پاکستان سکول مملکتِ بحرین میں بین المدارس اُردو مباحثے کا انعقاد

بحرین پاکستان سکول کے فاضل بورڈ آف مینجمنٹ اور انتظامیہ نے طلبہ کی شخصیت سازی کے حوالے سے ہم نصابی اور معاون نصابی سرگرمیوں کا ایک مئوثر نظام الاوقات وضع کر رکھا ہے

muhammad ali محمد علی پیر 21 مئی 2018 20:45

پاکستان سکول مملکتِ بحرین میں بین المدارس اُردو مباحثے کا انعقاد
رپورٹ۔ احمد امیر پاشا، منامہ (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 مئی 2018ء) بحرین پاکستان سکول کے فاضل بورڈ آف مینجمنٹ اور انتظامیہ نے طلبہ کی شخصیت سازی کے حوالے سے ہم نصابی اور معاون نصابی سرگرمیوں کا ایک مئوثر نظام الاوقات وضع کر رکھا ہے ، ان سرگرمیوں میں حصہ لے کر طلبہ و طالبات میں مثبت مقابلے کا رحجان پروان چڑھتا ہے جس سے ان میں موجود فطری صلاحیتوں کی نشوو نما ہو تی ہے۔

ادارے کے پرنسپل جناب عتیق الرحمٰن نے تمام ہم نصابی سرگرمیوں کے انعقاد کا اہتمام ان سے متعلقہ سوسائیٹیز(لٹریری سوسائٹی، اسلامی سوسائٹی، سائنس سوسائٹی،کلچرل سوسائٹی، سپورٹس سوسائٹی اور آرٹس سوسائٹی)کے زیر اہتمام کر دیا ہے تاکہ تمام مقابلو ں اور مسابقوں کا انعقاد احسن طریتے سے ہو سکے۔

(جاری ہے)

پاکستان سکول کی لٹریری سوسائٹی کے زیرِ اہتمام 14مئی 2018کو ادارے کے عیسیٰ ٹاؤن کیمپس کے ایوانِ جناح میں ایک بین المدارس اُردو مباحثے کا انعقاد عمل میں لایا گیا، اس مباحثے کی قرارداد تھی ” ہم زندہ قوم ہیں “ اس مباحثے میں میزبان پاکستان سکول کے علاوہ اُردو سکول، دی انڈین سکول، ابن الہیثم اسلامک سکول اور نیو انڈین سکول کے طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔

اس بین المدارس اُردو مباحثے کے مہمانِ خصوصی اور صدر منصف ڈاکٹرمحترم شعیب نگرامی، اور مہمانِ اعزاز جناب شکیل احمد صبرحدی تھے۔ جناب شکیل احمد صبر حدی تھے آپ بین الاقوامی علمی اور ادبی تنظیم مجلسِ فخرِ بحرین کے بانی اور سرپرست ہیں اور مقامی و عالمی سطح پر اردو کی ترقی کے لئے ہمہ تن مصروف ِ عمل ہیں۔اس بین المدارس اُردو مباحثے کوجناب شکیل احمد صبر حدی نے شکیل ٹریڈنگ کی جانب سے نہ صرف شکیل ایوارڈ کے اجراء سے سپانسرکیا اوراس مباحثے میں شریک طلبہ ، ان کے اساتذہ اور متعلقہ اداروں کی ٹرافیز ، میڈلز، شیلڈز ،اسناد اورگفٹ واوچرز سے بھی حوصلہ افزائی کی۔

شکیل ٹریڈنگ کی جانب سے روزنامہ جسارت(کراچی) کے معروف ، کالمسٹ اور محقق ، جناب خرّم عباسی نے پاکستان سکول کیساتھ معاونت کے فرائض سر انجام دئے۔
مباحثے کی ابتدا میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جناب شکیل احمد صبرحدی نے اس بین المدارس اُردو مباحثے کے انعقاد کو ایک خوش آئند قدم قرار دیا، انہوں نے اس عمدہ کوشش کے لئے پاکستان سکول کے پرنسپل جناب عتیق الرحمٰن اور ادارے کے اساتذہ کو نہ صرف مبارکباد پیش کی بلکہ ایسی تمام علمی اور ادبی سرگرمیوں کی سرپرستی کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔

ان کے بعد پرنسپل پاکستان سکول جناب عتیق الرحمٰن نے اس بین المدارس اُردو مباحثے میں شریک تمام اداروں کے طلبہ و طالبات اور اساتذہ کا شکریہ ادا کیا انہوں نے شکیل ایوارڈ کے اجراء کے لئے جناب شکیل احمد صبرحدی کے تعاون کا شکریہ اداکیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس نو عیت کی درمیاں ایک طرف طلبہ کے علمی ذوق میں اضافہ کرتی ہیں بلکہ ان میں اعتمادجیسی اعلیٰ صفت کو بھی پروان چڑھاتی ہیں۔

تلاوت اور بحرین و پاکستان کے قومی ترانوں کے بعد پاکستان سکول کی طالبہ ثناء شاہد نے اس بین المدارس اُردو مباحثے کی قرار داد پیش کی،، اس یادگار مباحثے میں شریک اداروں اور طلبہ و طالبات کے نام اس طرح ہیں،حفصہ اکبر، نورالعین (پاکستان سکول)۔نعیمہ شاہد، نور تنصیر (ابن الہیثم اسلامک سکول)۔ ممتاز فاطمہ، ماسٹر سمیر ( نیو انڈین سکول)۔

عائشہ حنیف، محمد ہنزلہ ( دی انڈین سکول ) ۔محمد علی معظم، ہارون اکرم ( اُردو سکول)۔ اس بین المدارس اُردو مباحثے میں حاضرین کو قرارداد ” ہم زندہ قوم ہیں“ کے حق اور مخالفت میں بڑے قابلِ غور اور کاٹ دار دلائل سننے کو ملے۔ منصفینِ گرامی ڈاکٹر شعیب نگرامی اور جناب کاتب زہیر نے متفقہ فیصلے کے مطابق، پاکستان سکول سے گیارہوں جماعت کی طالبہ حفصہ اکبر کو اس مباحثے کی فاتح قرار دیا جبکہ اُردو سکول کے ہارون اکرم نے دوسری اور نیو انڈین سکول کی ممتاز فاطمہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی، بعد ازاں پرنسپل جناب عتیق الرحمٰن کے ہمراہ ، جناب شکیل احمد صبر حدی، محترم ڈاکٹر شعیب نگرامی اور جناب کاتب زہیر کے ہاتھوں تقسیمِ انعامات کا مرحلہ پایہِ تکمیل کو پہنچا۔

اس بین المدارس اُردو مباحثے کے منتظم احمد امیر پاشا اور معاون محترمہ فوزیہ اطہر تھیں۔