Live Updates

صنعتی شعبہ کیلئے دس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ناقابل قبول ہے،صدرایف پی سی سی آئی

فیصلے سے صنعتی پیداوار، محاصل اور روزگار کے شعبے متاثر ہو نگے،ملک کو تاریکی میں دھکیلنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے،غضنفربلور

جمعرات 17 مئی 2018 16:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2018ء) فیڈریشن آف پا کستا ن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی کے صدرغضنفر بلورنے کہا ہے کہ صنعتی شعبہ کیلئے دس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا فیصلہ ناقابل قبول ہے۔صنعتی شعبہ کو دس گھنٹے تک بجلی سے محروم رکھنا حکومت کی جانب سے لوڈ شیڈنگ کے خاتمہ دعووں کی نفی ہے ۔ طویل لوڈ شیڈنگ سے صنعتی پیداواراورمحاصل کے شعبے متاثر ہو نگے جبکہ لاکھوں مزدور بے روزگار ہو جائیں گے اس لئے اس پر نظر الثانی کی جائے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدرغضنفر بلور نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ملک بھر اور صوبہ خیبر پختونخواہ کا صنعتی شعبہ پہلے ہی متعدد مسائل سے دوچار ہے اس لئے اسکی مشکلات میں اضافہ نہ کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ توانائی کے شعبہ میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے باوجود صورتحال بہتر نہیں ہو رہی ہے جو حکومت کے بلند بانگ دعووں کی نفی ہے۔

(جاری ہے)

رمضان المبارک سے ایک دن قبل بجلی کے بریک ڈائون کی وجہ ملک کے بیشتر حصوں میں عوام کو دن بھر بجلی سے محروم رکھا گیا جس کی وجہ سے گھروں، سکولوں، دفاتر،ہسپتالوں، عدالتوں وغیرہ میں صورتحال خراب رہی ۔اس سلسلہ میںآزادانہ تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے جن کی وجہ سے کروڑوں عوام متاثر ہوئے اور ملک کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔

انھوں نے کہا کہ اہم آسامیوں پر اقرباء پروری کے بجائے میرٹ کو ترجیح دی جائے، ٹیکنیکل آسامیوں پر نان ٹیکنیکل افراد کی تعیناتی بند کی جائے اور بجلی کے شعبہ میں مختلف محکموں کے سربراہوں کی آسامیوں پر بیوروکریٹوں کے بجائے تجربہ کار انجینئیرز کو تعینات کیا جائے تاکہ اس شعبہ کا زوال روکا جا سکے۔ ایف پی سی سی آئی کے چئیرمین کو آرڈینیشن ملک سہیل نے کہا کہ اختیارات کے باجائز استعمال نے توانائی کے شعبہ کو تباہی کے دہانے تک پہنچا دیا ہے۔

اس شعبہ میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے باوجود صورتحال بہتر ہو رہی ہے نہ عوامی شکایات میں کمی آ رہی ہے جس سے آمدہ الیکشن میں ووٹروں کی ترجیحات بدل سکتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ توانائی کے منصوبوں پر اربوں ڈالر لگائے گئے مگر ٹرانسمیشن و ڈسٹریبیوشن کے شعبوں کو نظر انداز کیا گیا جس کے نتیجہ میں اکثر سارا ملک تاریکی میں ڈوب جاتا ہے۔
Live رمضان المبارک سے متعلق تازہ ترین معلومات