ْجعفرآباد ،سود مافیا کی شامت آگئی ،ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شکایت سیل قائم کردیا گیا

منگل 22 مئی 2018 23:30

جعفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مئی2018ء) جعفرآباد میں سود مافیا کی شامت آگئی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شکایت سیل قائم کردیا گیا ،ڈپٹی کمشنر جعفرآباد کی جانب سے سودخوروں کے خلاف فوری ایکشن لینے کا انتباہ جاری سود میں جکڑے گھر بار چھوڑ کر سینکڑوں سفید پوش شریف شہریوں نے سکھ کی سانس لے لی ڈیرہ اللہ یار اوستہ محمد صحبت پور اور ڈیرہ مراد جمالی میں سود مافیا کے ہاتھوں ہزاروں گھر اجڑ چکے ہیں سوشل میڈیا پر خبریں نشر ہونے کے بعد سودخور مارکیٹوں سے غائب ہوگئے ہیں اور اکثر میڑھ لیکر اپنے مقروض شہریوں کی منت سماجت کرنے لگے کہ جب چاہیں ہمیں اصل رقم لوٹا دیں کوئی بات نہیں آخر آپ ہمارے شہری جو ٹھہرے ۔

(جاری ہے)

جعفرآباد میں عرصہ دراز سے سود کا کاروبار عروج پکڑ چکا تھا سود خوروں نے شریف شہریوں سے ان کے گھر جائیدادیدیں املاک زمینیں گروی رکھوادیں اور شہریوں کا نکلنا محال کردیا تھا شریف شہری مجبوری میں سود تو لے چکے کوئی غریب دشمنی میں لٹ چکا تھا کسی پر جرگہ نے فیصلہ تھوپ دیا تھا اور کوئی اپنی بال سفید ہوتی بیٹی کے فرض کو نبھاتے نبھاتے سود جیسی لعنت میں جکڑ چکا تھا اور کئی نوجوان کرکٹ پر جواء کھیلتے ہوئے اپنے گھر کی چیزیں اونے پونے فروخت کرکے راہ فرار اختیار کرگئے تھے آئے روز سود خور ان کے گھروں کے دروازوں پر بیٹھ کر دروازے پیٹتے اور گھنٹیاں بجاکر اہل خانہ کوناجائز تنگ کررہے تھے بہت سے سفید پوش شہریوں نے ان سود خوروں سے جان بچانے کے لیئے خودکشیاں کیں اور بہت سے زلت سے ناگہانی بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں اسے واپس دینے کے لیئے ان کے لیئے مسلہ یہ آڑے آگیا تھا کہ پل صراط بال سے باریک اور تلوار سے زیادہ تیز ہے سود کی وجہ سینکڑوں شریف شہری اپنے آبائی علاقوں کو چھوڑ کر ملک کے دوسرے شہروں میں چھپ کر گمنامی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہوگئے تھے اور نوبت فاقوں تک جاپہنچی تھی کئی شہری اپنے سرکاری ملازمتوں سے قبل ازوقت ریٹائرڈ ہوکر سود کے قرض تلے دب گئے تھے جعفرآباد صحبت پور ڈیرہ مراد جمالی اوستہ محمد اور اس کے ملحقہ علاقوں جیکب آباد تک سود خوروں نے اپنے کاروبار کوطول دینے کے لیئے جال بچھا رکھے تھے سود خور انہیں شخصی ضامن لیکر چائینا موٹر سائیکل جسکی قیمت عام مارکیٹ میں چالیس ہزار تھی چھ ماہ کی پیمنٹ پر مجبور شخص سے اسی لاکھ لے رہے تھے جسکی واپسی میں ضامن بھی پھنس چکا تھا آئے روز سوشل میڈیا پر خبریں چلنے کے بعد ضلعی انتظامیہ حرکت میں آگئی اور ڈپٹی کمشنر جعفرآباد کی جانب سے ضلعی دفتر میں سود کے حوالے سے شکایتی سیل قائم کردیا گیا اور شہریوں سے کہا گیا کہ سود خور جوانہیں تنگ کرے ان کے لیئے سرکار کی جانب سے جیل ہے اس کے خلاف سیکشن 23-15 منی لارڈنگ آرڈینس کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی اور انکے شکایات کاسختی سے ازالہ کیا جائے گا دوسری جانب مذہبی تنظیموں کی جانب سے سود جیسی لعنت پر ایکشن لینے پر ڈپٹی کمشنر جعفرآباد کوخراج تحسین پیش کیا گیا ۔