اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2018ء) 25 ،26،27 جولائی ( بدھ ،جمعرات یا جمعہ)
الیکشن کمیشن آف
پاکستان نے اگلے عام
انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کیلئے سمری
صدر مملکت کو بھجوا دی ہے ،کمیشن کی جانب سے 25،26اور 27جولائی میں سے ایک تاریخ مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے ، اگلے عام
انتخابات میں
فوج کی تعیناتی کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا،15جولائی تک
انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے تمام تر انتظامات مکمل کر لئے جائیں گے ،اگلے عام
انتخابات میں رزلٹ منجمنٹ اور رزلٹ ٹرانسمشن سسٹم کا استعمال کیا جائے گا،پولنگ عملے کی انتخابی بے ضابطگی میں ملوث ہونے پر کمیشن سزا بھی دے سکے گا جبکہ انتخابی امیدواروں کی بے ضابطگیوں پر انتخابی عمل سے باہر رکھنے سمیت 50ہزار روپے تک
جرمانہ کیا جا سکتا ہے ۔
(جاری ہے)
اگلے عام
انتخابات کے انعقاد کیلئے
الیکشن کمیشن نے
صدر مملکت کو سمری ارسال کر دی ہے سوموار کے روز بھجوائی جانے والی سمری میں
الیکشن کمیشن کی جانب سے عام
انتخابات کیلئے تین تاریخیں تجویز کی گئی ہیں جس میں 25،26اور 27جولائی کی تاریخیں شامل ہیں
انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے سینٹ کی پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے
الیکشن کمیشن کے ایڈیشنل سیکرٹری ظفر اقبال نے بتایاکہ موجودہ اسمبلیوں کی مدت 31مئی کو ختم ہورہی ہے کمیشن نے اگلے عام
انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں زیادہ تر انتظامات مکمل کر لئے ہیں اگلے عام
انتخابات کے موقع پر ملک بھر میں 85ہزار پولنگ سٹیشن قائم کئے جائیں گے جبکہ 2لاکھ 85ہزار سے زائد پولنگ بوتھ بنائیں جائیں گے اور مجموعی طور پر تقریباً9لاکھ کے قریب پولنگ کا عملہ انتخابی فرائض سرانجام دے گا انہوںنے بتایاکہ انتخابی فہرستوں کی تیاری کا کام تیزی سے جاری ہے جبکہ انتخابی
حلقہ بندیوں کے سلسلے میں بھی کمیشن نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے کمیشن کو ملک بھر سے مجموعی طور پر 1280اعتراضات موصول ہوئے تھے جن میں 614اعتراضات انہوںنے بتایاکہ اگلے عام
انتخابات کیلئے پولنگ سٹاف کو تربیت دینے کا سلسلہ جاری ہے جس کے پہلے مرحلے میں لیڈ ٹرینردوسرے مرحلے میں ماسٹرٹرینرز کی تربیت مکمل جبکہ تیسرے مرحلے میں پریذائیڈنگ اور اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسرکی تربیت کی جائے گی جو 25جون سے 15جولائی تک جاری رہے گی انہوںنے بتایا کہ اگلے عام
انتخابات میں
فوج یا
رینجرز کی تعیناتی کے بارے میں
الیکشن کمیشن نے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے اور اس سلسلے میں ملک کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گاتاہم
الیکشن ایکٹ 2017کے مطابق انتہائی حساس پولنگ سٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیںگے انہوںنے بتایاکہ
انتخابات میں استعمال ہونے والا 70فیصد پولنگ میٹریل کی خریداری کی جاچکی ہے اگلے عام
انتخابات میں واٹر مارک بیلٹ پیپر کا استعمال کیا جائے گا جو خصوصی طور پر
جرمنی سے منگوایا گیا ہے اور ہر پولنگ سٹیشن پر ووٹرز کی تعداد اور اینوائس کے مطابق بیلٹ پیپر فراہم اور وصول کئے جائیں گے انہوںنے بتایااگلے عام
انتخابات میں نہ مٹنے والی سیاہی کا استعمال کیا جائے گا
انتخابات میں جدید
ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے چیرپرسن سسی پلیجو،سینیٹر میر یوسف بادینی اور سینیٹرفیصل جاوید کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے
الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر آئی ٹی خضر عزیز نے بتایاکہ اگلے عام
انتخابات میں پہلی بار جدید
ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے رزلٹ ٹرانسمشن سسٹم اور رزلٹ منجمنٹ سسٹم کا استعمال کیا جائے گا اور اس مقصد کیلئے
الیکشن کمیشن نے اپنا پروگرام تیار کیا ہے
انتخابات کے روز پریذائیڈنگ آفیسر پولنگ ختم ہونے اور ووٹوںکی گنتی کے بعد اپنے
موبائل میں موجود سافٹ وئیر کے زریعے فارم کی تصویر نکال کر فوری طور پر ریٹرننگ افیسر کو بھجوائے گا تاہم اگر کسی علاقے میں
انٹرنیٹ سسٹم موجود نہ ہو تو جو ں ہی متعلقہ پریذائیڈنگ افیسر کسی ایسے علاقے میں داخل ہوگا جہاں پر
انٹرنیٹ کی سہولیت دستیاب ہوتو اس کے
موبائل سے تصویر فوری طور پر متعلقہ ریٹرننگ افیسر تک پہنچ جائے گی انہوں نے بتایاکہ اسی طرح رزلٹ منجمنٹ سسٹم کو متعلقہ ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں نصب ہوگا کے زریعے فوری طور پر
الیکشن کمیشن کو انتخابی نتائج موصول ہونگے انہوں نے بتایاکہ رزلٹ منجمنٹ اور رزلٹ ٹرانسمشن سسٹم گذشتہ تین سالوں کید وران قومی اور
صوبائی اسمبلی کے ضمنی
انتخابات کے موقع پر کامیاب تجربہ کیا گیا ہے اور
قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی نے بھی اس سسٹم کی توثیق کی ہے اس موقع پر کمیٹی کے اراکین نے بھی رزلٹ منجمنٹ اور رزلٹ ٹرانسمشن سسٹم کے استعمال کو شفاف
انتخابات کی سمت ایک درست قدم قرار دیا کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے
الیکشن کمیشن کے حکام نے بتایاکہ اگلے عام
انتخابات کے موقع پر مانیٹرنگ ٹیمیں تمام انتخابی عمل کی سختی سے نگرانی کریں گی اور انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی میں ملوث امیدواروں کو پہلے مرحلے پر
جرمانہ جبکہ دوبارہ خلاف ورزی پر اس کے خلاف کمیشن کو پٹیشن ارسال کرے گا اور اس کے بعد کمیشن کا اختیار ہوگا کہ اس امیدوار کو
انتخابات لڑنے کی اجازت دے یا نااہل کردے انہوں نے بتایاکہ انتخابی عملے کو
الیکشن ایکٹ 2017کے تحت
الیکشن کمیشن کے ماتحت کر دیا ہے اور
انتخابات سے قبل تمام پولنگ عملے سے باقاعدہ حلف لیا گیا ہے اگر پولنگ کا عملہ کسی بھی طرح کی بے قاعدگی میں ملوث پایا گیا تو کمیشن اسے سزا دے گا ۔
۔۔۔۔۔۔اعجاز خان