وفاقی کابینہ نے فاٹا کو خیبرپختونخوا کے ساتھ ضم کرنے کیلئے آئینی ترمیم کا مسودہ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری دیدی

گلگت بلتستان کونسل کو وفاقی حکومت کے امور کار کے حوالہ سے مشاورتی باڈی کے طور پر برقرار رکھا جائے گا ،ْکابینہ کو بریفنگ

منگل 22 مئی 2018 23:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2018ء) وفاقی کابینہ نے فاٹا کو خیبرپختونخوا کے ساتھ ضم کرنے کیلئے آئینی ترمیم کا مسودہ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا جس میں فاٹا کو خیبرپختونخوا کے ساتھ ضم کرنے کیلئے آئینی ترمیم کا مسودہ پارلیمنٹ کے روبرو پیش کرنے کی منظوری دی گئی۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ گلگت بلتستان کونسل کو وفاقی حکومت کے امور کار کے حوالہ سے مشاورتی باڈی کے طور پر برقرار رکھا جائے گا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ گلگت بلتستان کی حکومت کو وسیع تر انتظامی اور مالیاتی اختیارات کی منتقلی کے ساتھ گلگت بلتستان کے شہریوں کو تمام حقوق اسی طرح حاصل ہوں گے جیسا کہ پاکستان کے دیگر صوبوں کے عوام کو دستیاب ہیں۔

(جاری ہے)

کابینہ نے 8 اور 11 مئی 2018ء کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ اجلاس نے توانائی کے بارے میں کابینہ کمیٹی کے 12 اکتوبر 2017ء کو اس کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔ وفاقی کابینہ نے پاکستان اور بوسنیا ہرزوگوینیا کے درمیان دفاعی صنعت کے شعبہ میں تعاون کے بارے میں معاہدہ کی بھی توثیق کی۔

کابینہ نے سرمایہ کاری بورڈ اور بزنس فرانس کے درمیان ایم او یو پر بھی دستخط کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے فاصلاتی تعلیم کے شعبہ میں ایجوکیشنل سائنٹیفک پروڈکٹیو کمپلیکس انٹرنیشنل آف کرغزستان اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے درمیان ایم او یو پر دستخط کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اشتر عباس کی جج بینکنگ کورٹ IV لاہور کے طور پر تقرری کی بھی منظوری دی۔

اجلاس نے جج بینکنگ کورٹ IV کراچی سیّد ذوالفقار علی شاہ کی ہائی کورٹ سندھ واپسی کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے ان کی جگہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ٹنڈو محمد خان اجلال حیدر میمن کی تقرری کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عبید احمد خان کی بطور جج سپیشل کورٹ (انسداد منشیات۔II) کراچی کی مدت میں 7 مئی 2018ء سے مزید دو سال کے عرصہ کیلئے توسیع کی بھی منظوری دی۔

جسٹس (ر) چوہدری شاہد سعید کی آئی پی او پاکستان میں چیئرمین کاپی رائٹ بورڈ تقرری کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس نے پی این ایس سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ازسرنو تقرری بھی منظوری کر لی اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کراچی کے چیئرمین کی تقرری کی مؤثر بہ ماضی منظوری بھی دی۔ اجلاس کے دوران ادویات کی زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمت کی بھی منظوری دی گئی۔

پی ایس کیو سی اے کی لازمی سرٹیفکیشن مارک سکیم میں مختلف آئٹمز کی شمولیت کی تجویز بھی منظور کر لی گئی۔ کابینہ نے اوگرا گیس (تھرڈ پارٹی رسائی) رولز 2018ء کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے نیشنل ٹیکنیکل ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (ٹیوٹ) پالیسی کی بھی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ نے ڈیجیٹل پاکستان پالیسی بھی منظور کر لی۔ کابینہ نے صومالیہ کو 14 ملین ڈالر کی گرانٹ سہولت کی فراہمی کے معاہدہ پر دستخط کی بھی منظوری دی۔

اجلاس نے لندن سکول آف اکنامکس میں جناح وزیٹنگ پروفیسر شپ کی تشکیل کی تجویز بھی منظور کر لی۔ پاکستان ایکسپو سنٹرز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نجی شعبہ کے ارکان کی نامزدگی کی بھی منظوری دی۔