ماہ رمضان المبارک اور متوقع مون سون کے باعث ترجیحی بنیادوں پر تمام سیوریج لائنوں کی مکمل صفائی کی جائے ، میئر سکھر

پیر 21 مئی 2018 23:43

سکھر۔ 21مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2018ء) میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے چیف آفیسر (HQ) سینی ٹیشن کو ہدایت کی ہے کہ ماہ رمضان المبارک اور متوقع مون سون کے باعث بلا تاخیر ترجیحی بنیادوں پر تمام سیوریج لائنوں ، ڈرینز ، تمام چھوٹے بڑے نالے ، رین کوٹ نالوں کی مکمل صفائی کرائی جائے، خاص طور پر مساجد، امام بارگاہوں اور تراویح کے مقامات پر اضافی سینی ٹیشن اسٹاف لگا کر صفائی کو ممکن بنایا جائے ، اس سلسلے میں میونسپل کمشنر پیر واحد بخش نے تحریری احکامات جاری کیے ہیں کہ ہنگامی بنیاد پر اقدامات کو لازمی و یقینی بنایا جائے تاکہ شہری مطمئن ہوں اور ان کی تمام شکایات کا ازالہ ہوسکے، خاص طور پر کچرے کے ڈھیروں کو ٹھکانے لگانے، گندے پانی کے اوور فلو کو سڑکوں ، گلیوں سمیت کسی بھی مقامات پر برداشت نہیں کیا جائے گا ، اسی طرح ماہ رمضان المبارک کے دوران اور مقدس راتوں و ایام شب قدر، جمةالوداع ، عیدالفطر کے مواقع پر گندے پانی کا خاتمہ، مکمل صفائی ستھرائی کو ذاتی نگرانی میں یقینی بنایا جائے، عید گاہوں اور قبرستانوں کی صفائی پر بھی سینیٹری اسٹاف کو مامور کردیا جائے ، ان احکامات پر چیف آفیسر ( HQ ) آصف علی نے چیف سینیٹری انسپکٹر اور سینیٹری انسپکٹرز کو فوری عملددر آمد کی ہدایت دی ہیں جس پر عمل جاری ہے ، اس سلسلے میں یونین کمیٹی 3 ، 5 سے پریس کلب چوک ، مینارہ روڈ ، تیر چوک ، پرانا سکھر ، بنددر روڈ ، ڈھک روڈ پر صفائی مہم کا آغاز کردیا ہے اور جمع شدہ کچرا تیزی سے اٹھایا جارہا ہے ، اسی طرح یو سی 10 پر ورکشاپ روڈ سے کچرا اٹھایا جارہا ہے جبکہ نالوں کی صفائی کا پیر سے آغاز کردیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

دریں اثناء اسسٹنٹ ڈائریکٹر پارکس کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ عوام کی سہولت کے لئے تمام باغات کی صفائی کا کام باقاعدگی سے کیا جائے تاکہ شہریوں کو صحتمند ماحول میسر آسکے ، لہٰذا پارکس کی ضروری مرمت، تزئین و آرائش پر بھی توجہ دی جائے ان مقاصد کے لئے ایمرجنسی بنیادوں پر کام کیا جائے بلدیہ کے تمام پارکس صاف ستھرے نظر آنے چاہئیں ، اس سلسلے میں دستیاب عملہ وسائل کو بروئے کار لایا جائے اور ضرورت محسوس ہو تو علاقہ سینیٹری انسپکٹر سے تعاون لیا جائے پارکس میں چونکہ سیر و تفریح کے لئے شہری ، خواتین اور بچے آتے ہیں لہٰذا ان کو صاف ستھرے باغات ملنے چاہئیں ۔