خبر رساں اداروں کی بین الاقوامی کانفرنس میں شریک پاکستان سمیت 19 ممالک کے بین الاقوامی خبر رساں ایجنسیوں نے پیشہ ورانہ تعاون میں اضافے کی ضرورت پر زور ‘ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کی غرض سے خبروں،تصاویر اور ویڈیو نیوز فوٹیج کے تبادلے اور’’انٹرنیشنل فورم آف نیوز ایجنسیز‘‘ کے قیام پر اتفاق‘ ’’اے پی پی‘‘ کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی خبر رساں اداروں کی دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں مشرق وسطیٰ ‘خلیج ‘یورپ ‘جنوب مشرقی ایشیاء اور میزبان پاکستان سمیت دنیا بھر سے 18ممالک کے 21 غیر ملکی مندوبین کی شرکت

پیر 21 مئی 2018 00:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2018ء) خبر رساں اداروں کی بین الاقوامی کانفرنس میں شریک پاکستان سمیت 19 ممالک کے بین الاقوامی خبر رساں ایجنسیوں نے پیشہ ورانہ تعاون میں اضافے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کی غرض سے خبروں،تصاویر اور ویڈیو نیوز فوٹیج کے تبادلے اور’’انٹرنیشنل فورم آف نیوز ایجنسیز‘‘ (افنا) کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔

’’اے پی پی‘‘ کے زیر اہتمام 13 اور 14 مئی کو منعقد ہونے والی خبر رساں اداروں کی دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں مشرق وسطیٰ ‘خلیج ‘یورپ ‘جنوب مشرقی ایشیاء اور میزبان پاکستان سمیت مختلف خطوں کی نمائندگی کرتے ہوئے دنیا بھر سے 18ممالک کے 21 غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اختتامی تقریب میں وزیر دفاع خرم دستگیر مہمان خصوصی تھے۔کانفرنس میں شریک ممالک نے باہمی طور پر متفقہ16نکاتی سفارشات میں قرار دیا کہ کانفرنس میں شریک قومی خبر رساں اداروں کا پلیٹ فارم ’’انٹرنیشنل فورم آف نیوز ایجنسیز (افنا)‘‘ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے‘ اس منفرد پورٹل پر، بانی ارکان کی مشاورت سے، خواہش مند قومی خبر رساں ادارں اور بین الاقوامی طور پر فعال دیگر میڈیا اداروں کی شمولیت کی سہولت حاصل ہوگی۔

ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کو کانفرنس نے رواں سال کیلئے ’’افنا‘‘ کا سربراہ منتخب کیا اور اس نے سیکرٹریٹ اور انسانی وسائل کی فراہمی کے لئے رضا کارانہ اپنی خدمات پیش کی ہیں۔خبر رساں اداروں کے مابین اشتراک کار کے فروغ کیلئے ’’پاکستان کا میڈیا: مواقع اور چیلنجز‘‘ کے عنوان سے دوروزہ ’’انٹرنیشنل کانفرنس آف نیوز ایجنسیز‘‘ (آئی سی این ای) کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہذرائع ابلاغ اقوام کے مابین امن و استحکام کے فروغ اور باہمی فاصلے کم کرنے کا موثرذریعہ ثابت ہوسکتا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر لیٹفیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی تھے ۔انھوں نے کہا کہ پاکستان ایک عظیم اور امن سے محبت رکھنے والا ملک ہے جو ہمیشہ عالمی استحکام اور خوشحالی کے لئے دنیا کے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔ سیکرٹری اطلاعات و نشریات شفقت جلیل نے کانفرنس کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شہریوں کے تمام حقوق اور جمہوریت کے مکمل تحفظ کے لئے آزاد اور فعال میڈیا ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی میڈیا سائوتھ ایشیاء کے فعال میڈیا کے طور پر خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پریمیئر نیوز ایجنسی نے بین الاقوامی نیوز ایجنسز کانفرنس کے ذریعے مختلف ممالک کے میڈیا ہا ئو سز نمائندوں اور پاکستانی صحافیوں کو میڈیاکو درپیش چیلینجز کے حوالے سے تبادلہ خیال کا موقع فراہم کیا ہے۔ایم ڈی اے پی پی نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو خبروں کی بلا تاخیر فراہمی اے پی پی کے چارٹر کا حصہ ہے اور اے پی پی اپنی پیشہ وارانہ آزادی کو اعلیٰ تجربہ کار اور محنتی صحافتی عملے کی مدد سے بروئے کار لا رہی ہے جو بہترین صحافتی روایات پر سختی سے کاربند ہے۔

انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی نیوز ایجنسز کانفرنس سے تعاون کو مظبوط بنانے کے لئے معاون تکنیکی اور پیشہ وارانہ شعبوں کی نشاندہی اور دنیا کے جدید ابلاغیات کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کی حکمت عملی وضع کرنے میں معاون ثابت ہو گی۔بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات و مواصلات کے چیئرمین ڈاکٹر ظفر اقبال نے کہا کہ جدید معاصر میں ریاستی ذمی داریوں میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے اور اپنے شہریوں کو سماجی پلیٹ فارمز سے غلط استعمال سے تحفظ بھی ایک ذمہ داری ہے جس کے لئے میڈیا کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔

سینئر صحافی ضیاء الدین نے کہا کہ ترقی یافتی ممالک میں سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے سخت قوانین ہیں جیسا کہ جرمنی میں نفرت آمیز مواد پھیلانے والی ویہب سائٹس کو جرمانوں کا قانون بنایا گیا ہے۔’’ڈیجیٹل دورمیں خبررساں اداروں کاکردار اورباہمی تعاون ‘‘ کے موضوع پر خصوصی نشست سابق وفاقی وزیراطلاعات ، مصنف اورمیڈیاعلوم کے ماہر جاوید جبارکی زیرصدارت منعقد ہوئی جس میںاظہارخیال کرتے ہوئے جاویدجبارنے کانفرنس کے انعقاد پرمسرت کااظہارکیا اوراسے تاریخی اقدام قراردیتے ہوئے امیدظاہرکی کہ اس طرح کی کانفرنسزمستقبل میں سالانہ بنیادوں پر منعقد ہوں گی۔

ایران کے خبر رساں ادارے ’’ارنا‘‘کے بیورو چیف سید بہادر حسینی نے کہا کہ خبر رساں اداروں کی کانفرنس ایک بہترین خیال ہے اس سے خبر رساں اداروں کے مابین تعاون اور مسلم ممالک کے مابین اتحاد کو فروغ ملے گا۔کانفرنس میں شریک انڈونیشیا کے قومی خبر رساں ادارے ’انطارا‘کے نمائندے ایلسوان ایزلے نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ ’’اے پی پی‘‘ کیساتھ خبروں کے تبادلے کو توسیع دینا چاہتے ہیں‘اس مقصدکیلئے جلد نظام وضع کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا میں 113نیوز چینلز کام کر رہے ہیں اور انطارا کو پاکستان سے ویڈیو فوٹیج کی ضرورت ہے۔آذربائیجان نیوز ایجنسی ’’آذر ٹیک‘‘ کی نمائندہ گونل ملیکوف نے کہا کہ پاکستان برادر ملک ہے اور آذربائیجان پاکستان کیساتھ میڈیا سمیت تمام شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ آذر ٹیک آذری کے علاوہ دنیا کے دس زبانوں میں دیگر ممالک کیساتھ خبروں اور ویڈیو فوٹیجز کا تبادلہ کر رہا ہے۔

چیف ایگزیکٹیو آفیسر یونان نیوز ایجنسی ’’اے این اے‘‘ میچالس سیلوس نے کہا کہ پاکستان ایک اہم ملک ہے اور ہماری نیوز ایجنسی اے پی پی کیساتھ خبروں اور ویڈیو فوٹیجزکے تبادلے سے متعلق معاہدے کیلئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ یونان پاکستان کیساتھ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ سے زائد پاکستانی یونان میں کام کر رہے ہیں اور یونان کی اقتصادی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کانفرنس سے بین الاقوامی نیوز ایجنسیوں کے درمیان ورکنگ تعلقات کو فروغ ملے گا۔ڈائریکٹر جنرل آف ڈومیسٹک نیوز مہر نیوز ایجنسی ’’منا‘‘محمد مہدی رحیمی(ایران) نے کہا کہ ایران میں پاکستان سے متعلقہ خبروں کو بہت اہمیت دی جاتی ہے اور مہر نیوز ایجنسی بالخصوص پاکستان سے متعلق ہر خبر پر گہری نظر رکھتی ہے کیونکہ ایران میں پاکستان سے متعلق خبر کے لئے ایک بڑی تعداد انتظار میں ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ مہر نیوز ایجنسی پاکستان کو ایران کا ایک بڑا ہمسایہ ملک ہونے کی وجہ سے بڑی اہمیت دیتی ہے‘ خاص طور سیاسی ،تجارتی اور عوامی سطح کی خبروں کو دیکھا جاتا ہے اور ان کے تبادلے میں دلچسپی رکھتی ہے۔ایڈیٹنگ منیجر مڈل ایسٹ نیوز ایجنسی(مینا)(مصر)رضا سید احمد عباس الشازلی نے کہاکہ آئی سی این اے کانفرنس میں شرکاء کو یہاں مختلف ممالک کے صحافیوں سے تبادلہ خیال کا موقع میسر آیا اورایک دوسرے کے مسائل سمجھنے کے ساتھ ذاتی طور مشاہدہ میں بے پناہ مدد ملی۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی این اے سے ہمیں پاکستان کے بارے بہتر طور جاننے میں مدد ملی ہے اور بہت سی باتوں سے آگاہی ہوئی ہے،اس قسم کی کانفرنسوں کے انعقاد سے خطے کے مسائل اجاگر ہونے کے ساتھ ساتھ ان کے وسائل کا بھی ادراک ہوتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ آئی سی این اے میں جنرل ناصر جنجوعہ کا خطاب انتہائی متاثرکن تھا۔تیونس کے قومی خبررساں ادارہ کے ڈائریکٹرخارجہ تعلقات آلوئی چاوکی نے تجویز کیا کہ مختلف ممالک کی نیوزایجنسیوں کے مشترکہ ویب پورٹل قائم ہونی چاہئے تاکہ چیدہ چیدہ خبروں کاتبادلہ ہو اورباہمی معاملات سے بہترآگاہی ہوسکے۔

لبنان کے قومی خبررساں ادارہ کی ڈائریکٹرلارے سلیمان نے کانفرنس کے انعقادکوسراہتے ہوئے کہاکہ اس قسم کی کانفرنس منعقدکرناخوش آئند ہے،انہوں نے خبررساں اداروں کے درمیان وسیع ترتعاون کی ضرورت پرزوردیا۔اداروں کی بین الاقوامی کانفرنس نے ’’انٹرنیشنل فورم آف نیوز ایجنسیز‘‘ (افنا) کے قیام کا فیصلہ کیا ہے، رواں سال کیلئے پاکستان کو اس فورم کا سربراہ منتخب کیا گیا ہے، قومی خبر رساں ادارہ ’’اے پی پی‘‘ اس کے سیکرٹریٹ کے طور پر فرائض سرانجام دے گا جبکہ رکن ممالک کے خبر رساں اداروں کے مابین خبروں، تصاویر اور ویڈیوز کے تبادلے کیلئے ویب پورٹل کی تشکیل عمل میں لائی جائے گی، اس فورم کی فعالیت کیلئے پاکستان سمیت 5 رکنی کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے۔

کانفرنس میں مشرق وسطیٰ ‘خلیج ‘یورپ ‘جنوب مشرقی ایشیاء اور میزبان پاکستان سمیت مختلف خطوں کی نمائندگی کرتے ہوئے دنیا بھر سے 18ممالک کے 21 غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی۔ اختتامی تقریب میں وزیر دفاع خرم دستگیر مہمان خصوصی تھے۔کانفرنس میں شریک ممالک نے باہمی طور پر متفقہ16نکاتی سفارشات میں قرار دیا کہ کانفرنس میں شریک قومی خبر رساں اداروں کا پلیٹ فارم ’’انٹرنیشنل فورم آف نیوز ایجنسیز (افنا)‘‘ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے‘ اس منفرد پورٹل پر، بانی ارکان کی مشاورت سے، خواہش مند قومی خبر رساں ادارں اور بین الاقوامی طور پر فعال دیگر میڈیا اداروں کی شمولیت کی سہولت حاصل ہوگی۔

ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کو کانفرنس نے رواں سال کیلئے ’’افنا‘‘ کا سربراہ منتخب کیا اور اس نے سیکرٹریٹ اور انسانی وسائل کی فراہمی کے لئے رضا کارانہ اپنی خدمات پیش کی ہیں۔ ممبر ممالک نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ ’’افنا‘‘ سیکرٹریٹ کی میزبانی ہر سال دوسرے ملک منتقل ہو جائے گی، میزبان ملک اس سال کیلئے سیکرٹریٹ کے اخراجات برداشت کرے گا۔

’’افنا‘‘ خبری مواد، تصاویر اور ویڈیوز کے رکن نیوز ایجنسیوں کے مابین تبادلے کے لئے ویب پورٹل قائم کرے گا، جس کیلئے انگریزی رابطے کی زبان ہوگی۔ کانفرنس میں پلیٹ فارم کی فعالیت کے لئے 5 رکنی رابطہ کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا ‘یہ رابطہ کمیٹی (سٹیئرنگ کمیٹی کے ساتھ مشاورت سی) پورٹل پر پیش رفت کے لئے حکمت عملی وضع کرنیکی ذمہ دار ہوگی، جس کے ارکان میں ایران ‘یونان ‘پاکستان ‘سوڈان اور تیونس شامل ہیں۔

خبر رساں اداروں کی بین الاقوامی کانفرنس کمیٹی کی طرف سے باہمی فیصلے کے مطابق باری باری سالانہ بنیاد پر منعقد ہوگی۔ مندوبین نے متعلقہ قومی خبر رساں ادارے اور یا میڈیا ادارے کے فریم ورک / ضابطوں کے اندر نئے پورٹل کی فعالیت میں لچک کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ کمیٹی کسی رکن ملک کی خدمات حاصل یا نئے رکن کو شامل اور ارکان سے تجاویز اور سفارشات مدعو کر سکتی ہے‘ اس نئے فورم نے پورٹل پر خبرں اور فیچرز کے ٹیکسٹ اور بصری مواد کے تبادلے کا عزم کیا ہے۔

یہ پورٹل رکن خبر رساں اداروں/ نیوز آرگنائزیشنز کی داخلی خبروں کا بھی تبادلہ کریگا خواہ یہ نیوز بلیٹن کی اشاعت کے ذریعے ہو یا پورٹل کے ہوم پیچ کے اندر ’’آئیکن‘‘ ہوسکتا ہے۔ رکن اداروں کے صحافیوں اور غیر صحافتی عملے کے لئے باقاعدہ تربیتی پروگرام کے ذریعے استعداد کار بڑھائی جائے گی۔ صحافیوں کے دوطرفہ اور کثیر الجہتی بنیاد پر دوروں کے تبادلہ پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔

رکن اداروں کی مارکیٹنگ / معاشی پہلو کی بہتری پر بھی غور کیا جائے گا اور اس ضمن میں پیشہ وارانہ اداروں سے مشاورت کی جائے گی۔ بلغاریہ کی سفارش کے پیش نظر مختلف پہلوئوں پر ویڈیوز اور ٹیکسٹ سرویز کے تبادلے کو بھی پورٹل کا حصہ بنانے کی پذیرائی کی جائے گی۔ ہر رکن ادارے سے بہترین تصویر‘ بہترین ٹیکسٹ سٹوری اور بہترین ویڈیوکا سہ ماہی بنیاد پر انتخاب کیا جائے گا جبکہ ’’افنا‘‘ ایوارڈ دینے کیلئے تمام رکن اداروں سے سالانہ بنیاد پر انتخاب کیا جائے گا۔

کانفرنس میں ان فلسطینی اور دیگر صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا جنہوں نے فرائض کی انجام دہی کے دوران اپنی جانیں قربان کیں۔ کانفرنس میں آذربائیجان، بحرین، بلغاریہ، چین، مصر، یونان، انڈونیشیا، ایران، قزاخستان، لبنان، اومان، پاکستان، قطر، رومانیہ، سعودی عرب، سوڈان، شام، ترکی اور تیونس کے مندوبین نے شرکت کی۔ تقریب کے اختتام پر وزیر دفاع خرم دستگیر اور ’’اے پی پی‘‘ کے منیجنگ ڈائریکٹر مسعود ملک نے غیر ملکی مندوبین میں ’’اے پی پی‘‘ کی یادگاری شیلڈز بھی تقسیم کیں۔ ایم ڈی اے پی پی مسعود ملک نے اپنے اختتامی کلمات میں کانفرنس کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔