سانحہ ماڈل ٹائون کے مکمل انصاف کیلئے نواز،شہباز اورحواریوں کی طلبی ضروری ہے، خرم نواز گنڈا پور

اخباری رپورٹس کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا،چیف جسٹس خبروں پر نوٹس بھی لیتے ہیں

بدھ 16 مئی 2018 22:25

سانحہ ماڈل ٹائون کے مکمل انصاف کیلئے نواز،شہباز اورحواریوں کی طلبی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مئی2018ء) سانحہ ماڈل ٹائون کے مکمل انصاف کیلئے نواز شریف ،شہباز شریف سمیت حواریوں کی طلبی ضروری ہے،پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کا پرائیویٹ بزنس اخباری رپورٹس کا مرہون منت ہے،معزز چیف جسٹس بھی اخباری رپورٹس پر سوموٹو ایکشن لیتے ہیں اس لئے میڈیا رپورٹس کی اہمیت مسلمہ ہیں،سانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے جن وزراء کے اخبارات میں دھمکی آمیز بیانات شائع ہوئے ان کے یہ بیانات انکی اپنی زبان سے الیکٹرانک میڈیا پر بھی چلے، جن سے وہ منحرف نہیں ہو سکتے۔

سانحہ ماڈل ٹائون سے قبل لیگی وزراء کے بیانات اور دھمکیوں کا جائزہ لیا جائے توسانحہ کی منصوبہ بندی کرنیوالے تما م کردار سامنے آ جائیں گے۔کسی وزیر نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کیلئے ’’دھونی ‘‘تیار ہے ،کسی نے کہا’’ جن نکال دیں گے‘‘کسی نے کہا کہ ’’شاندار استقبال ہو گا ‘‘ اور پھر 17 جون 2014 کے دن ان دھمکیوں پر عملدرآمد کیا گیا۔

(جاری ہے)

خرم نواز گنڈا پور نے مرکزی سیکرٹریٹ میں وکلاء اور عہدیداروں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشتاق سکھیرا نے بحیثیت آئی جی پنجاب سانحہ ماڈل ٹائون کی سر پرستی کی۔ وہ سانحہ کے مرکزی ملزم ہیں،ریٹائرمنٹ کے بعد انہیں جو گریڈ 22 کی ملازمت ملی وہ سانحہ ماڈل ٹائون کی خدمت کا صلہ ہے ۔ڈاکٹر توقیر شاہ کو بھی نوازا گیا ۔انہوں نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ میں لکھا ہے کہ مشتاق سکھیرا کو بلوچستان سے پنجاب لانے کی ٹھوس وجوہات بیان کرنے میںاسٹیبلشمنٹ ڈویثرن والے ناکام رہے ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف،شہباز شریف اور دیگر 10افراد کو جن کا ذکر رٹ پٹیشن میں ہے کو ٹرائل کا حصہ بنائے بغیر انصاف نہیں ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا سانحہ سے قبل ،سانحہ کے روز اور سانحہ کے بعد کا کردار انہیں سانحہ کا ماسٹر مائنڈ ثابت کرنے کیلئے کافی ہے۔