ویانا کنونشن میں کہیں نہیں لکھا کہ سفارتی عملے کو قتل عام کی اجازت ہے، شیریں مزاری

دنیا میں ہماری بد نامی ہو رہے،کرنل جوزف کو چوری چپکے گھر بھیج دیا گیا ،قومی اسمبلی میں اظہار خیال

منگل 22 مئی 2018 17:17

ویانا کنونشن میں کہیں نہیں لکھا کہ سفارتی عملے کو قتل عام کی اجازت ہے، ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2018ء) منگل کو قومی اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں نے غلامی کی ذہنیت اپنائی ہوئی ہے جب کبھی ہمارے کسی شہری کا باہر کے لوگوں کے ہاتھوں قتل ہوتا ہے تو اس کو مکمل تحفظ کے ساتھ گھر بھیج دیتے ہیں کرنل جوزف والے معاملے میں حکومت پہلے کہیں رہی کہ ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے پھر اچانک چپکے سے عزت کے ساتھ اسے گھر بھیج دیا گیا ویانا کنونشن میں کہیں نہیں لکھا کہ سفارتی عملے کو قتل کرنے کا حق حاصل ہے خود امریکہ نے جارجیا کے ایک سفیر کو جس نے روڈ ایکسیڈنٹ میں ایک امریکن شہری کی جان لی تھی کو کھلی چھٹی دینے کی بجائے قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے سات سال قید کی سزا دی اور جارجیا کے سفیر نے وہ سزا کاٹ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں نے غلامی جو روش اپنائی ہے دنیا میں اس سے ہماری بدنامی ہورہی ہے اگر مجھے کہیں گے تو میں وزیر خارجہ اور دفاع کواس معاملے اور ویانا کنونشن کی تفصیل سے آگاہ کرسکتی ہوں ویسے تو وہ موقع پر سلیس انگریزی بول لیتے ہیں لیکن ویانا کنونشن کو پتہ نہیں کیوں ٹھیک سے نہیں پڑھ رہے جس میں کہیں بھی سفیروں کو قتل عام کی کھلی چھٹی نہیں دی گئی ۔