نواز شریف30سال پارلیمنٹ کی مضبوتی کیلئے کردار ادا کرتے تو آج مجھے کیوں نکالا کا سوال نہ کر رہے، مولا بخش چانڈیو بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کی بات کو اہمیت نہ دیا جانا ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے،پیپلز پارٹی کی خواہش ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے بہترین نگران وزیر اعظم کا انتخاب کیا جائے جو کہ مکمل غیر جانبدار ہو

پیپلز پارٹی کے سینیٹر مولا بخش چانڈیو کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

منگل 22 مئی 2018 21:57

نواز شریف30سال پارلیمنٹ کی مضبوتی کیلئے کردار ادا کرتے تو آج مجھے کیوں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مئی2018ء) پیپلز پارٹی کے سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ نواز شریف اگر30سال پارلیمنٹ کی مضبوتی کیلئے مثبت کردار ادا کرتے تو آج مجھے کیوں نکالا کا سوال نہ کر رہے ہوتے،بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کی بات کو اہمیت نہ دیا جانا ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے،پیپلز پارٹی کی خواہش ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے بہترین نگران وزیر اعظم کا انتخاب کیا جائے جو کہ مکمل غیر جانبدار ہو۔

وہ منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمارے موقف کو کبھی تسلیم ہی نہیں کیا اور نہ اپنے موقف میں تبدیلی لائی ہے۔ بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کی بات کو اہمیت نہ دیا جانا ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی جمہوری جماعت ہے اور کھلے دل کے ساتھ تمام معا ملات کو حل کرنا چاہتی ہے۔

ہماری خواہش ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے بہترین نگران وزیر اعظم کا انتخاب کیا جائے جو کہ مکمل غیر جانبدار ہو۔ اسی لیے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے تمام اپوزیشن کی جماعتوں کو مشاورت کی دعوت دی تھی۔ نواز شریف کے بیانیے نے ملک کا نقصان ہی کیا ہے۔ نواز شریف اگر30سال پارلیمنٹ کی مضبوتی کیلئے مثبت کردار ادا کرتے تو آج مجھے کیوں نکالا کا سوال نہ کر رہے ہوتے۔