ملک کے بالائی علاقوں میں کم برف باری کی وجہ سے پاکستا ن کو خریف کے سیزن کے لئے پانی کی42 فیصد کمی کا سامنا رہے گا

جمعرات 17 مئی 2018 16:06

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2018ء) ملک کے بالائی علاقوں میں کم برف باری کی وجہ سے پاکستا ن کو خریف کے سیزن کے لئے پانی کی42 فیصد کمی کا سامنا رہے گا۔ وزارت آبی وسائل کے ذرائع کے مطابق گزشتہ دس سالوں میں 2010ء میں کم برف باری ہوئی تھی اور یہ تقریبا 45 فیصد تھی جبکہ رواں سال برف باری اس سے بھی پانچ فیصد کم رہی ہے، گزشتہ سال 54فیصد ہوئی تھی۔

موسم سرما میں کم برف باری کی وجہ سے ارسا نے اپریل میں یکم اپریل سے دس جون تک پانی کی 31فیصد کمی کا اعلان کیا تھا اپریل سے اب تک پانی کی دستیابی مزید 15فیصد کم رہی ہے جس کی وجہ سے یہ ڈیڈ لیول تک پہنچ گئی ہے اور پانی کی یہ کمی 45 سے 50فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے۔ اپریل سے اب تک پانی کی دستیابی پچھلے 16سال میں کم ترین سطح پر ہے جس کی وجہ سے گزشتہ پانچ سال کے دوران پن بجلی کی پیداوار میں بھی کمی ہوئی ہے‘ درجہ حرارت میں بتدریج اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے ارسا توقع کرتی ہے کہ جون کے پہلے ہفتے تک پانی کی دستیابی میں اضافہ ہو جائے گا تاہم جون کے آخر تک آبپاشی کی زیادہ سے زیادہ ضروریات پوری کرنے کے لئے پانی دسیتاب ہو گا ۔

(جاری ہے)

پانی کی کمی سے خریف کی فصلوں کی کاشت اور پن بجلی کی پیداوار متاثر ہو رہی ہے ۔دس مئی کو تربیلا منگلا اور چشمہ میں پانی ذخیرہ کرنے کا گزشتہ پانچ سال کا تقابلی جائزہ کچھ اس طرح ہے ۔

متعلقہ عنوان :