وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

ایکنک نے مختلف مقامات پر 11 ایل پی جی ایئر مکس پلانٹس لگانے اور مقامی سطح پر کھاد کی پیداوار کی حوصلہ افزائی کیلئے پاک عرب فرٹیلائزر لمیٹڈ کو 75 ملین مکعب کیوبک فٹ روزانہ گیس کی فراہمی کی منظوری دیدی ْ اجلاس میں گوادر بندرگاہ اور گوادر فری زون کے ٹیکسوں سے استثنیٰ کو یقینی بنانے کے مقصد کیلئے متعلقہ قوانین میں ضروری ترامیم وضع کرنے کیلئے تجاویز پر غور کیا گیا، مجوزہ ترامیم میں رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے کمیٹی قائم کی گئی

جمعرات 17 مئی 2018 20:27

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2018ء) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ایکنک) نے مختلف مقامات پر 11 ایل پی جی ایئر مکس پلانٹس لگانے اور مقامی سطح پر کھاد کی پیداوار کی حوصلہ افزائی کیلئے پاک عرب فرٹیلائزر لمیٹڈ کو 75 ملین مکعب کیوبک فٹ روزانہ گیس کی فراہمی کی منظوری دیدی ہے۔ جمعرات کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وزیراعظم آفس میں ہوا۔

اجلاس میں گوادر بندرگاہ اور گوادر فری زون کے ٹیکسوں سے استثنیٰ کو یقینی بنانے کے مقصد کیلئے متعلقہ قوانین میں ضروری ترامیم وضع کرنے کیلئے تجاویز پر غور کیا گیا اور مجوزہ ترامیم میں رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے کمیٹی قائم کی گئی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایل این جی ٹرمینل کے قیام کیلئے پرائیویٹ ایل جی ڈویلپرز کیلئے سائٹ مختص کرنے پر بھی غور کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صرف پورٹ قاسم پر ان مقامات کو ایل این جی فلوٹنگ ٹرمینل کے قیام کیلئے مختص کیا جائے گا جو کوانٹیٹیو رسک اسسمنٹ کے بعد محفوظ قرار پائیں گی۔ اجلاس میں پاک عرب فرٹیلائزر لمیٹڈ کیلئے 35 ملین مکعب کیوبک فٹ روزانہ ماڑی شیلو گیس اور 40 ماڑی ڈیپ گیس فراہم کرنے کی تجویز کی بھی منظوری دی گئی تاکہ اس کی دستیاب استعداد کار سے استفادہ کیا جا سکے اور کھاد کی مقامی سطح پر پیداوار کی حوصلہ افزائی کی جائے جس سے یوریا کھاد کی درآمد میں کمی آئے گی۔

سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کی قیمت فروخت میں فرق اور محصولات کے معاملہ کو حل کرنے کیلئے ایک کمیٹی قائم کی گئی جس میں پٹرولیم ڈویژن، اوگرا، خزانہ، منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات ڈویژن سے اراکین ہوں گے جو گیس کی اوسطاً لاگت کا برابری کی سطح پر جائزہ لے کر برابری کی تناسب سے اوسطاً قیمت فروخت کے نئے انتظام میں بدلنے کے طریقہ کار کا جائزہ لے گی۔

کمیٹی قدرتی گیس کے قیمت فروخت کے طریقہ کار کے تمام پہلوئوں کا جائزہ لے گی اور تین ماہ میں اپنی سفارشات کابینہ کو پیش کرے گی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مکینوں کو گیس کی فراہمی کیلئے سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ کو 5 مقامات اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کو 6 مقامات پر ایل پی جی ایئر مکس پلانٹس لگانے کی بھی منظوری دی۔ سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ بشام، اپر دیر، کانا، علپوری اور پنجاب میں نارار میں ایئرمکس پلانٹ لگائے گی جبکہ سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ دالبندین، تفتان، زہری، بیکر، کنری اور کلی بالوزئی میں یہ پلانٹ لگائے گی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان سٹیل ملز کارپوریشن کے ملازمین کی تین ماہ کی تنخواہ (جنوری سے مارچ 2018ء تک) کیلئے 1140 ملین روپے کی بھی منظوری دی۔