امریکہ خام خیالی میں نہ رہے،فلسطینی عوام پر دبائو ڈال کر انہیں جائز حق سے محروم نہیں کر سکتا،حسن روحانی

سفارتخانے کی منتقلی سے امن اور استحکام کو نقصان پہنچا، امریکہ اسرائیل گٹھ جوڑ بیت المقدس کومسلمانوں سے چھیننے کی کوشش قرار،فلسطین قتل گاہ میں تبدیل،امریکہ ایران کو غلام بنانے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے،ایرانی صدر

جمعرات 17 مئی 2018 18:25

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 مئی2018ء) ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکہ اس خام خیالی میں نہ رہے کہ فلسطینی عوام پر دبائو ڈال کر انہیں جائز حق سے محروم کر دے گا،امریکی سفارتخانے کی منتقلی سے امن اور استحکام کو نقصان پہنچا ہے، امریکہ اسرائیل گٹھ جوڑ سیاسی کھیل سے بیت المقدس کومسلمانوں سے چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں،فلسطین کو قتل گاہ میں تبدیل کر دیا گیا،امریکہ ایران کو غلام بنانے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق صیہونی انتظامیہ اور امریکہ کا خیال ہے کہ وہ فلسطینی عوام پر مزید دباو ڈال کر انہیں ان کے جائز حق سے محروم کر دے گی لیکن ایسا ممکن نہیں۔ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اقوام متحدہ کے فیصلوں کے منافی ہے اور علاقے میں امن اور استحکام کو نقصان پہنچائے گی۔

(جاری ہے)

کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں روحانی نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل اپنے سیاسی کھیلوں کے ساتھ دنیا کے مسلمانوں کو بیت المقدس سے جدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی انتظامیہ اور امریکہ کا خیال ہے کہ وہ فلسطینی عوام پر مزید دباو ڈال کر انہیں ان کے جائز حق سے محروم کر سکیں گے یا دنیا کے مسلمانوں کو ان کی اپنی زمین یعنی بیت المقدس سے جدا کر سکیں گے۔روحانی نے کہا کہ جو کچھ انہوں نے کیا ہے وہ ایک بڑی غلطی ہے سیاسی کھیلوں کے ساتھ بیت المقدس کو دنیا کے ڈیڑھ بلین مسلمانوں سے دور نہیں کیا جا سکتا۔

اسرائیل کے غزہ کے حملوں پر بھی بات کرتے ہوئے روحانی نے کہا کہ یومِ نقبہ کے موقع پر مسلمان فلسطینی عوام بغیر کسی ہتھیار کے خالی ہاتھ سڑکوں پر نکلے اور ہر ایک نے صیہونیوں کو نہتے شہریوں پر اصلی گولیاں برساتے دیکھا۔ انہوں نے فلسطین کے آزاد اور نہتے عوام کو خون میں نہلا دیا، بیسیوں شہریوں کو قتل اور ہزاروں کو زخمی کر دیا ہے۔خطاب میں امریکہ پر تازہ پابندیاں لگانے سے متعلق فیصلے پر بھی بات کرتے ہوئے صدر حسن روحانی نے کہا کہ ہم پابندیوں اور جنگ کی دھمکیوں کے سامنے ہتھیار نہیں پھینکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ دباو، پابندیوں اور جنگ کی دھمکیوں کے ساتھ وہ ایرانی عوام کو غلام بنا لیں گے لیکن ایرانی عوام کے عزم و استقامت نے ان کی اس سوچ کو غلط ثابت کر دیا ہے۔