قوموں کا دفاع توپوں سے نہیں معیشت سے ہوتا ہے،پروفیسر احسن اقبال

دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے تاہم دہشت گردی کے خلاف حتمی جنگ جیتنا باقی ہے،مل کر پاکستان اور آئین کا دفاع کرنا ہو گا،وفاقی وزیر داخلہ

جمعرات 17 مئی 2018 20:44

قوموں کا دفاع توپوں سے نہیں معیشت سے ہوتا ہے،پروفیسر احسن اقبال
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مئی2018ء) وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ قوموں کا دفاع توپوں سے نہیں معیشت سے ہوتا ہے،دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے تاہم دہشت گردی کے خلاف حتمی جنگ جیتنا باقی ہے،مل کر پاکستان اور آئین کا دفاع کرنا ہو گا،جو نفرت پھیلاتا ہے وہ پاکستان کا دشمن ہے،قائد اعظم کے پاکستان کو دہشتگردوں اور انتہاپسند سے آزاد کروانا ہے،وطن کے دفاع میں شہید ہونے والے خوش قسمت ہیں، عوام کو اپنے سیکیورٹی اداروں پر فخر ہے، 6مئی کو ایک بزدل نے میرے پر بھی گولی چلائی ،اللہ نے مجھے موت کے منہ سے نکالا،نئی زندگی کے بعد میری پہلی سرکاری مصروفیت بھی ملک کے دفاع سے منسلک ہے،ترقیاتی بجٹ میں اسلام آباد پولیس کیلئے ریکارڈ رقم مختص کی گئی ،ملکی تاریخ میں پہلی بار پولیس کیلئے الگ ہسپتال بنایا جائے گا جو اسلام آباد پولیس کیلئے ہو گا ،ہسپتال کیلئی2 ارب روپے کے فنڈز جاری کر دیئے گئے ہیں،ہماری جدوجہد کا مقصد پاکستان کو اقتصادی طاقت بنانا ہے جبکہ آئی جی اسلا م آباد سلطان اعظم تیموری نے وزیر داخلہ کو صحت یاب ہونے کے بعد پہلی بار پولیس لائنز تشریف لانے پر خوش آمدیدکہتے ہوئے بتایا کہ انسداد دہشت گردی فورس کے پہلے فیز میں 380افسرو جوان پاس آئوٹ ہوئے جبکہ دوسرے مرحلے میں 290جوانوں کو تربیت دی گئی ہے،انسداد دہشت گردی فور س کے مختلف ونگز ہیں جو فعال انداز میں کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو پولیس لائنز ہیڈ کوارٹرز میں انسداد دہشت گردی فورس کے کانسٹیلبز کی 31ویں پاسنگ آئوٹ پریڈکی تقریب منعقد ہوئی، جس کے مہمان خصوصی وزیر داخلہ احسن اقبال تھے۔تقریب میں چیف کمشنر آفتاب درانی اور آئی جی اسلام آبادڈاکٹر سلطان اعظم تیموری سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔وزیر داخلہ نے صحت یابی کے بعد پہلی سرکاری تقریب میں شرکت کی اور پریڈ کا معائنہ کیا۔

پاسٹ آئوٹ ہونے والے کانسٹیبلز کو 6 ماہ کی ٹریننگ دی گئی۔انسداد دہشت گردی فورس میں خواتین کا دستہ بھی شامل کیا گیا ہے۔وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان گزشتہ سالوں سے انتہا پسندی اور دہشتگردی کا نشانہ بنا ہوا ہے،ہم نے کئی سال دہشتگردی اور انتہاپسندی کے شکار کے طور پر گزارے،ہمارے سکول اور عبادت گاہیں اس عذاب سے محفوظ نہیں رہے،ہماری سیکیورٹی فورسز کو بھی اس کا نشانہ بنایا گیا،ہماری قوم تباہی اور بربادی کے مناظر دیکھ کر تھک چکی تھی،جہاں دل کرتا تھا دہشتگرد ہمارے ملک کو خون کو سے نہلا دیتے تھے،2013میںحکو مت پاکستان نے دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کا عزم کیا،آپریشن ضرب عضب اور رد الفساد دہشتگردی کے خاتمے کیلئے کئے گئے،ابھی یہ جنگ جاری ہے،حتمی جنگ ابھی جیتنا باقی ہے،قائد اعظم کے پاکستان کو دہشتگردوں اور انتہاپسند سے آزاد کروانا ہے،ہم اپنی نسلوں کو ایسا پاکستان نہیں دینا چاہتے،جس شخص کے پاکستانی کارڈ ہے ہم سے نفرت نہیں کرتے وہ ہمارے خاندان کا حصہ ہے،آپ کی تربیت دہشتگردوں کو مکمل شکست دینے میں تقویت بخشے گی،پاکستان کو اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر فخر ہے،پاکستان کے عوام کو تحفظ دینے کیلئے سیکیورٹی فورسز نے بہت سی قربانیاں دی ہیں،وردی میں شہادت نصیب ہونا ہر افسر کا خواب ہوتا ہے،دہشتگرد کو یہ معلوم نہیں کہ اس ملک کے بیٹے اور بیٹیاں ملک کے دفاع کیلئے پر عزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 6مئی کو ایک بزدل نے میرے پر بھی گولی چلائی تھی،اللہ نے مجھے موت کے منہ سے نکالا،نئی زندگی کے بعد میری پہلی سرکاری مصروفیت بھی ملک کے دفاع سے منسلک ہے،ترقیاتی بجٹ میں اسلام اباد پولیس کیلئے ریکارڈ رقم مختص کی گئی ہے،مجھے حیرت ہوئی یہ جان کر کہ اسلام آباد پولیس کے پاس صرف ایک کلینک ہے،پاکستان کی تاریخ میں پہلا پولیس کا اپنا ہسپتال ہو گا جس کیلئے 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کر دیئے گئے ہیں،ہماری جدوجہد کا مقصد پاکستان کو اقتصادی طاقت بنانا ہے،دور حاضر میں قوموں کا دفاع ان کی ملکی معیشت پر منحصر ہے،ہم سب کا فرض ہے کہ ہم پاکستان کے لئے کام کریں،جو بھی پاکستان کے لوگوں میں نفرت پھیلاتا ہے وہ پاکستان کا دشمن ہے،آج ہمیں ملکی اور قومی سطح پر اتحاد کی ضرورت ہے۔

وفا قی وزیر داخلہ نے کو رس میں نما یا ں پو زیشن حا صل کرنے والے جو انو ں میں انعاما ت تقسیم کیے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر سلطان اعظم تیموری نے کہا کہ وزیر داخلہ صحت یاب ہونے کے بعد پہلی بار پولیس لائن تشریف لانے پر خوش آمدید کہتا ہوں،380پہلے فیز میں جبکہ 290دوسرے مرحلے میں پاس آئوٹ ہوئے ہیں،اس بیج میں اسلام آ باد پولیس کے 25کنسٹیبلان جن میں تین لیڈیز کنسٹیبلز بھی شامل ہیں پا سنگ آ ٓ ئو ٹ ہو ئے ، سی ٹی ایف کی عمارت میں مختلف شعبوں کو مکمل کر لیا گیا ہے،آرمز اور ایمونیشن تھوڑے عرصے میں پہنچ جائے گا،وزیر اعظم نے تنخواہوں کا جو وعدہ کیا تھا وہ نہیں مل رہا وہ مسئلہ آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ حل کر دیں،سی ٹی ڈی کو فنکشنل بنیادوں پر تقسیم کیا گیا ہے اور بنیادی ڈھانچہ جدید ہے،ریسکیو 15 کا بھی افتتاح کیا جا رہا ہے جو کہ اسلام آباد میں سیف سٹی سے منسلک ہوں گے،پنجاب میں ڈولفن فورس کی طرز کی ٹریننگ اور سہولیات فراہم کی گئی ہیں،ہماری فورس بہت بہادر اور ہر قسم کی مشکل سے نمٹنے کا حوصلہ رکھتی ہے،اس مرحلے میں قانون اسلحہ کا چلانا سیکھا ہے ،پولیس لائین میں گرانڈایڈمن بلاک بیرکس میں افسران منتقل بھی ہو گئے ہیں،34گاڑیاں آ چکیں ہیں اور اسلحہ بھی پہنچ جائے گا ،سی ٹی ایف مساجد اور افغان لڑکوں پر نظر یہ فورس رکھے گی،ریسکیو ون فائیو کو نئے انداز سے ہم شہر میں چھوڑیں گے،اس بار ان کے ساتھ سمارٹ گاڑیاں ہیں جو کہ لنک ہوں گی سیف سٹی کیمروں کے ساتھ ،ہماری پولیس بہادر فورس ہے اور ہر کسی سے مقابلہ کر سکتی ہے۔

آخر میں وفاقی وزیر داخلہ کو پاس آئوٹ ہونے والے جوانوں نے سلامی پیش کی ،انہوں نے ایس ایس پی سی ٹی ایف سید محمد امین بخاری اور تمام ٹرینرز کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے دن رات محنت کر کے اس فورس کو کھڑا کیا ۔آخر میں آئی جی اسلام آباد نے وفاقی وزیر داخلہ کو اسلام آ باد پولیس کی اعزازی شیلڈ پیش کی۔۔۔۔۔۔۔۔ذیشان کمبوہ/سٹاف رپورٹر