شرمیلا فاروقی کا داخلہ کالعدم قرار دیا جائے، عفان احمد

شرمیلا فاروقی کو امتحان گاہ میں بیٹھے بغیر قانون میں پی ایچ ڈی کی اجازت دینا سراسر بدعنوانی ہے، جمعیت

ہفتہ 19 مئی 2018 20:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2018ء) حکومت سندھ جامعات کی داخلہ پالیسی مرتب کرے گی ۔ اس بل کو ابھی منظور ہوئے کچھ زیادہ دیر نہیں گزری ہے تاہم اس کے اثرات نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔ شرمیلا فاروقی کو امتحان میں بیٹھے بغیر قانون میں پی ایچ ڈی کرنے کے لیے داخلہ دے دیا گیا ہے۔ اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ کراچی کے ترجمان عفان احمد نے اپنی جاری کردہ بیان میں کہا کہ جامعہ کراچی میں بیٹھے کرپٹ عناصر اساتذہ کے کردار پر دھبہ ڈالنے کے لیے کوشاں ہیں اور حکومت سندھ بدعنوانی کے نئے ریکارڈز قائم کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں جامعہ کراچی میں قانون میں پی ایچ ڈی کے داخلے کے لیے احتسابی امتحان کا انعقاد ہوا جس میں قریبا 35امیدواران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

ان امیدواران میں حاضر سروس وکلاء اورججز بھی شامل تھے ۔ تاہم امتحان کے بعد جب انٹرویو ہوا اور اس کے بعد کامیاب امیدواروں کی فہرست جاری کی گئی تو ان میں شرمیلا فاروقی کا نام بھی موجود تھی جو کہ ان امیدواران کے بقول کمرہ امتحان میں موجود ہی نہیں تھیں ۔

اور نہ ہی ان سے بالمشافاء انٹریو ہی لیا گیا ہے۔ عفان احمد کا کہنا تھا اس قسم کے بدعنوان اور کرپٹ عناصر نے گزشتہ برسوں میں بھی تعلیم، تعلیمی اداروں اور ملک و قوم کا کباڑا کیا ہے اور یہ اب بھی اس ہی کوشش میں ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہمارے ملک کے سیاسی رہنما جنہوں نے قوموں کی راہ متعین کرنی ہوتی ہے اسے ترقی کی ڈگر پر ڈالنا ہوتا ہے، اس طرح سے بدعنوانی،جعلی ڈگریوں اور مفت خوریوں میں لگے رہیں گے تو اس ملک کے عوام اور طلباء کہاں جائیں گے۔ انہوں اعلیٰ حکام اور عدلیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کو اپنے نوٹس میں لاتے ہوئے ضروری کاروائی کرے۔