سیاست کے نام پر مختلف اوقات پر سندھ کوتقسیم کرنے اور الگ صوبے کے مطالبات ہوتے رہے ہیں ، امیر بھنبھرو

ملک کے تمام شہروں کو چھوڑ کر سندھ کے شہر کراچی کو تجربہ گاہ بنایا گیا ہے، کراچی میں سازش کے تحت منی پاکستان کا نام دیکر قبضے کی کوشش کی جا رہی ہے

جمعہ 18 مئی 2018 20:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2018ء) سندھ نیشنل پارٹی کے چیئرمین امیر بھنبھرو نے کہا ہے کہ سیاست کے نام پر مختلف اوقات پر سندھ کوتقسیم کرنے اور الگ صوبے کے مطالبات ہوتے رہے ہیں، ملک کے تمام شہروں کو چھوڑ کر سندھ کے شہر کراچی کو تجربہ گاہ بنایا گیا ہے۔ کراچی میں ایک سازش کے تحت منی پاکستان کا نام دیکر قبضے کی کوشش کی جا رہی ہے کبھی مذہب کے نام پر تو کبھی ملک کے نام پر سندھ کے شہر کراچی میں منافقانہ سیاست کا میدان سجایا گیا ہے، دوسری جانب مختلف اوقات پر وفاق کے نام پر پارٹ ٹائم سیاستدان بھی سندھ کے شہروں کو اپنی سیاست کا شکارگاہ بنایا ہواہے اور بدلے میں سندھ کے عوام کو دہشتگردی، مذہبی انتہاپسندی کے سوا کچھ نہیں ملا ّ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ملیر میں صحافیوں اور پارٹی کارکنان سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

امیر بھنبھرو نے مزید کہا کہ آج سندھی اپنے ہی شہروں میں عظیم اور تاریخی درسگاہوں کے ہوتے ہوئے، سندھیوں پر تعلیم کے دروازے بند ہیں، پورے ملک میں سے سب سے زیادہ روزگار کے زرائع ہونے کے باجود بھی سندھیوں کو اپنے ہی شہروں کا ڈومیسائل نہ ہونے کا قانون نافض کرکے روزگار کے دروازے بند کیئے گئے ہیں اورغیر ملکیوں کو شناختی کارڈ جاری کیئے جا رہے ہیں اور اس دہرتی کے وارثوں کو دیوار سے لگایا جارہاہے۔

سندھیوںکو اپنے ہی شہروں میں قبضہ مافیہ، چور اور ڈاکو جیسے لقبوں سے نوازاجاتا ہے، آج منشیات فروشی، مذہبی انتہا پسندی، دہشتگردی ، بوکھ افلاس، تارکین وطن کی یلغار، جیسے تحفے سندھ کو مل رے ہیں۔ یہ سب کچھ غیرقانونی غیرملکی اور دیگر صوبوں سے آنے والے لوگوں کے وجہ سے ہو رہا ہے۔ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اسلام اور ملک کے نام پرآئے ہوئے تارکین وطن نہ اپنے آپ کو پاکستانی کہلوا سکے ہیں اور نہ ہی سندھی، آج بھی سندھ مستقل باشندوں کو سیاسی مفادات کے لئے لڑوانے کی کوشش کی جارہی ہے ، اردو بولنے والے سندھی بولنے کی طرح سندھ کے وارث ہیں۔

سندھ کا عوام اس ملک کی کرتا دہرتا اور اسٹیبلشمینٹ کو کہہ رہا ہے کہ سندھ پاکستان کی ماں ہے اور خدارا ماں سے تعصبانہ رویہ بند ہونا چاہیئے۔ امیر بھنبھرو نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمینٹ کا سندھیوں کے ساتھ رویہ انتہائی نفرت انگیز ہیں، مختلف اوقات پر ہمیں یہ محسوس کروایا گیا ہے کہ جیسے ہم ملک کے دشمن ہوں، خدارا ہم پر شک نہیں کریں ، سندھیوں کو بھی ملک کے اداروں سے لیکر ملک کی ترقی میں حصہ لینے کا حق ہے، صرف سندھ کے وسائل کو ملک کا حصہ نہ سمجھا جائے، سندھ کا عوام بھی اس ملک کا حصہ ہے، اور اس عوام کو دیوار سے مت لگائو، اپنے وسائل پانی اور حقِ حکمرانی کے مطالبات کسی بھی طرح ملک سے غداری نہیں ہے، پورے ملک کے عوام کو برابری کے بنیاد پر حقوق دینے سے وفاق مزید مضبوط ہوگا۔