کشمیر کا مسئلہ اقتصادی پیکیج کا نہیں بلکہ ایک کروڑ 40 لاکھ لوگوں کے بنیادی حق کا مسئلہ ہے، سید علی گیلانی

پیر 21 مئی 2018 11:50

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2018ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ تاریخ گواہ ہے آج تک دنیا میں کسی قوم کو اقتصادی ترقی اور مراعات کے عوض غلام نہیں بنایا جاسکا ہے اور جو لوگ ایسا سوچتے ہیں وہ یا تو تاریخ سے نابلد ہیں یا احمقوں کی دنیا میں رہتے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ جموںو کشمیر کا مسئلہ اقتصادی پیکیج کا نہیں بلکہ ایک کروڑ 40 لاکھ لوگوں کے پیدائشی اور بنیادی حق، حق خودارادیت کا مسئلہ ہے جس کا وعدہ بھارت کے حکمرانوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کے ساتھ کیا ہے۔

انہوں نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے بیان پر کہ ہر مسئلے کا حل اقتصادی ترقی ہے ، تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت ہماری سڑکوں پر سونا چاندی بچھا دے اور ہیرے جواہرات کے محل تیار کرے ، جموںو کشمیر کے عوام تب بھی بھارت کے جبری قبضے کو تسلیم نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہابھارتی وزیر اعظم نے حقائق سے چشم پوشی کرکے تاریخ کو جھٹلانے کی ناکام کوشش کی ہے کیونکہ جتنی اقتصادی ترقی انگریزوں اور مغلوں کے دور میں ہوئی ہے، بھارت ستر سال بعد بھی آج انہی اقتصادی اور تعمیری شاہ کاروں کی وجہ سے جانا اور پہچاناجاتا ہے، اس کے باوجو د بھارت میں انگریزوں کے خلاف آزادی کی تحریک چلی۔

حریت چیئرمین نے کہا کروڑوں روپے کے منصوبے شروع کرکے ہم پر احسان جتایا جارہا ہے اورغاصب طاقتوں کے مقامی حاشیہ بردار پھولے نہیں سمارہے ہیں۔ ہم ان بندگانِ شکم سیاستدانوں پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ ڈرامے بھارت یہاں گزشتہ سات دہائیوں سے دہرارہا ہے اور ایسی مکارانہ چالوں سے حقائق تبدیل نہیں ہوا کرتے۔انہوںنے کہاکہ ہم اس ساری مشق کو فضول اور بے وقت کی راگنی سمجھ کر مسترد کرتے ہیں کیونکہ یہاں کے عوام کو جان ومال اور عزت وآبرو کا تحفظ ہی حاصل نہیں ہے۔

جب کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی بازیابی کی بات ہی نہیں ہورہی ہے اوران پر 10لاکھ بھارتی فوجیوں کی تلوار لٹک رہی ہے تو معاشی خوشحالی اور تعمیر وترقی کا پُرفریب نعرہ کوئی اہمیت نہیں رکھتا ۔ انہوں نے واضح کیاکہ نو جوانوں کا لہو اور کھربوں روپے مالیت کی املاک کی قربانی کسی اقتصادی بھیک کے لیے نہیں بلکہ اپنے غصب شدہ حقوق کی بازیابی کے لیے پیش کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی ضد، ہٹ دھرمی، توسیع پسندانہ عزائم اور جابرانہ فوجی قبضے کی وجہ سے کشمیری عوام مسلسل عذاب و عتاب کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قدرتی وسائل پر ناجائز قبضہ کرکے بھارت کشمیری عوام کو پانی، بجلی اور دیگر بنیادی ضروریات کیلئے ہاتھ پھیلانے پر مجبورکررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور اچھے روزگار کے باوجود کشمیری نوجوان بھارت سے آزادی حاصل کرنے کیلئے اپنا سب کچھ قربان کرنے پر تیار ہیں کیونکہ گزشتہ 70سال کا تلخ تجربہ ان کو یہ باور کرانے کیلئے کافی ہے کہ بھارت کی غلامی میں ہمارا دین و ایمان، تہذیب وثقافت، جان ومال اور عزت وآبروکچھ بھی محفوظ نہیںہے۔