وزیر اعظم پاکستان کے مشیر قومی سلامتی ایس سی او کے 13ویں اجلاس میں شرکت کریں گے،چین

علاقائی سلامتی کی صورتحال اور ایس سی او کے ارکان مابین سیکورٹی تعاون پر توجہ مرکوز کی جائے گی،چینی راہنما وفود کے سربراہان سے ملاقات کریں گے،ایس سی او منظم تعاون کی تنظیم بن کر ابھرے گی،ترجمان چینی وزارت خارجہ لوکھانگ

بدھ 16 مئی 2018 23:50

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 مئی2018ء) چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ سمیت بھارتی ڈپٹی مشیر قومی سلامتی راجندر ناتھ ،قازقستان،روس اور تاجکستان کے نمائندگان بیجنگ میں21-22مئی کو منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے 13ویں اجلاس میں شرکت کریں گے،اجلاس میںعلاقائی سلامتی کی صورتحال اور ایس سی او کے ارکان مابین سیکورٹی تعاون کی ترجیحات پر توجہ مرکوز کی جائے گی،چینی راہنما وفود کے سربراہان سے ملاقات کریں گے،ایس سی او منظم تعاون کی تنظیم بن کر ابھرے گی، پیننسولامعاملے پر چین کا موقف انتہائی واضح ہے۔

تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لوکھانگ نے گذشتہ روز پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ کستان کے مشیر برائے قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ کی سربراہی میں پاکستانی وفد 21-22مئی کو بیجنگ میں ہونے والے ایس سی او تنظیم کی13ویں اجلاس میں شرکت کریں گے۔

(جاری ہے)

چینی اسٹیہٹ کونسلر برائے پبلک سیکورٹی کونسل زو کے جیشی کے مطابق اجلاس میں بھارتی ڈپٹی مشیر قومی سلامتی راجندر ناتھ، نمائندہ خصوصی قازقستان، روس اور تاجکستان بھی شریک ہوں گے۔

لو نے مزید کہا کہ اجلاس میںعلاقائی سلامتی کی صورتحال اور ایس سی او کے ارکان مابین سیکورٹی تعاون کی ترجیحات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔کنگ ڈائو سربراہی اجلاس کی تیاریوں بارے بھی سیر حاصل گفتگو کی جائے گی۔ یہ ایس سی او کی توسیع کے بعد سیکریٹری جنرل کی سلامتی کونسل کی پہلی ملاقات ہو گی۔اجلاس کے دوران چینی راہنما بھی وفود کے سربراہاں سے ملاقات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ چین کو امید ہے کہ ایس سی او منظم تعاون کی تنظیم بن کر ابھرے گی۔ ایس سی او اجلاس میں تمام اراکین ممالک سیکورٹی صورتحال،تین فورسز،منشیات سمگلنگ ،بین الاقوامی منظم جرائم اور سلامتی بارے گفتگو کریں گے۔ تمام اراکین مل کر ان تمام معاملات کو سلجھانے اور باہمی تعاون کو فروغ دینے کا لائھہ عمل طے کریں گے۔ ایس سی او کا یہپلیٹ فارم اراکین ممالک کو قریب لانے اور بات کے ذریعے مسائل حل کرنے میںمدد گار ثابت ہو گا۔ لو نے پیننسولا معاملے پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین کا موقف انتہائی واضح ہے کہ تما فریقین باہمی اعتماد قائم رکھتے ہوئے مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔