وزیرداخلہ سندھ کی زیر صدارت اجلاس، آئندہ عام انتخابات کیلئے سیکورٹی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا

منگل 22 مئی 2018 23:02

وزیرداخلہ سندھ کی زیر صدارت اجلاس، آئندہ عام انتخابات کیلئے سیکورٹی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مئی2018ء) وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال کی ذیر صدارت ایک اہم اجلاس میں عام انتخابات سال 2018 کے لیئے اختیار کردہ سیکیورٹی حکمت عملی اور سیاسی جماعتوں کے لیئے مرتب کیئے جانیوالے ضابطہ اخلاق اور اس پر عمل درآمدی اقدامات کا تفصیلی احاطہ کیا گیا اور مذید ضروری احکامات دیئے گئے۔اجلاس میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ، سیکریٹری داخلہ سندھ قاضی شاہد پرویز، پاکستان رینجرز سندھ،فائیو کور کے نمائندے کراچی،حیدرآباد میرپور خاص،شہیدبینظیرآباد سکھر،اور لاڑکانہ کے کمشنرز ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق احمد مہر،زونل ڈی آئی جیز کراچی کے علاوہ سندھ کی دیگر پولیس رینج کے ڈی آئی جیز نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں الیکشن 2018 کو شفاف غیر جانبدار اور منصفانہ بنانے جیسے اقدامات اور اس ضمن میں ضابطہ اخلاق پر اسکی تمام تر ترجیحات کو پیش نظر رکھ کر عمل درآمد کرانے اور اس سلسلے میں سیاسی جماعتوں کے اعتمادوکردار پر تفصیلی بات چیت کی گئی اور باہم مشاورت اور تجاویز سے دیگر ضروری امور طے کیئے گئے۔

(جاری ہے)

اس موقع پرتمام شرکاء نے اجلاس ایجنڈا کے مطابق اپنی اپنی تجاویز اور رائے کا تفصیلی احاطہ کیا جس پر وزیرداخلہ سندھ نے سیکریٹری داخلہ سندھ کو ہدایات دیں کہ ان تمام تجاویز اور آراء کو سامنے رکھ کر ایک جامع اسٹینڈینڈنگ آپرییٹنگ پروسیجر(SOP) تیار کرکے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور وفاقی حکومت کو برائے ملاحظہ و مذید ضروری اقدامات ارسال کیا جائے ۔

اجلاس کو ہدایات دیں گئیں کہ عام انتخابات کے دوران امن وامان کے حالات پر مکمل کنٹرول،مرتب کردہ سیکیورٹی حکمت عملی اور لائحہ عمل کو ٹھوس اور غیر معمولی بنانے سمیت الیکشن کے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کرانا پولیس رینجرز اور قانون نافذ کرنیوالے دیگر اداروں کی اولین ترجیحات ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر سطح پر سیاسی جماعتوں کے قائدین عہدیداران اور نمائندگان کو اعتماد میں لیکر ایسا کلیہ وضع کیا جائے کہ جس سے ناصرف منصفانہ اور غیرجانبدارانہ الیکشن کا انعقاد ممکن ہوسکے بلکہ مشترکہ سیکیورٹی حکمت عملی سے امن وامان کے حالات کو کنٹرول میں رکھنے کے ساتھ ساتھ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعہ سے بروقت نمٹنے اور انسدادی اقدامات بھی یقینی بنائیں جاسکیں۔