پائیدار معاشی ترقی کے لیے خطے میں امن کا قیام ضروری ہے، سینیٹر سراج الحق

ہمارے پڑوس میں تیس سالوں سے بارود کی آگ اور لوہے کی بارش ہورہی ہے جس کی وجہ سے پورا ریجن متاثر ہورہا ہے پاکستان اور چین جڑواں بھائیوں کی طرح ہیں دونوں کی بقاء ایک دوسرے کے ساتھ وابستگی میں ہے،جدائی میں دونوں کا نقصان ہے سی پیک پر اعتماد میں اس وقت اضافہ ہوگا جب عام آدمی کو اس کا فائدہ پہنچے گا، پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

منگل 22 مئی 2018 23:11

پائیدار معاشی ترقی کے لیے خطے میں امن کا قیام ضروری ہے، سینیٹر سراج ..
اسلام آباد، لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پائیدار معاشی ترقی کے لیے خطے میں امن کا قیام ضروری ہے جبکہ ہمارے پڑوس میں تیس سالوں سے بارود کی آگ اور لوہے کی بارش ہورہی ہے جس کی وجہ سے پورا ریجن متاثر ہورہا ہے۔پاکستان اور چین جڑواں بھائیوں کی طرح ہیں دونوں کی بقاء ایک دوسرے کے ساتھ وابستگی میں ہے اورجدائی میں دونوں کا نقصان ہے۔

سی پیک پر اعتماد میں اس وقت اضافہ ہوگا جب عام آدمی کو اس کا فائدہ پہنچے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ چین اور پاکستان کا مستقبل ایک دوسرے سے وابستہ ہے۔سی پیک سے دونوں ملکوں کے تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

لیکن ترقی کے اس عظیم منصوبے کے ثمرات حکومتوں کی بجائے عام پاکستانی کو پہنچانے کی ضرورت ہے۔

پاکستان میں اس وقت بے روزگارنوجوانوں کی فوج ظفر موج ہے۔ سی پیک کے نتیجے میں کروڑوں بے روزگاروں کو روزگار ملنا چاہیے۔ علاقے میں چھوٹی صنعتوں اور گھریلو دستکاریوں کو ترقی دینے کی ضرورت ہے تاکہ خواتین بھی اپنے گھروں میں بیٹھ کر کام کرسکیں اور ان کی تیار کردہ مصنوعات دنیا کی بڑی مارکیٹوں تک پہنچ سکیں۔انہوں نے کہاسی پیک سے دونوں ملکوں کے تعلقات مضبوط ہونے سے خطے میں ترقی و خوشحالی کا ایک نیا دور جنم لے گا۔

دریں اثنا امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کرنل سہیل عابد شہید کی رہائش گاہ پر ان کے والدین اور خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ اظہار تعزیت کیا او ر شہید کی قبر پر فاتحہ خوانی کی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کرنل سہیل عابد شہید جیسے بیٹوں پر دھرتی ماں ہمیشہ فخر کرتی ہے اور شہداء کی قربانیوں کے صدقے قوم آرام اور سکون کی نیند سوتی ہے۔

ان شہادتوں کی بدولت ہماری مائیں بہنیں بیٹیاں محفوظ ہیں۔یہ شہادتیں نہ ہوتیں تو پاکستان کا جغرافیہ اور نظریہ بھی محفوظ نہ ہوتا۔انہوںنے کہا کہ ہمارے ازلی دشمن بھارت نے ہمارا مشرقی بازو ہم سے جدا کیا اور اب وہ بلوچستان سمیت پورے پاکستان میں دہشتگردی کررہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ امن قائم کرنا کسی ایک ادارے کا کام نہیں۔ پوری قوم کو اس کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

انہوں نے کرنل سہیل کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کرنل سہیل اپنی تعلیم کے دوران اسلامی جمعیت طلبہ وہاڑی کالج کے ناظم تھے ان کاتعلیمی کئیرر انتہائی شاندار رہا۔ فوج میں جانے کے بعد بھی وہ صوم و صلوة کے پابند رہے۔ انہوں نے ہمیشہ پاکستان کے دفاع کو ہر چیز پر مقدم رکھا۔قوم کو اپنے شہید بیٹے کی قربانی پر فخر ہے۔جماعت اسلامی کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔