آئی ایس آئی اور ’’را’‘ کے سابق سربراہان نے مشترکہ کتاب تحریر کر دی

کتاب میں کشمیر میں بھارت کی نام نہاد سرجیل اسٹرائیک، کلبھوشن یادیو کی گرفتاری،نواز شریف، حافظ محمد سعید سمیت دیگر موضوعات پر بحث، پاکستان اور بھارت کے مابین مذکرات کی بحالی کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 21 مئی 2018 12:01

آئی ایس آئی    اور ’’را’‘ کے سابق سربراہان نے مشترکہ کتاب تحریر کر ..
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21مئی 2018ء) قومی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق آئی ایس آئی اور را کے سابق سربراہان نے مل کر ایک کتاب تحریر کی ہے۔اس کتاب کا نام ’’دی اسپائی کرانیکلز‘‘ ہے۔اور اس کتاب کو جنرل اسد درانی اور بھارتی را کے سابق چیف اے ایس دولت نے مل کر تحریر کیا ہے۔اس کتاب میں بتایا گیا ہے کہ مئی 2015ء میں جنرل درانی کے بیٹے عثمان درانی جرمن کمپنی کے کام کے سلسے میں بھارتی شہر کوچے پہنچے۔

عثمان درانی جس شہر سے داخل ہوئے تھے انہیں وہیں سے واپس جانا تھا.لیکن اس کپمنی نے ممبئی سے عثمان درانی کی فلائٹ کی بکنگ کی۔عثمان درانی کو ممبئی میں حکام نے روکا۔اور اس کے بعد 24 گھنٹوں تک انہیں ویزا کی خلاف ورزی کے باوجود بھارت سے باہر نکالنے کے راستے تلاس کیے جاتے رہے۔

(جاری ہے)

جنرل درانی نے اس کتاب میں تحریر کیا ہے کہ کہ ہم افراتفری کا شکار تھے۔

کیونکہ ہمیں معلوم نہیں تھا کہ اب کیا ہو گا،لیکن اس کے باوجود ممبئی اسپیشل برانچ کے لوگوں نے عثمان سے یہ نہیں کہا کہ تمہارے پاس بامبے کا ویزا نہیں ہے، تم یہاں کیا کر رہے ہو، پکڑو ، اندر کرو اسے۔ ایسا ہو سکتا تھا لیکن نہیں ہوا۔جنرل درانی کا کتاب میں مزید کہنا تھا کہ اس تمام عرصے کےدوران میں اور میری بیوی پریشانی کا شکار رہے کہ اگر کسی نے یہ بات ظاہر کر دی کہ سابق آئی ایس آئی چیف کا بیٹا ممبئی میں گھوم رہا ہے۔

جب جنرل درانی کو عثمان کی گرفتاری کا علم ہوا تو انہوں نے بھارتی را کے سابق چیف اے ایس دولت سے رابطہ کیا ۔جنھوں نے را چیف راجیندر کھنّہ سمیت کئی لوگوں سے رابطہ کیا جس کے ایک دن بعد عثمان درانی کو واپس جرمنی جانے دیا گیا۔اس کتاب میں کشمیر میں بھارت کی نام نہاد سرجیل اسٹرائیک، کلبھوشن یادیو کی گرفتاری،نواز شریف، حافظ محمد سعید سمیت دیگر موضوعات پر بھی بات کی گئی ہے۔اس کے علاوہ اس کتاب میں پاکستان اور بھارت کے مابین مذکرات کی بحالی کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔