اصغرخان کیس میں نواز شریف کی طلبی کی تاریخ کا فیصلہ 21 مئی کو ہوگا

اصغر خان کیس میں احسان صادق کی سربراہی میں کمیٹی تحقیقات کو آگے بڑھانے کے لیے طریقہ کار پر خصوصی پیپرز لکھ رہی ہے جسے 'اسٹریٹجک دستاویز' کا نام دیا گیا ہے،۔ ذرائع

جمعہ 18 مئی 2018 16:04

اصغرخان کیس میں نواز شریف کی طلبی کی تاریخ کا فیصلہ 21 مئی کو ہوگا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2018ء) اصغر خان کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی طلبی کی تاریخ کا فیصلہ پیر کو کیا جائے گا جب کہ اس سے قبل سابق آرمی چیف اسلم بیگ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی پیش ہوچکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اصغر خان کیس میں احسان صادق کی سربراہی میں کمیٹی تحقیقات کو آگے بڑھانے کے لیے طریقہ کار پر خصوصی پیپرز لکھ رہی ہے جسے 'اسٹریٹجک دستاویز' کا نام دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹریٹجک پیپر میں انکوائری کو حتمی نتیجے پر پہنچانے کے لیے طریقہ کار تحریر ہوگا جب کہ نامزد ملزم سابق وزیراعظم نواز شریف سمیت دیگر کی طلبی کی تاریخ کا فیصلہ بھی 21 مئی کو کیا جائے گا۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے اپنے فیصلے میں حکومت کو اصغر خان کیس پر عملدرآمد کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ وفاقی حکومت اور ایف آئی اے کیس کے فیصلے کی روشنی میں قانون کیمطابق کارروائی کریں۔

(جاری ہے)

اصغر خان کیس میں نامزد سابق آرمی چیف جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی 16 مئی کو ایف آئی اے کی تحقیقاتی کمیٹی سامنے پیش ہوئے تھے۔مذکورہ کیس میں نواز شریف سمیت دیگر بھی نامزد ہیں، جن کے بیانات تحقیقات کے اگلے مرحلے میں لیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے احسان صادق تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی کررہے ہیں جب کہ کمیٹی میں ڈاکٹر عثمان انور، ڈائریکٹر ایف ا?ئی اے ڈاکٹر رضوان اور قانونی معاونت کے لیے ڈائریکٹر لائ علی شیر جاکھرانی بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔

1990 میں اسلامی اتحاد کی تشکیل اور انتخابات میں دھاندلی کے لیے سیاستدانوں میں رقوم کی تقسیم سے متعلق ایئر فورس کے سابق سربراہ اصغر خان مرحوم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔سپریم کورٹ نے 2012 میں اس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلامی جمہوری اتحاد کی تشکیل کے لیے مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف سمیت دیگر سیاست دانوں میں رقوم کی تقسیم اور 1990 کے انتخابات میں دھاندلی کی ذمہ داری مرزا اسلم بیگ اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درنی پر عائد کی تھی۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مرزا اسلم بیگ اور اسد درانی کے خلاف کارروائی کا بھی حکم دیا تھا۔مرزا اسلم بیگ اور اسد درانی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں ہی نظرثانی اپیل دائر کر رکھی تھی جسے عدالت مسترد کرچکی ہے۔