وفاقی کابینہ نے فاٹا اصلاحات بل قومی اسمبلی میں پیش کرنے اور اسلا م آباد میں میڈیکل سٹی کے قیام کی منظوری دے دی

روس، برازیل، آسٹریلیا اور سری لنکا کے ساتھ مختلف معاہدوں پر دستخط کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی

جمعرات 17 مئی 2018 15:44

وفاقی کابینہ نے فاٹا اصلاحات بل قومی اسمبلی میں پیش کرنے اور اسلا م ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2018ء) وفاقی کابینہ نے فاٹا اصلاحات بل کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے اور اسلا م آباد میں میڈیکل سٹی کے قیام جبکہ روس، برازیل، آسٹریلیا اور سری لنکا کے ساتھ مختلف معاہدوںو سمجھوتوں پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی۔ جمعرات کو وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت وزیر اعظم آفس میں منعقد ہوا۔

کابینہ نے فاٹا اصلاحات بل کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دی۔ اجلاس میں پاکستان اور روس کی حکومتوں کے درمیان سابق یو ایس ایس آر کے ساتھ باہمی مالیاتی کلیمز اور واجبات کا معاملہ طے کرنے کے لئے معاہدہ کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ اجلاس میں ہتھیاروںاور گولہ بارود کی تجارتی بنیادوں پر درآمد کی پالیسی میں ترمیم، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم ای) کو وزیر اعظم آفس کے تحت رکھنے، اسلام آباد میں میڈیکل سٹی قائم کرنے، اسلام آباد کے زون فور کے ذیلی زون سی میں سی ڈی اے کے ماسٹر پلان میں ترمیم کے علاوہ پاکستان اور برازیل کے درمیان تکنیکی تعاون کے معاہدہ پر دستخط کرنے اور نیوٹک اور سری لنکا کے ٹیرٹری اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن کمیشن کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی بھی منظوری دی گئی ۔

(جاری ہے)

کابینہ نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تحت مینجنگ ڈائریکٹر پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ ایم پی ون سکیل کی منظوری دی گئی ہے اسی طرح پیمرا آرڈیننس 2002 کی سیکشن پانچ اور چھ میں ترمیم اور یونیورسٹی آف بلتستان آرڈر 2016 کے نفاذ کی تاریخ مقرر کرنے، نیپرا کی جانب سے ٹیرف کے تعین/ فیصلوں کے نوٹیفکیشن کی توثیق اور پشاور ہائی کورٹ کے رٹ پٹیشن نمبر 4169 P/2015 میں 31 جنوری 2018ء کے فیصلے کے نفاذ کی بھی منظوری دی گئی۔

ایس ایف ڈی اے سی اور پلاسٹک ٹیکنالوجی سنٹر کراچی کو ٹیکسٹائل ڈویژن کے انتظامی کنٹرول سے نکالنے، حکومت پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان آبی وسائل کے انتظام سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے، 9مئی 2018ء کو کابینہ کمیٹی برائے ڈسپوزل آف لجیسلیٹو کیسز کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق، الکرم انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ بھیرہ کے قیام سے متعلق قانون سازی کے بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے اور انسانی حقوق کے کیس نمبر623-P/2017 (دل کے غیر معیاری سٹنٹ) میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پرعملدرآمد کے لئے کمیٹی کی تشکیل کی بھی منظوری دی گئی ۔