ملک میں ہزاروں میگا واٹ نئی بجلی سسٹم میں لانے اور ٹرانسمیشن سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کے حکومتی دعووں کا پول کھل گیا

شارٹ فال چھ ہزار میگا واٹ سے بھی تجاوز کرگیا ، آدھے سے زائد ملک سے بجلی غائب ملک میں بجلی کا دوسرا بڑا بریک ڈاؤن اسلام آباد، پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر کے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی

بدھ 16 مئی 2018 23:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مئی2018ء) ملک میں ہزاروں میگا واٹ نئی بجلی سسٹم میں لانے اور ٹرانسمیشن سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کے حکومتی دعووں کا پول کھل گیا ، بجلی کا شارٹ فال چھ ہزار میگا واٹ سے بھی تجاوز کرگیا جس کی وجہ سے آدھے سے زائد ملک سے بجلی غائب ہو گئی ، رواں ماہ ملک میں بجلی کا دوسرا بڑا بریک ڈاؤن، بریک ڈاؤن سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، صوبہ پنجاب، صوبہ خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر کے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی،وزیر اعظم کی جانب سے اپنی ہر تقریر میں ملک میں بے شمار بجلی منصوبوں کے دعوے کئے جاتے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ سسٹم میں کئی ہزار میگا واٹ بجلی شامل کرلی گئی، تاہم اس کے باوجود گرمی کی شدت بڑھتے ہی ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ نہ صرف بڑھ جاتا ہے بلکہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور تکنیکی فالٹ میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے جس کی وجہ ملک کا بیشتر حصہ بجلی سے محروم رہتا ہے جبکہ حکومتی دعووں کے مطابق ملک میں اضافی بجلی موجود ہے لیکن حکموت نے صنعتوں کیلئے 14 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کا اعلان بھی کردیا ہے بدھ کو بجلی کے دوسرے بڑے بریک ڈائون کے بعد ترجمان پاور ڈویڑن نے یہ دعویٰ کیا کہ بجلی کے بریک ڈاؤن سے سندھ اور بلوچستان کے علاقے متاثر نہیں ہوئے تاہم پاور پلانٹس میں خرابی کے باعث دیگر علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہیترجمان کے مطابق پاور پلانٹس میں خرابی سے 4 ہزار میگا واٹ بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی تاہم ترجمان نے دعویٰ کیا کہ تربیلا، منگلا اور دیگر پلانٹس سے بجلی بحال کردی گئی ہے جبکہ بجلی کی فراہمی پر کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

پاور ڈویڑن کے ترجمان کے مطابق ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار 12 ہزار میگا واٹ تک پہنچ چکی ہے اور اس وقت سیکریٹری پاور ڈویڑن اور دیگر بجلی کی فراہمی کی نگرانی کر رہے ہیںدوسری جانب بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث اسلام آباد میں واقع پارلیمان ہاؤس کو بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی تاہم پارلیمان کے کچھ فلورز کو متبادل ذرائع سے بجلی کی فراہمی جاری ہے اس حوالے سے وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا تھا کہ بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کی جائیں گی کیونکہ اس طرح کا واقعہ پہلے بھی رونما ہوچکا ہے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں کچھ دیر میں بجلی بحال ہوجائے گی جبکہ بجلی بحران سے متعلق وزارت کے ترجمان کی جانب سے بیان دے دیا گیا ہے خیال رہے کہ رواں ماہ ملک میں یہ بجلی کا دوسرا بڑا بریک ڈاؤن ہے، اس سے قبل یکم مئی 2018 کو نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی اہم ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے سے ملک میں بجلی کا بڑا بحران پیدا ہوگیا تھااس ٹرانسمیشن لائن کے ٹرپ ہونے سے سسٹم سے 5 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی تھی، جس کے باعث بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار میگاواٹ سے تجاوز کرگیا تھا شارٹ فال میں اضافے کے ساتھ ہی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ فیڈرز پر بھی 6 سے 8 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا آغاز کردیا واضح رہے کہ موسم کی تبدیلی اور درجہ حرارت میں اضافے کے باعث بجلی کی طلب بھی بڑھ جاتی ہے، تاہم نظام میں خرابی کے باعث آئے روز بریک ڈاؤن ہوجاتا ہے تاہم وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی جانب سے ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا دعویٰ کیا جاتا رہا ہے لیکن اس کے باوجود ملک میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

عباس شاہد