زلزلہ متاثرہ خطے میں تعمیرنووبحالی کا پچاس فیصد ہوچکاہے اور پچاس فیصدی منصوبوں پرابھی کام باقی ہے‘صدر آزاد کشمیر

�مضان المبارک 8اکتوبر2005ء کو آنے والے زلزلہ نے ہمیں بحیثیت قوم اتحاد و یگانگت اور صبرواستقامت کا درس دیا‘سردار مسعود خان

اتوار 20 مئی 2018 14:20

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2018ء) صدرریاست آزادجموں وکشمیر سردارمحمدمسعودخان نے کہاہے کہ زلزلہ متاثرہ خطے میں تعمیرنووبحالی کا پچاس فیصد ہوچکاہے اور پچاس فیصدی منصوبوں پرابھی کام باقی ہے،ہم ہمت نہیں ہارے ہیں تعمیرنوکاکام صبرواستقامت کے ساتھ مکمل کریں گے،3رمضان المبارک 8اکتوبر2005ء کو آنے والے زلزلہ نے ہمیں بحیثیت قوم اتحاد و یگانگت اور صبرواستقامت کا درس دیا، الحمدللہ ہم سرخروہوئے،زلزلہ ہم پر اللہ تعالیٰ کی ایک بڑی آزمائش تھا ہم ابھی بھی اس آزمائش سے دوچارہیں۔

وہ گزشتہ روزریاست کی قدیمی نمائندہ دینی تنظیم مرکزی سیرت کمیٹی (رجسٹرڈ)کے زیراہتمام مسجد شریف مرکزی عیدگاہ میں منعقدہ سالانہ دعائیہ تقریب بسلسلہ یوم وصال سیدہ کائینات حضرت فاطمہ زھراسلام اللہ علیہا اور شہدائے زلزلہ 2005ء کی برسی کے موقع پر بحیثت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

تقریب کی صدارت صدر مرکزی سیرت کمیٹی صاحبزاہ پیرمحمدسلیم چشتی نے کی۔

تقریب میں ایم ایل اے چوہدری شہزادمحمود،زاھدامین،چوہدری منظوراحمد،شوکت جاویدمیر، پیرسیدنیازحسین گیلانی،طارق شفیع،چوہدری احسن منظور، علامہ الحافظ القاری مظفراقبال، ڈپٹی کمشنر مسعودالرحمان،ڈی ایس پی ریاض مغل سمیت بڑی تعدادمیں عمائدین شہر، علماء کرا، اور طلباء نے شرکت کی۔صدر ریاست سے قبل سیدہ کائینات جگرگوشہ بتول حضرت فاطمةال زھراسلام اللہ علیہا اور شہدائے زلزلہ 2005ء کے ایصال ثواب اور بلندی درجات کے لئے قرآن خوانی، اور نعت خوانی کا انعقاد کیاگیا ،صدر مرکزی سیرت کمیٹی صاحبزادہ پیرمحمدسلیم چشتی نے اپنے مختصر خطاب میں صدر ریاست سمیت جملہ شرکاء کا شکریہ اداکیا۔

صدرریاست نے اپنے خطاب مین سیدہ کائینات حضرت فاطمة الزھرارضی اللہ تعالیٰ عنہا کو بھی خراج عقیدت پیش کیا اور کہاکہ مسلم امہ آپ کی مبارک سیرت و کردارسے عظیم رہنمائی حاصل کر سکتی ہے۔ معروف عالم دین علامہ پروفیسرقاضی حبیب الرحمان نے ’’صبر واستقامت‘‘ کے عنوان پر مختصر مگر جامع اور دلنشیں خطاب فرمایا۔علامہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ مسلم امہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآل ہوسلم کی ذات ستودہ صفات کے مبارک اسوہ حسنہ پر عمل پیراہونا چاہئے۔

آپ ﷺ نے امت کو صبر واستقامت کادرس دیا ہے، اور صبر کرنے والون کو اجرعظیم کی خوشخبری بھی سنا ئی ہے۔انہوںنے کہاکہ صبر یہ ہے کہ بندہ اپنی پرواہ کئے بغیر،بغیر کسی غرج و غایت اور لالچ کے ‘اپنے دوسرے مسلمان بھائی کی مدد کرے اور اس پر احسان نہ جتائے۔

متعلقہ عنوان :