ہری پور پولیس نے دو سگے بھائیوں سمیت تین مغویوں کو اغواء کرنے والے پانچ پولیس اہلکاروں سمیت 16 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا،پولیس نے تین سی ٹی ڈی اہلکارو ں سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کر لیا‘ ایس ایچ او جنید خان

جمعرات 17 مئی 2018 00:10

ہری پور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2018ء) ہری پور میں پولیس نے تین کروڑ روپے تاوان کیلئے دو سگے بھائیوں سمیت تین مغویوں کو اغواء کرنے والے پانچ پولیس اہلکاروں سمیت 16 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا، پولیس نے تین سی ٹی ڈی اہلکارو ں سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کر لیا، چار ملزمان کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالہ کر دیا گیا، ایک سال سے زائد کا وقت گذر جانے کے باوجود بھی مغویوں کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔

تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او تھانہ سٹی ہری پور جنید خان نے اپنے دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مدعی عصمت الله ولد جانس خان سکنہ لنڈی ارباب پشاور نے 8 اپریل 2017ء کو تھانہ سٹی ایبٹ آباد میں اطلاع دی کہ اس کے دو بیٹے محمد طارق، محمد فاروق اور بھتیجا محمد اظہار ولد اورنگزیب سکنان پشاور جوایک مقدمہ کی پیشی کی سلسلہ میں ایبٹ آباد کورٹ آئے ہوئے تھے، پیشی سے فارغ ہونے کے بعد دن 12 بجے کے قریب اس کے بیٹے محمد فاروق نے اسے موبائل پر بتلایا کہ انہیں منور خان جس کے ساتھ ان کے مقدمات چل رہے ہیں، کے آدمی اغواہ کرنے کی غرض سے گاڑیوں میں بٹھا رہے ہیں، شام کو اسی موبائل سے کال کے ذریعہ تین کروڑ روپے کی ڈیمانڈ کی گئی جس پر تھانہ سٹی ایبٹ آباد نے مد نمبر 29 مورخہ 9 اپریل 2017ء کو دریافت شروع کی اور مغویوں کے موبائل ڈیٹا اور گاڑی کے ٹریکر کا ریکارڈ حاصل کیا جبکہ ایک سال بعد چیف جسٹس سپریم کورٹ نے مذکورہ کیس میں آئی جی خیبر پختونخوا کو مقدمہ درج کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

اسی دوران معلوم ہوا کہ ملزمان نے مغویان کو تھانہ سٹی ہری پور کی حدود سے اغواء کیا ہے جس پر 3 مئی 2018ء کو تھانہ سٹی ہری پور میں ملزمان منور خان ولد عبداللطیف، ملزم نیاز جو سی ٹی ڈی مردان کا انسپکٹر ہے، خورشید، لیاقت، صابر جو نیاز کے گنر ہیں جبکہ ضیاء جو ڈرائیور ہے، کے علاوہ سید شاہ، منور شاہ المعروف عدنان علی، نگار، وقار، امتیاز اور فیاض سمیت 16 ملزمان کے خلاف اغواء برائے تاوان کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ایس ایچ او جنید خان نے مزید بتایا کہ ملزم منور شاہ عرف عدنان علی کو گرفتار کر کے پانچ روزہ ریمانڈ ختم ہونے پر جیل روانہ کر دیا گیا ہے جبکہ ملزمان خورشید، ضیاء، لیاقت اور سید شاہ کو ایبٹ آباد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالہ کر دیا ہے جنہیں دوبارہ ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اسی طرح ملزم صابر، انسپکٹر نیاز اور منور خان نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے قبل از گرفتاری ضمانت حاصل کر رکھی ہے جس کی آئندہ تاریخ پیشی 24 مئی 2018ء مقرر ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مار ٹیمیں مصروف عمل ہیں۔

جنید خان نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزمان نے دوران انٹاروگیشن بہت سے رازوں سے پردہ اٹھا دیا ہے لیکن ملزمان منور خان اور نیاز کی گرفتاری کے بعد معاملہ کا ڈراپ سین ہونے کا امکان ہے تاہم مغویان کی بازیابی سے متعلق کچھ قبل از وقت ہے کہ مغوی زندہ ہیں یا پھر قتل کر دیئے گئے ہیں، اس حوالہ سے تفتیش جاری ہے۔