بدصورت امریکی قانون، جس کے تحت معذور افراد کو عوامی مقامات پر آنے کی اجازت نہیں تھی

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 19 مئی 2018 23:24

22 جولائی 1954 کو شکاگو میں اس بدصورت قانون کے تحت ہونے والی گرفتاری کے ..
22 جولائی 1954 کو شکاگو میں اس بدصورت قانون کے تحت ہونے والی گرفتاری کے بعد کی تصویر

1990 میں  امریکی صدر جارج ایچ ڈبلیو بش نے معذور امریکی افراد کی فلاح کے لیے  Americans with Disabilities Act یا  اے ڈی اے کا قانون متعارف کرایا لیکن اس سے 30سال پہلے تک پورے امریکا میں  ایک قابل نفرت ”بدصورت“ قانون موجود تھا۔ بدصورت یا Ugly Laws کے نام سے مشہور قانون کے تحت معذور افراد کے  عوامی مقامات پر آنے پر پابندی تھی۔
یہ قانون 1700 کی دہائی کے وسط سے 1970 کی دہائی تک امریکا بھر میں لاگو رہا۔

اس قانون کے تحت بیمار، زخمی، اپاہج اور اعضا کی غیر معمولی بناوٹ کی وجہ سے بدصورت  نظر آنے والے افراد عوامی مقامات پر نہیں آ سکتے تھے۔ ایسے افراد صرف علاج کی غرض   سے سامنے آ سکتے تھے۔ اس کے علاوہ عوام کو  معذور افراد اور عام افراد میں فرق باور کرانے کے لیے بھی انہیں سامنے لایا جا سکتا تھا۔

(جاری ہے)


اس قانون کا باضابطہ نام تو کچھ اور تھا لیکن ادیبو ں نے اسے Ugly Lawsکا نام دیا۔

اس قانون کو سب سے پہلے 1867 میں سان فرانسسکو نے لاگو کیا۔ اس کے فوراً بعد شکاگو، اوماہا، کولمبس، کلیولینڈ اور پورٹ  لینڈ نے بھی اسے اپنا لیا۔اس قانون میں بیمار اور بدشکل لوگوں کو  قابل نفرت یا قابل کراہت  اشیاء (disgusting objects) قرار دیا گیا ۔سان فرانسسکو نے اس قانون کو بھکاریوں کے مسئلےسے نپٹنے کے لیے لاگو کیا تھا۔
پنسلوینیا میں اس قانون کو لاگو کرتے ہوئے  حکام نے جسمانی معذوروں کے ساتھ ساتھ دماغی معذور افراد کو بھی عوامی مقامات پر آنے سے منع کر دیا۔

1895 میں اسی طرح کا ایک قانون نیویارک میں بھی لاگو کرنے کی کوشش کی گئی لیکن یہ کوشش ناکام ثابت ہوئی۔اس قانون کے تحت گرفتار ہونے والے افراد کو قید یا جرمانے کی سزا دی جاسکتی تھی۔ قانون کی خلاف ورزی  پر 50 ڈالر جرمانہ ہو سکتا تھا اور قید میں حکومت  مشقت کراتی تھی۔
اس قانون کو دیہی علاقوں سے شہروں میں آکر بسنے والے افراد کی حوصلہ شکنی کے لیے بھی استعمال کیا جاتا تھا۔

اس کے علاوہ شہروں کو خوبصورت رکھنے کے لیے بھی اس قانون کو لاگو کیا گیا۔ شہری انتظامیہ نے زخمی جنگی سپاہیوں اور اس وقت آزاد کیے گئے غلاموں کو شہروں میں بسنے سے روکنے کے لیے بھی اس قانون کا استعمال کیا۔
اس قانون کے تحت آخری گرفتاری 1974 میں عمل میں آئی۔ ایک پولیس والا ایک بے گھر شخص کو گرفتار کرنا چاہتا تھا لیکن اسے بے گھر شخص کا کوئی جرم نہیں مل رہا تھا۔

پھر قوانین پڑھنے پر اسے یہ قانون مل ہی گیا۔ اس نے بے گھر شخص کے چہرے پر داغ اور دھبوں کو بنیاد بنا کر اسے گرفتار کر لیا ۔ سرکاری وکلاء نے کیس کی پیروی سے انکار کیا۔ اس کے بعد یہ قانون ہی ختم ہوگیا۔ ایک سرکاری وکیل کے مطابق عدالت کے لیے کسی شخص کو بدصورت ثابت کرنا ناممکن تھا۔ اسی سال یہ قانون ختم ہوا۔ شکاگو نے اس قانون کو سب سے آخر میں ختم کیا۔