الیکشن کی تاریخ کا حتمی اعلان مئی کے آخری ہفتے میں متوقع

الیکشن کمیشن آئندہ ہفتے انتخابی تاریخ سے متعلق تجاویز کا مراسلہ صدر مملکت کو ارسال کرے گا الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں اور 300 بائیومیٹرک ویری فکیشن مشینوں کی خریداری آخری مراح میں داخل ہوگئی

جمعرات 17 مئی 2018 15:52

الیکشن کی تاریخ کا حتمی اعلان مئی کے آخری ہفتے میں متوقع
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2018ء) صدر مملکت ممنون حسین کی جانب سے عام انتخابات کی تاریخ کا حتمی اعلان مئی کے آخری ہفتے میں متوقع ہے اس حوالے سے بتایا گیا کہ ممکنہ طورپر 27 جولائی 2018 انتخابات کی تاریخ ہو سکتی ہے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے عہدیدار نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ صدر مملکت الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 57 (ون) کے تحت ای سی پی سے مشاورت کے بعد ہی الیکشن کی تاریخ کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن آئندہ ہفتے انتخابی تاریخ سے متعلق تجاویز کا مراسلہ صدر مملکت کو ارسال کرے گا۔ای سی پی کے عہدیدار نے بتاتا کہ الیکشن کمیشن شیڈول کا اعلان 28 یا 29 مئی کو کرے گا۔ای سی پی کے ایک اور ذمہ دار کا کہنا تھا کہ 27 جولائی انتخابات کی حتمی تاریخ ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے آئین کے سیکشن 224 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسمبلیوں کی مدت پوری ہونے کے 60 دن کے اندر انتخابات کرائے جانے چاہیے۔

عہدیدار نے بتایا کہ قومی اور پنجاب اسمبلی 31 مئی کو اپنی 5 سالہ آئینی مدت پوری کرلے گی ،ْ سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان اسمبلیاں 28 مئی کو تحلیل ہو جائیں گی۔علاوہ ازیں ایک ذمہ دار نے بتایا کہ ای سی پی نے انتخابات کے حوالے سے تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں، نئی حلقہ بندیوں کا معاملہ مکمل ہو چکا ہے اور اب ڈیٹا انٹری آخری مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔

انہوں ںے بتایا کہ ضلعی ریٹرنگ افسران، ریٹرنگ افسران اور پریزائڈنگ افسر کی تقریری اور پولنگ اسٹیشن پر ان کی تعیناتی کا کام مکمل ہو چکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پولنگ عملے سے حلف برداری کا مرحلہ جاری ہے۔الیکشن کمیشن کی تیاریوں کے حوالے سے ویب سائٹ پر جاری کردہ روڈ ٹو الیکشن 2018کے نام سے دستاویز کے مطابق تمام صوبائی چیف سیکریٹریز، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن اور وفاقی اداروں کے سربراہوں کو 2016 میں ان افراد کی فہرست فراہم کرنے کا کہا گیا تھا، جو جنوری 2018 میں دستیاب ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے گریڈ 8 سے گریڈ 21 کے تمام 1649 افسران اور ملازمین کو 2018 کے عام انتخابات سے قبل تربیت دینے کا منصوبہ بنایا گیا، اس حوالے سے ایک ٹریننگ ونگ بھی قائم کیا گیا ہے جو فعال طور پر اندرون و بیرون ملک کے تربیتی اداروں اور تحقیق سے منسلک اداروں سے رابطے میں ہے، جس سے امید ہے کہ عملے کی صلاحیت بڑھانے میں مدد ملے گی۔حال ہی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوران ملک بھر میں تقریبا 75 ہزار پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے تھے، جن کے وجود کی حیثیت اور تصدیق کے لیے متعلقہ صوبائی حکومتوں اور محکمہ بلدیات کے ساتھ مل کر ایک مشق کی جا رہی ہے، 31 دسمبر 2016 تک ملک بھر سے 11 ہزار 81 پولنگ اسٹیشنز کی تصدیق ہوچکی تھی، جن کے مقامات اور نقشے عوامی معلومات کے لیے جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) کے تحت ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیئے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کو امید ہے کہ اس حوالے سے تمام مشقیں رواں برس 30 جون تک مکمل ہوجائیں گی۔دستاویزات کتے مطابق 400 الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں اور 300 بائیومیٹرک ویری فکیشن مشینوں کی خریداری آخری مراحل میں ہے، ان مشینوں کو 2018 کے بعد ضمنی انتخابات میں پائلٹ ٹیسٹ کے ذریعے استعمال کیا جائے گا۔