الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2018 کے لیے تاریخیں تجویزکردیں‘سمری صدر مملکت کو ارسال

ملک میں عام انتخابات کے لیے 85 ہزار کے قریب پولنگ اسٹیشنز ، 2 لاکھ 85 ہزارپولنگ بوتھ بنائے جائیں گے،9 لاکھ افراد پرمشتمل پولنگ عملہ ڈیوٹی دے گا-الیکشن کمیشن حکام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 21 مئی 2018 16:02

الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2018 کے لیے تاریخیں تجویزکردیں‘سمری صدر ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 مئی۔2018ء) الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2018 کے سلسلے میں 25،26 اور 27 جولائی کی تاریخوں میں پولنگ کروانے کی تجویز دے دی ہے۔ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات 2018 کے لیے بنائی گئی پولنگ سمری صدرمملکت ممنوں حسین کو بھیج دی گئی ہے جس میں تین مجوزہ تاریخیں درج ہیں۔صدر مملکت ان تاریخوں میں سے کسی ایک تاریخ کے لیے پولنگ کے دن کا اعلان کریں گے۔

پارلیمنٹ ہاﺅس اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امورکا اجلاس ہوا، جس میں الیکشن کمیشن حکام کی جانب سے عام انتخابات 2018 کی تیاریوں پربریفنگ دی گئی۔الیکشن کمیشن حکام نے کمیٹی کوبتایا کہ انتخابی فہرستوں کی رجسٹریشن مکمل کرلی گئی ہے، ملک بھرمیں کل ووٹرزکی تعداد 10 کروڑ 42 لاکھ 67 ہزار581 ہوگئی ہے، مرد ووٹرزکی تعداد 5 کروڑ 84 لاکھ جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد 4 کروڑ 58 لاکھ ہے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کے حکام نے بتایا کہ قومی اسمبلی کی آئینی مدت 31 مئی کو پوری ہوگی، ملک بھرمیں آئندہ عام انتخابات کے لیے 85 ہزار کے قریب پولنگ اسٹیشنز بنائے جائیں گے، 2 لاکھ 85 ہزارپولنگ بوتھ بنائے جائیں گے،9 لاکھ افراد پرمشتمل پولنگ عملہ ڈیوٹی دے گا، صدر مملکت کو عام انتخابات 2018 کی تاریخ مقررکرنے کے حوالے سے سمری ارسال کردی گئی ہے، سمری میں صدرپاکستان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ الیکشنزایکٹ 2017 کے دفعہ 57 (1) کے تحت سمری منظورکریں، عام انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے صدرمملکت کو تجویزکی گئی ہے کہ وہ عام انتخابات کے لئے 25 تا 27 جولائی 2018 کے درمیان کوئی بھی تاریخ مقررکریں۔

اس کے علاوہ ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق جون کے پہلے ہفتہ میں انتخابی شیڈول جاری کیے جانے کا امکان ہے۔دوسری جانب الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں ریٹرننگ افسران کو جدید ٹیکنالوجی مہیا کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، ملکی تاریخ میں پہلی بار ریٹرننگ افسران کو 2، 2 ڈیٹا انٹری آپریٹرز دے دیئے گئے ، ریٹرننگ افسران کو پولنگ کی رات 2 بجے تک رزلٹ الیکشن کمیشن کو بھیجوانے کا پابند بنا دیا گیا۔

عام انتخابات 2018 میں نئی اور جدید ٹیکنالوجی بھر پور استعمال کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، ریٹرننگ افسران کو 2، 2 ڈیٹا انٹری آپریٹرز اور لیپ ٹاپ بھی دیے جائیں گے۔الیکشن کمیشن کے مطابق ڈیٹا انٹری آپریٹرز کو تربیت دے دی گئی، ڈیٹا انٹری آپریٹرز پولنگ سٹیشن سے موصول رزلٹ کو تیار کریں گے، پریذائیڈنگ افسران پولنگ اسٹیشن سے ہی نتائج تصویر یا سنیپ شاٹ کے ذریعے ریٹرننگ افسران کو بھیجیں گے۔نتائج میں تاخیر پر ریٹرننگ افسران کو تحریری وجوہات بھی دینا ہوں گی۔