گلیشئرز کو لاحق خطرات اور ماحول کے تحفظ کیلئے قوانین بنائیںگے ،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن

بدھ 16 مئی 2018 23:50

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 مئی2018ء) ۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ گلیشئرز کو لاحق خطرات اور ماحول کے تحفظ کیلئے قوانین بنائیں گے اور ان قوانین پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا،گلگت بلتستان کے تمام اضلاع کو گلاف پروجیکٹ میں شامل کیا گیا ہے، گلگت بلتستان میں گلاف پروجیکٹ کی اہمیت اور افادیت زیادہ ہے،گلگت میں یو این ڈی پی کے دفتر کا قیام عمل میں لایا جائے، گلاف پروجیکٹ کی کامیابی کو یقینی بنایا جائے گا،حکومت اور ڈونرز کے تعاون سے شروع کئے جانے والے منصوبوں کی کامیابی کیلئے پولیٹیکل آرنر شپ کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ منصوبے کامیاب انداز میں مکمل ہوسکے اور ثمرات عوام تک پہنچیں، گلاف پروجیکٹ کے افادیت کے حوالے سے گلگت بلتستان میں آگاہی لازمی ہے اور گلاف پروجیکٹ کا تمام لیٹریچر اردو میں مرتب کیا جائے تاکہ عام آدمی کو اس کی اہمیت کے حوالے سے معلومات ہوں، گلگت بلتستان کے زمینوں کو دریائوں سے کٹائو کا سنگین مسئلہ درپیش ہے جس کی روک تھام کیلئے حکومت اقدامات کررہی ہے، یو این ڈی پی بھی اس اہم مسئلہ حل کرنے کیلئے حکومت گلگت بلتستان کے ساتھ اپنا ہر ممکن تعاون یقینی بنائے۔

(جاری ہے)

ضروری مقامات پردریائوں کی کیسکٹنگ سے زمینوں کے کٹائو کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہوسکتا ہے جس کیلئے حکومت نے سروے کرایا ہے۔ ان خیالات کااظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے یو این ڈی پی کے کنٹری ڈائریکٹر سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ گلاف پروجیکٹ کے اہمیت اور افادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس منصوبے کی کامیابی کیلئے گلگت بلتستان کے مقامی افراد کو ترجیح دی جائے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ قدرتی آفات کے حوالے سے درپیش خطرات سے بچائو کیلئے ریسرچ سنٹر کے قیام کیلئے یو این ڈی پی تکنیکی تعاون کرے۔ حکومت گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کام کرنے والے نجی اداروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ یو این ڈی پی کے کنٹری ڈائریکٹر نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کے تعمیر و ترقی کے ویژن کو سراہتے ہوئے کہاکہ یو این ڈی پی گلاف پروجیکٹ سمیت گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی کیلئے اپنا ہر ممکن تعاون یقینی بنائے گا۔

متعلقہ عنوان :