ایف اے ٹی ایف کے تحفظات دور کرنے کیلئے ایکشن پلان تیار کر لیا گیا
چند دنوں میں پاکستانی وفد بینکاک روانہ ہو گا جو منی لانڈرنگ کے خلاف اٹھائے جانیوالے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دے گا،عہدیدار وزارت خزانہ
ہفتہ 19 مئی 2018 16:10
(جاری ہے)
ایف اے ٹی ایف کی ارسال کردہ ای میل میں پاکستان سے کہا گیا تھا کہ ایسی کسی بھی اسیکم سے پہلے ایف اے ٹی ایف کو مطلع کرنے کی ضرورت تھی۔
دوسری جانب پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے تحفظات کا جواب دیا کہ ‘ایمنسٹی اسیکم میں ٹیکس چوروں اور منی لانڈرنگ کرنے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں’ ہے۔اس حوالے سے ایک سرکاری اعلیٰ عہدے پر فائز افسر نے بتایا کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ جون میں شروع ہوگا اور حکومت نے جو ایکشن پلان تیار کیا اس کے تحت پاکستان کو مزید ایک سال درکار ہے۔علاوہ ازیں ‘بینکاک میں جو بھی شرائط طے کی جائیں گے انہیں انتظامی سطح پر عملدرآمد کیا جائیگا’حکام کے مطابق ایکشن پلان کے نکات ایف اے ٹی ایف کے ساتھ زیر بحث ہوں گے تاہم اگلے مہینے تک تمام امور حمتی نوعیت اختیار کر جائیں گے۔ واضح رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایک عالمی ادارہ ہے جو جی سیون (G-7) ممالک کے ایما پر بنایا گیا کہ جو منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی امداد کی نگرانی کرتا ہے تاہم پاکستان اس ادارے کا براہِ راست رکن نہیں ہے۔مذکورہ غیر سرکاری ادارہ کسی ملک پر پابندی عائد کرنے کے اختیارات نہیں رکھتا لیکن گرے اور بلیک کیٹیگری واضع کرتا ہے۔اس حوالے وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے میڈیاکو بتایا کہ حکومت نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کو مالی معانت فراہم کرنے والوں کے خلاف متعدد اقدامات اٹھائے ہیں تاہم یہ سوال کرنا کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرے گا یا نہیں ‘یہ سوال سیاسی ہے ۔وزارت خزانہ کے ایک ذرائع نے انکشاف کیا کہ ‘ایف اے ٹی ایف کی جانب سے اٹھائے تمام تحفظات کو دور کرنے کے لیے متعدد اجلاس ہوئے اور فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ تاحال 300 رپورٹ تشکیل دے چکا ہے اور ان تمام رپورٹس میں کوئی دہشت گردی سے متعلق حوالہ موجود نہیں ہے۔ واضح رہے کہ فروری کے وسط میں امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان نے عندیہ دیا تھا کہ پاکستان میں منی لانڈرنگ قوانین میں سختی اور انسداد دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ‘غیر موثر حکمت عملی’ ہونے کی وجہ سے ایف اے ٹی ایف میں امریکا، پاکستان کو عالمی دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے میں ناکام ہونے والی ریاست کی فہرست میں شامل کرنے کی قرارداد پیش کرے گا۔پاکستان کے خلاف امریکی قرارداد کو برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی حمایت بھی حاصل ہے واضح رہے 28 فروری کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں پاکستان کا نام رواں سال جون میں شامل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں آنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ گزشتہ روز دفتر خارجہ میں جاری اجلاس کے اندر اگلے ہفتے بینکاک میں اے جی پی کے مشترکہ ورکنگ گروپ کے ساتھ ممکنہ مذاکرات سے متعلق نکات پر حتمی تبادلہ خیال ہوا۔خیال رہے کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں جون میں شامل کیے جانے کا فیصلہ ہوگا تاہم جمعہ کو ہونے والا اجلاس آخری تھا۔مزید اہم خبریں
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسپیکر قومی سردار ایاز صادق سے قازقستان کے سفیر یرژان کستافین کی ملاقات
-
وفاقی وزیر داخلہ سید محسن نقوی کی زیر صدارت نیکٹا ہیڈکوارٹر میں نیشنل ایکشن پلان عمل درآمد جائزہ کمیٹی کا اجلاس
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کی پرویزالہٰی کی صحت سے متعلق میڈیکل رپورٹ اورپمزہسپتال انتظامیہ کو بھی اڈیالہ جیل کا دورہ کرکے رپورٹ پیرکو پیش کرنے کی ہدایت
-
8 فروری کے فراڈ الیکشن کی بینی فشری پیپلزپارٹی، ن لیگ اور ایم کیوایم ہیں
-
سولر پینلز کی قیمتوں میں مزید کمی
-
خواجہ سلمان رفیق کا پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا دورہ
-
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوا ز شریف کی جانب سے 100 گرام روٹی 16 روپے جبکہ 120 گرام نان 20 روپے مقرر
-
بڑے ریسٹورنٹس 50یا 100 روپے کی روٹی فروخت کر سکتے ہیں یہ ہماری ڈومین میں نہیں آتے
-
پیپلز پارٹی کاوفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے کافیصلہ حتمی ہے ،بلاول بھٹو زرداری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.