کراچی میں امن کے قیام میں جاں نثار کرنے والوں کو سوشل میڈیا سیل آرگنائزیشن کی جانب سے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا

منگل 22 مئی 2018 23:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2018ء) کراچی میں امن کے قیام میں جانثار کرنے والوں کومعروف سماجی تنظیم سوشل میڈیا سیل آرگنائزیشن کی جانب سے شہداء اور ان کے لواحقین کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس موقع سوشل میڈیا سیل آرگنائزیشن کے صدر سجاد ندیم نے کہا کہ ضلع کورنگی کے تمام تھانوں میں تعینات پولیس اہلکاروںمیں فرائض سر انجام دیتے ہوئے اگر شہید ہو جاتا ہے تو اس کے لواحقین کو سوشل میڈیا سیل آرگنائزیشن کی جانب سے ایک لاکھ روپے مالی مدد کریں گے،اس موقع پر شیخ حبیب چیئر مین کراچی سندھ تاجر اتحاد ،ایس ایچ او زمان ٹائون کورنگی حاتم مروت ،سوشل میڈیا سیل آرگنائزر کے نائب صدر جاوید انجم ،جنرل سیکریٹری امتیاز علی خان،جوائنٹ سیکریٹری عمر لاٹھی ،خزانچی عامر حمید،بلال اشرف ،ایم کاشف یاسین،کامران حیدر،عبدالقدوس،احسان نواب اور سیاسی و سماجی شخصیت موجود تھے سجاد ندیم نے مزید کہا کہ گذشتہ30 سالوں سے کراچی کا امن تباہ ہو کر رہے گیا تھا دہشت گردوں نے فوج کا جینا حرام کر رکھا تھا لوگ گھروں سے نکلتے وقت سوچتے تھے کہ واپسی ہوگی کہ نہیں اور ہر روز کئی کئی لاشیں گرتی تھی کہیں بھتہ خوری تھی تو کہیں ٹارگٹ کلنگ، ہر طرف دہشت اور مایوسی کی فضا تھی مگر اس کراچی جیسے روشنیوں کا شہر کہا جاتا تھا اس کی روشنیوں کو بحال کرنے میں پولیس رینجرز اور دیگر حساس اداروں کے افسران اور جوانوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کیں ہیں جن کی بدولت پھر سے کراچی کی روشنیاں بحال ہوگئیں ہیں۔

(جاری ہے)

ہر طرف چہل پہل ہے اور دوبارہ سے کاروبار شروع ہوگیا ہے چونکہ کراچی میں امن ہوگا تو پاکستان میں امن ہو گیا۔شیخ محمد حبیب نے کہا کہ ہر روز کی ہڑتالوں، ہنگاموں اور ٹارگٹ کلنگ سے کراچی کی عوام سخت مایوس تھی کسی کا مال یا جان محفوظ نہیں تھی اسٹریٹ کرائم عروج پر تھے اور ہر شخص فکر مند تھا کہ کراچی کی عوام کا مستقبل کیا ہوگا پھر حکومت کی جانب سے ایسے اقدامات کئے گئے جن میں رینجرز کو اختیارات دینا اور پولیس کے علاوہ دیگر سرکاری اداروں کی طرف سے قیام امن کیلئے آپریشن شروع کیا گیا جس میں ہمارے بہادر نوجوان نے اپنی جانوں کی بش بہا ئوقربانیاں پیش کیں جس کی بدولت آج کراچی میں پھر سے امن قائم ہوا۔

عوام کے چہروں پر بہار آگئی اور تعلیمی ادارے کھل گئے چونکہ ہر روز کی ہڑتال سے نہ صرف کاروبار تباہ ہو کر رہ گیا تھا بلکہ بچوں کا تعلیمی نقصان بھی اتنا ہوا کہ وہ پڑھنے لکھنے سے قاصر ہوگئے تھے۔ امتیاز علی خان نے کہا ہم آرمی چیف جسٹس آف پاکستان کے تمام اداروں سے گزارش کرتے ہیں کہ خدارا کراچی کے معاملات کو بہتر کریں قیام امن کے لئے ڈی جی رینجرز اور سندھ پولیس سے بھر پور تعاون سے کراچی میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ نجات دلائیں ڈی جی رینجرز آئی جی سندھ سے ہم درخواست کرتے ہیں کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوگیا ہے کراچی میں رمضان المبارک میں کراچی کی مارکیٹوں اور مین شاہراوں پر پیٹرولیم اور پکٹس لگوائے تاکہ جرائم پر قابو پایا جا سکے ۔

اس موقع پر حاتم مروت،بلال اشرف و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔