سپریم کورٹ میں سابق وزیردفاع خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کے فیصلے کیخلاف دائر اپیل کی سماعت

پیر 21 مئی 2018 20:25

سپریم کورٹ میں سابق وزیردفاع خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کے فیصلے کیخلاف ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2018ء) سپریم کورٹ نے سابق وزیردفاع خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کے فیصلے کیخلاف دائر اپیل کی سماعت 31 مئی تک ملتوی کرد ی ہے۔ پیرکوجسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اورجسٹس سجادعلی شاہ پرمشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پرسابق وفاقی وزیر کے وکیل ایڈووکیٹ منیر اے ملک نے عدالت میں پیش ہوکر دلائل دئیے اورموقف اپنایا کہ وہ عدالت میں اپنے تحریری دلائل جمع کروا چکے ہیں، پٹیشن میں دبئی بینک اکاونٹ چھپانے کا الزام نہیں تھا، یہ الزام بعد میں جواب الجواب کے وقت لگایا گیا۔

منیر ملک نے کہا کہ غیر ملکی آمدن پر الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ حتمی ہو چکا، قانون کے مطابق طے شدہ معاملے پر دوبارہ درخواست نہیں دی جا سکتی۔

(جاری ہے)

جسٹس فیصل عرب نے فاضل وکیل سے استفسار کیا کہ کن حالات میں 62 ون ایف آپ کے موکل پر لگایا گیا ، توفاضل وکیل نے کہا کہ ان کے موکل پر کرپشن کا الزام نہیں ہے۔جسٹس عمر عطاء بندیال نے ان سے کہا کہ الزام کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کا ہے۔

ہمیں بتائیں کہ جس کے پاس خواجہ آصف ملازمت کرتے تھے کیا ان کا بھی پاکستان میں کاروبار ہے،منیراے ملک نے کہا کہ نہیں ان کایہاں کارروبار نہیں ،جسٹس عمر عطاء بندیال نے استفسار کیا کہ خواجہ آصف کی تنخواہ میں اضافہ کارکردگی کی بنیاد پر ہوا تھا ،منیراے ملک نے بتایا کہ ان کے موکل کی تنخواہ پہلے 9 ہزار، پھر 30 ہزار اور پھر 50 ہزار درھم ہوگئی تھی، اور تنخواہ میں اضافہ بہتر مشاورت دینے پر ہوا۔

فاضل جج نے پوچھا کہ کیا خواجہ آصف نے اپنی تنخواہ بڑھانے کے لیے اپنے عہدے کا استعمال کیا،منیر ملک نے بتایا کہ ہائی کورٹ میں ایسا کوئی سوال نہیں اٹھایا گیا تھا ،جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ خواجہ آصف نے کاغذات نامزدگی میں تنخواہ صفر بتائی تھی اس کی وجہ کیاہے،وکیل نے بتایا کہ ان کے موکل کی غیر ملکی آمدن میں تنخواہ بھی شامل تھی، کاروباری آمدن زیادہ ہونے پر پیشہ کاروبار بتایا گیا تھا تاہم خواجہ آصف دبئی میں ہوٹل کا بزنس ختم کر کے پیسہ پاکستان لائے۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے استفسار کیا کہ خواجہ آصف کو 2010 میں 3 کروڑ 40 لاکھ کی غیر ملکی ترسیلات موصول ہوئیں، میرے موکل نے اس آمدن کو اپنے گوشواروں میں ظاہر کیا تھا خواجہ آصف کا دبئی میں ہوٹل کا کارروبار 1980سے ہے اور خواجہ آصف 2010 ء میں دبئی میں ملازمت اور ہوٹل کا کاروبار کرتے تھے۔منیر ملک نے بتایا کہ گوشواروں میں خواجہ آصف نے اپنی آمدن کے ذرائع ظاہر کیے ہیں۔جسٹس عمر عطاء بندیال نے پوچھا کہ دبئی کا بینک اکاؤنٹ ظاہر نہ کرنے کے معاملے پر کیا موقف ہی وکیل درخواست نے بتایا کہ 2010 میں خواجہ آصف نے دبئی بینک میں 5 ہزار درہم سے اکاؤنٹ کھولا جو 2015 میں بند ہو گیا تھا۔