عراقی شیعہ رہنماء مقتدیٰ الصدر کی عرب سفیروں سے ملاقات، ایرانی سفیر غائب

عراق کو خطے میں امن کا گہوارہ دیکھنے کے خواہاں ، دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتے ہیں،شرکاء سے خطاب

ہفتہ 19 مئی 2018 12:10

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2018ء) عراق میں غیر متوقع طورپر پارلیمانی انتخابات میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے شیعہ رہنما مقتدیٰ الصدر نے مختلف ممالک کے سفیروں سے ملاقاتیں شروع کردیں۔عرب ٹی وی کے مطابق گذشتہ روز مقتدیٰ الصدر نے النجف شہر میں واقع اپنے صدر دفتر میں سعودی عرب، اردن، کویت، ترکی اور شام کے سفیروں سے ملاقات کی تاہم اس ملاقات میں ایرانی سفیر موجود نہیں تھے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ غیر ملکی سفیروں سے مقتدیٰ الصدر کی یہ ملاقات ان کے سائرون نامی پارلیمانی اتحاد کی انتخابات میں جیت کے بعد عمل میں لائی گئی۔اس موقع پر مقتدیٰ الصدر کا کہنا تھا کہ ہم عراق کو خطے میں امن کا گہوارہ دیکھنے کے خواہاں ہیں اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پڑوسی ملکوں میں رونما ہونے والے واقعات کے عراق پر اور عراق میں ہونے والے واقعات کے پڑوسی ملکوں پر اثرات مرتب کرتے ہیں۔عرب اور مسلمان ممالک کے سفیروں سے ملاقات کے موقع پر ایرانی سفیر موجود نہیں تھے۔ ایرانی سفیر کی عدم موجودگی اس بات کا اشارہ ہے کہ تہران اور مقتدیٰ الصدر کے درمیان اختلافات موجود ہیں۔