وفاقی حکومت نے طالب علموں کو جدید نصاب اور معیاری تعلیم کی فراہمی کے ذریعے ملک میں اعلیٰ تعلیمی معیارات مقرر کئے ہیں،

صوبے بھی اس کی پیروی کریں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی طرف سے نئے نصاب اور درسی کتب کے اجراء کی تقریب سے خطاب ’’وزیراعظم کے 100/100/100 ایجوکیشن پروگرام‘‘ کاافتتاح کیا

پیر 21 مئی 2018 14:23

وفاقی حکومت نے طالب علموں کو جدید نصاب اور معیاری تعلیم کی فراہمی کے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے طالب علموں کو جدید نصاب اور معیاری تعلیم کی فراہمی کے ذریعے ملک میں اعلیٰ تعلیمی معیارات مقرر کئے ہیں، صوبے بھی اس کی پیروی کریں۔ انہوں نے یہ بات وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی طرف سے نئے نصاب اور درسی کتب کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو پیر کو وزیراعظم آفس میں منعقد ہوئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ کوئی بھی ملک اپنے نوجوانوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی پر توجہ مرکوز کئے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔ وفاقی دارالحکومت کا علاقہ تعلیم کے معیارات بلند کرنے کے لئے دیگر صوبوں کے لئے ماڈل کے طور پر کام کرے گا۔ وزیراعظم نے نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے قیام کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ ملک بھر کے مختلف تعلیمی بورڈز کی طرف سے دی جانے والی تعلیم کی سطح کی معیار بندی کی جا سکے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت صوبوں کی طرف سے جن مختلف معیارات کی پیروی کی جا رہی ہے ان کو جانچنا مشکل ہے۔ امید ہے کہ آئندہ حکومت اس چیلنج سے نبرد آزما ہوگی۔ قبل ازیں وزیراعظم نے وفاقی دارالحکومت کے سکولوں کے لئے نئے نصاب اور درسی کتب کا اجراء کیا۔ پہلے مرحلے میں جماعت اول سے پنجم تک کتب کو اپ گریڈ کیا گیا ہے جس کے بعد دوسرے مرحلے میں ششم سے ہشتم تک کتابوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا جبکہ تیسرے اور آخری مرحلے میں جماعت نہم سے بارہویں تک کی کتب کو بہتر بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد تعلیم کا شعبہ اب صوبوں کے پاس چلا گیا ہے۔ صوبوں کے پاس خطیر بجٹ موجود ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ان پر بھاری ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے اٹھائے جانے والے اقدام پر وفاقی وزارت تعلیم کو سراہتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے معیار کو بڑھانے کے لئے اساتذہ کی تربیت کو بہتر بنانے کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت سرکاری سکولوں میں ہر طالب علم پر 5 ہزار روپے فی کس خرچ کر رہی ہے تاہم انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ پھر بھی نتائج اطمینان بخش نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس نجی سکول کہیں کم رقم خرچ کر کے بہتر نتائج حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ تمام صوبوں بالخصوص پنجاب میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب وہ سیاست میں آئے تھے تو وفاقی کابینہ میں صرف چند گریجویٹس ہوتے تھے تاہم آج حالات مختلف ہیں اور کابینہ اور پارلیمان میں پی ایچ ڈیز، انجینئرز اور پوسٹ گریجویٹس کے ساتھ ساتھ مدارس کے سند یافتہ افراد بھی موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم سے امور کار میں بہتری آتی ہے۔ تقریب میں وزیر برائے پیشہ ورانہ تعلیم و تکنیکی تربیت انجینئر بلیغ الرحمان اور سیکریٹری تعلیم اکبر حسین درانی بھی موجود تھے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ’’وزیراعظم کے 100/100/100 ایجوکیشن پروگرام‘‘ کا بھی افتتاح کیا جس کا مقصد وفاقی علاقے میں 100 فیصد اندراج، 100 فیصد تعلیمی تکمیل اور 100 فیصد خواندگی کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دیگر صوبے بھی اس اقدام کی پیروی کریں گے۔