ کوئی کسی اجنبی سے اتنی محبت کیسے کر سکتا ہھ۔انکا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد 2011میں ہم دوبارہ پاکستان آئے اور ہمیشہ کے لیے یہیں کے ہو کر رہ گئے اور ہم یہاں بہت خوش ہیں۔