خیبرپختونخوامیں سکیورٹی انتظامات فل پروف بنانے کیلئے مراسلہ جاری

امن و مان کے قیام کے لیے فول پروف سخت حفاظتی انتظامات کریں اور کسی بھی ناخوشگوار واقع کو سرزد ہونے سے پہلے پہلے ناکام بنائیں،آئی جی پی خیبرپختونخوا

جمعرات 17 مئی 2018 19:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2018ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا صلاح الدین خان محسود نے اعلیٰ پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ رمضان المبارک کے موقع پر امن و آمان کے قیام کے لیے فول پروف سخت حفاظتی انتظامات کریں اور کسی بھی ناخوشگوار واقع کو سرزد ہونے سے پہلے پہلے ناکام بنائیں۔یہ ہدایات انہوں نے سنٹرل پولیس آفس پشاور سے صوبہ بھر کے تمام ریجنل پولیس آفسروں اور ڈسٹرکٹ پولیس آفسروں کو ایک خصوصی حکم نامے میں جاری کیں۔

جسمیں پولیس حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کا کسی بھی واردات کو بروقت ناکام بنانے کے لیے اپنا انٹیلی جنس نیٹ ورک مزید فعال بنائے شدت پسند تنظیموں اور انتہا پسندوں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں اور تمام اہم مقامات بالخصوص تمام شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر نگرانی کا عمل تیز کرتے ہوئے اور اُن پرعوام کو تکلیف پہنچائے بغیر سخت چیکنگ عمل میں لائیں۔

(جاری ہے)

انہیں مزید ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام اہم تنصیبات ، اعلیٰ شخصیات، عبادت گاہوں، بازاروں، ہسپتالوں، پیٹرول پمپوں،بنکوں، مالیاتی اداروں، ریلوے اسٹیشنوں، ائیرپورٹ اور ممکنہ تخریب کاری کا نشانہ بننے والے دیگر حساس مقامات کے لیے خصوصی مناسب حفاظتی اقدامات اُٹھائیں اور سیکورٹی کی غرض سے تمام ہوٹلوں ، سرائے اور گیسٹ ہائوسز کی چیکنگ کریں۔

پولیس حکام کو تمام مساجد اور امام بارگاہوں میں نماز کے اوقات بلخصوص فجر اور تراویح کے دوران عبادت گزاروں کی حفاظت کے لیے خصوصی انتظامات کرانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ انہیں تمام اہم سڑکوں اور شاہراہوں پرمسافروں کے تحفظ کو یقینی بنانے، اپنی موبائل اور پیدل گشت بڑھانے اور اُن پر ہر قسم کی رہزنی اور ڈکیتی کے واردات کی روک تھام کو یقینی بنانے اور خصوصی گشت بڑھانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

پولیس سربراہ نے ماہ رمضان کے دوران جرائم پیشہ افراد کے خلاف کریک ڈائون میں مزیدتیزی لانے تمام ایس ڈی پی اُوز کو رش کے اوقات اور خصوصاً افطاری کے وقت گشت پر بذات خود موجود رہنے ، پبلک اور تفریحی مقامات پر عوام کے جان و مال کی حفاظت کے لیے بہتر حفاظتی اقدامات اُٹھانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ پولیس حکام کو تمام بس اڈوں بالخصوص جنرل بس اسٹینڈ پر پولیس کے حفاظتی اقدامات کو مزید موثر بنانے، بکنگ پر جانے والے گاڑیوں کاچیکنگ کرنے، اسلحہ کی نمائش اور ہتھیار لیکر چلنے والوں کی حوصلہ شکنی کے لیے غروب افتاب کے بعد موثراقدامات اُٹھانے کی بھی ہدایت کی ہے۔

اعلیٰ پولیس حکام کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام بازاروں، مارکیٹوں، بالخصوص خواتین کی خریداری کے مراکز کے لیے خصوصی حفاظتی انتظامات کریں اور وہاں پر باوردی عملے کے علاوہ سادہ کپڑوں میں عملہ تعینات کریں۔ اور شاپنگ کے دوران موبائل فونز اور پرس (بٹوی) چھیننے کی واردات کی موثر روک تھام کو یقینی بنائیں۔ آئی جی پی نے پیشہ ور گداگروں کے خلاف خصوصی مہم شروع کرنے اور انہیں عبادت گاہوں کے باہر اکٹھانہ ہونے کی بھی ہدایت کی ہے۔

خصوصی حکم نامے میں ٹریفک کوہر وقت افطاری اور رش کے اوقات کے دوران رواں دواں رکھنے اور پولیس جوانوں کو ڈیوٹی سپاٹ پر روزہ افطار کرنے کی بھی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ آئی جی پی نے پولیس حکام کو اغو برائے تاوان، رہزنی، کارلفٹنگ اور ڈکیتیوں میں ملوث افراد اور دیگر شرپسندوں کے خلاف عوام اور محلہ کمیٹیوں کو متحرک کرنے، تمام اضلاع میں ریسکیو15، رائیڈر سکواڈاور فوری رسپانس یونٹوں کو فعال اور متحرک کرنے اوراپنا اپناکانٹنجینسی پلان تیار کرنے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں۔ خصوصی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مسلسل اور کڑی نگرانی جرائم کی روک تھام میں کامیابی کی ضمانت ہے۔ اسلئے پولیس کو ہر گھڑی مستعد اور چوکس رہنا چاہئے۔