میانداد نے بھی ٹیسٹ کرکٹ سے ٹاس ختم کرنے کی حمایت کر دی
ْ ٹاس کھیل کا اہم اور روایتی حصہ ہے ،ْاسے ختم کرنے کی کوئی تٴْک نہیں ،ْسلیم الطاف کی مخالفت
پیر 21 مئی 2018 13:00
(جاری ہے)
آئی سی سی کرکٹ کمیٹی رواں ماہ کے آخر میں ممبئی میں شیڈول اجلاس میں ٹاس ختم کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے بحث کرے گی جہاں ٹاس کو ختم کرنے کا بنیادی مقصد مہمان ٹیم کو جیت کا یکساں مواقع فراہم کرنا ہے کیونکہ عام تاثر یہ ہے کہ میزبان ٹیم اپنی مرضی کی وکٹ تیار کرتی ہے جس سے میچ میں توازن برقرار نہیں رہتا جس کی وجہ سے کمیٹی اس بات پر بھی بحث کرے گی کہ کیا مہمان ٹیم کے کپتان کو بیٹنگ یا باؤلنگ کرنے کا اختیار دیا جا سکتا ہی ۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان اور عظیم بلے باز جاوید میانداد نے اس تجویز کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر آئی سی سی ٹاس ختم کرنے کی تجویز پر عمل کرتا ہے تو اس میں کوئی نقصاندہ بات نہیں کیونکہ اس کی بدولت میزبان ٹیم اپنے لیے موزوں وکٹ بنانے کے بجائے معیاری پچ تیار کریگی۔124 ٹیسٹ میچ کھیلنے والے میانداد نے کہا کہ اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ ٹاس میچ کا اہم جزو ہے تاہم بہتر نتائج کیلئے تجربہ تو کرنا پڑے گا اور ٹاس ختم کرنے کی تجویز اچھی معیاری وکٹیں بننے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ موجودہ دور میں تیار کی جانے والی وکٹیں میزبان ٹیم کو غیرمنصفانہ مدد فراہم کرتی ہیں اور یہ مہمان ٹیموں کی جیت کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔دوسری جانب سابق کرکٹر سلیم الطاف اس تجویز کے مخالف نظر آئے اور انہوں نے ٹاس کے سلسلے کو برقرار رکھنے کی تجویز پیش کی۔انہوں نے کہا کہ ٹاس کھیل کا اہم اور روایتی حصہ ہے لہٰذا اسے ختم کرنے کی کوئی تٴْک نہیں۔ درحقیقت ٹاس کپتان کی قابلیت کو جانچنے کا بھی ایک ذریعہ ہے جہاں اسے ٹاس جیتنے کے بعد بیٹنگ یا باؤلنگ کا فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ بعدازاں اس کا فیصلہ میچ کے اختتام پر غلط یا صحیح ثابت ہوتا ہے جو اس کی ٹیم کی فتح یا شکست پر منتج ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کرکٹ بورڈ چیف آپریٹنگ آفیسر کی حیثیت سے آئی سی سی کے اجلاسوں میں شرکت کرتا رہا ہوں جہاں وکٹوں کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے انٹرنیشنل کیوریٹر متعارف کرنے کی تجویز پر بھی مباحثے ہوئے۔سلیم الطاف نے تجویز پیش کی کہ ٹاس ختم کرنے کے بجائے انٹرنیشنل کیوریٹر کو وکٹ بنانے کی ذمے داری سونپی جائے جسے یہ ہدایات دی جائیں کہ وہ اسپورٹنگ وکٹیں تیار کرے۔انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان میں سلو اور اسپن کے لیے سازگار وکٹیں بنائی جاتی ہیں جو ان ٹیموں کی جیت میں کردار ادا کرتی ہیں کیونکہ اس خطے نے عموماً دنیا کے بہترین اسپنرز پیدا کیے ہیں۔ تاہم جب یہ دنووں ٹیمیں انگلینڈ، آسٹریلیا یا نیوزی لینڈ کا دورہ کرتی ہیں تو اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہتی ہیں کیونکہ ان ملکوں میں وکٹیں برصغیر کی نسبت بالکل مختلف ہوتی ہیں۔سلیم الطاف نے موقف اختیار کیا کہ کرکٹ کے لیے بہتر یہی ہے کہ اسپورٹنگ وکٹیں تیار کی جائیں جو بلے بازوں، اسپنرز اور فاسٹ باؤلرز کے لیے یکساں مددگار ہوں اور یہ آئی سی سی کے لیے بڑا چیلنج ہے۔مزید کھیلوں کی خبریں
-
محسن نقوی سے نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سکاٹ وئینک کی ملاقات
-
ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024ء کی ٹرافی پاکستان کے تین شہروں کا دورہ کرے گی
-
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے رکن رائو سلیم ناظم کی اظہار تعزیت
-
سابق زمبابوین کرکٹر گائے وٹل چیتے کے حملے میں زخمی ہوگئے
-
آفریدیوں کو سمجھانا بہت مشکل کام ، شاہین کو اسی لیے نہیں سمجھا پاتا کہ وہ بھی آفریدی ہے : شاہد آفریدی
-
ہنزہ سے تعلق رکھنے والی 8 سالہ علیہہ شاہ اپنے شاندار باؤلنگ ایکشن کیلئے وائرل
-
شیشاپنگما سرکرنے کیلئے پاکستانی کوہ پیماں کا انتظار طویل ہوگیا
-
ریکارڈ ساز ایتھلیٹ یوسین بولٹ آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ کیلئے سفیر مقرر
-
قطر انٹرنیشنل جونیئر اسکواش چیمپئن شپ میں پاکستان کے عبداللہ زمان فائنل میں پہنچ گئے، ریان زمان سیمی فائنل ہار گئے
-
انڈین پریمیئر لیگ ،دہلی کیپٹلز نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد گجرات ٹائٹنز کو4رنز سے ہرادیا
-
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے رکن رائو سلیم ناظم کی اظہار تعزیت
-
پاکستان اورویسٹ انڈیزکی ویمن کرکٹ ٹیموں کے درمیان پہلا ٹی ٹونٹی میچ (کل) کھیلا جائے گا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.