سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی موت واقع ہو جانے کی افواہیں زیر گردش

محمد بن سلمان گزشتہ تین ہفتوں سے منظر عام سے غائب ہیں، 21 اپریل کو سعودی شاہی محل پر مبینہ حملے میں سعودی ولی عہد یا تو شدید زخمی ہوئے یا ہلاک ہوگئے: ایرانی و روسی میڈیا کا دعوی

muhammad ali محمد علی جمعرات 17 مئی 2018 20:29

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی موت واقع ہو جانے کی افواہیں زیر گردش
ریاض (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17مئی 2018ء) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی موت واقع ہو جانے کی افواہیں زیر گردش ہیں۔ تفصیلات کے مطابق غیر ملکی میڈیا پر چل رہی خبروں میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی موت واقع ہوگئی ہے۔ ایرانی و روسی میڈیا کا دعوی ہے کہ محمد بن سلمان گزشتہ تین ہفتوں سے منظر عام سے غائب ہیں۔

گزشتہ ماہ 21 اپریل کو ریاض میں سعودی شاہی محل پر مبینہ حملہ ہوا تھا۔ 21 اپریل کو سعودی شاہی محل پر ہونے والے مبینہ حملے میں سعودی ولی عہد یا تو شدید زخمی ہوئے یا ہلاک ہوگئے تھے۔ جب سے سعودی شاہی محل پر مبینہ حملہ ہوا ہے، اس روز کے بعد سے سعودی ولی عہد منظر عام پر نہیں آئے۔ اس لیے بظاہر یہی لگتا ہے کہ یا تو ان کی موت واقع ہوگئی ہے، یا وہ شدید زخمی حالت میں ہیں۔

(جاری ہے)

روسی اور ایرانی میڈیا پر چلنے والی خبروں میں مزید دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ 21 اپریل کو سعودی شاہی محل پر ہونے والا مبینہ حملہ دراصل سعودی شاہی خاندان کے ہی باغی افراد کی جانب سے کی جانے والی بغاوت تھی۔ اس دوران سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں وہ شدید زخمی ہوگئے اور ممکنہ طور پر بعد میں ان کی موت بھی واقع ہوگئی۔

ایرانی و روسی میڈیا کا مزید دعوی ہے کہ اس وقت سعودی شاہی خاندان کو اندرونی طور پر بڑی بغاوت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ محمد بن سلمان نے جن سعودی شہزادوں کیخلاف کاروائی کرکے ان سے ان کی دولت چھینی تھی، ان شہزادوں نے مشترکہ اتحاد بنا کر سعودی ولی عہد پر جان لیوا جوابی وار کیا ہے۔ تاہم یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ سعودی سیکورٹی فورسز کی جانب سے دعوی کیا گیا تھا کہ 21 اپریل کو شاہی محل پر کسی قسم کا کوئی حملہ نہیں ہوا تھا، بلکہ شاہی محل کی عمارت کے قریب ایک کھلونا ڈرون پرواز کر رہا تھا جسے فائرنگ کرکے مار گرایا گیا تھا۔

تاہم اب روسی اور ایرانی میڈیا پر چل رہی خبروں نے عرب دنیا میں ہلچل مچا دی ہے۔ ایرانی و روسی میڈیا کا دعوی ہے کہ کئی روز تک سعودی خفیہ اداروں نے سلمان بن محمد کی مبینہ موت سے متعلق کسی کو کچھ معلوم نہیں ہونے دیا۔ تاہم گزشتہ دنوں سعودی خفیہ اداروں نے ایک عرب ملک کو ایک خفیہ رپورٹ بھیجی جس میں سلمان بن محمد کی مبینہ ہلاکت یا زخمی ہونے کا ذکر تھا۔

اسی رپورٹ سے سلمان بن محمد کی مبینہ ہلاکت کی خبر ملی۔ جبکہ دوسری جانب تین ہفتے سے کسی بھی سعودی خبر رساں ادارے نے ولی عہد سلمان بن محمد کی کوئی تازہ تصویر بھی جاری نہیں کی۔ ان ہی تمام باتوں کے باعث گمان کی جا رہا ہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ تاہم اس حوالے سے سعودی حکومت اور اداروں نے مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ اگر سعودی ولی عہد سلمان بن محمد کی موت واقع ہونے کی خبر درست ہے، تو یہ خبر یقینی طور پر اس کی حیثیت سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک اور مشرق وسطیٰ کیلئے ایک بھونچال سے کم نہ ہوگی۔