خیبر پختونخوا حکومت فوری آئمہ مساجد کے وظائف ادا کرے، مولانا فقیر محمد ہزار وی

چار ماہ گزر گئے ہیں مگرابھی تک اس مسئلے میں کوئی پیش رفت نہیںہوسکی ہے علماء کرام میں غلط فہمیاں اور حکومتی فیصلے کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہورہے ہیں،صوبائی نائب امیر جے یو آئی س

پیر 21 مئی 2018 21:11

بٹگرام(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2018ء) خیبر پختونخوا کی حکومت فوری طور پر آئمہ مساجد کے وظائف ادا کرے چار مہینے گزر گئے ہیں مگرابھی تک اس مسئلے میں کوئی پیش رفت نہیںہوسکی ہے وضائف کے عدم ادئیگی سے لوگوں اور علماء کرام میں غلط فہمیاں اور حکومتی فیصلے کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہورہے ہیں۔فقیر محمد ہزاروی جمعیت العلماء اسلام (س) کے صوبائی نائب امیر مولانا فقیر محمد ہزاروی نے صوبائی حکومت پر زور دیا ہیکہ وہ اپنے صوبائی فیصلے کی روشنی میں ائمہ مساجد کے وضائف فوری طور اسی رمضان المبارک کے مہینے میں ادا کرے، تاکہ غریب ائمہ کرام بھی رمضان المبارک اور عید الفطر کی خوشیوں میں شامل ہوجائے اور صوبائی حکومت پر اعتماد اور یقین بڑھ جائے۔

انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک اور اسکی حکومت نے جہاں صوبے میں اسلام کے نفاذ کے سلسلے میں جہاں اچھے اور تاریخی کارنامے سر انجام دئے ہیں، تو وہاں ائمہ کرا م کیلئے وضائف مقرر کرکہ ایک بڑا تاریخی کارنامہ سر انجام دے کر عوام پر ایک بہت بڑا احسان کیا ہے۔

(جاری ہے)

اور خاص طور پر علماء کرام اور عوام کو بہت متاوشہ بھی گیا ہے،مگر چار مہینے گزرنے کے باوجود ابھی تک ائمہ کرام کو وضائف نہ مل سکے اس مہینے عوام اور ائمہ کرام میں اضطراب کی کیفیت پیدا ہورہی ہے جسے حکومت سخت بدنام ہورہی ہے اور مخالفین کو تنقید کرنے اور ڈرامے بازی کا فائدہ مل رہاہے۔

مولنٰاہزاروی نے صوبائی حکومت اورصوبائی وزیراعلیٰ پرویز خٹک سے مطالبہ کیا کہ حکومت نے واقعی اگر ہی کام اخلاص اور قانونی شکل میں کیا ہے تو پھر ٹال مٹول کی کیا ضرورت فوری طور پر ائمہ کرا م کو وضائف ادا کئے جائیں۔ اور اگر یہ معاملہ گپ شپ ہے تو پھر بھی حکومت وضاحت کرے تاکہ علماء کرام کی پریشانیوں اور بے چینیوں کا سد باب ہوسکے۔