میر ظفراللہ خان جمالی کا قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان

وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر سے بھی استعفے کا مطالبہ ، اگر نیب چیئرمین کی پیشی رکھتے ہیں تو جنھوں نے ان کو منتخب کیا ان کو استعفی دینا چاہیئے ، اس کے گلے پڑتے ہیں اور خود دونوں بیٹھے ہوئے ہیں ، جرات ہے تو جنھوں نے آئین توڑا ہے سب کو پھانسی لگائو،میر ظفراللہ خان جمالی کا اسمبلی میں اظہار خیال

بدھ 16 مئی 2018 21:01

میر ظفراللہ خان جمالی  کا قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 مئی2018ء) سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی نے قومی اسمبلی کی رکنیت سیمستعفی ہونے کا اعلان کر تے ہوئے وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر سے بھی استعفے کا مطالبہ کر دیا ، میر ظفراللہ خان جمالی نے کہا ہے کہ اگر نیب کے چیئرمین کی پیشی رکھتے ہیں تو جنھوں نے ان کو منتخب کیا ان کو استعفی دینا چاہیئے ، اس کے گلے پڑتے ہیں اور خود دونوں بیٹھے ہوئے ہیں ، جرات ہے تو جنھوں نے آئین توڑا ہے سب کو پھانسی لگائو۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی نے کہا کہ جو کچھ بھی ہوا پاکستان کو چوٹ لگی ہے ، انہوں نے کہا کہ نیبکے چیئرمین کا تقرر اپوزیشن اور حکومت مل کر کرتی ہے ، اگر نیب کے چیئرمین کی پیشی رکھتے ہیں تو جنھوں نے ان کو منتخب کیا ان کو استعفی دینا چاہیئے ، اس کے گلے پڑتے ہیں اور خود دونوں بیٹھے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو دیوار سے نہ لگائیں ،پھر کہتے ہیں اوپر سے مخلوق آئی ، فوج اور عدلیہ کو برا بھلا کہتے ہیں ، پارلیمنٹ میں جھوٹ بولتے ہیں، سزا کسی کو نہیں دیتے ،جنھوں نے آئین توڑا ہے ان کو سزا دیں آپ کی حکومت ہے ، جنھوں نے آئین توڑا ہے سب کو پھانسی لگائو، ہے تمہاری جرات، انہوں نے کہا کہ جو بجٹ پیش کر رہا ہے وہ میرے دوست کا داماد ہے ، انہوں نے کہا کہ میں اسمبلی سے استعفی دے رہا ہوں ۔