کراچی چیمبر کا رمضان المبارک کی آمدرپر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار

منافع خوروں، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کی جائے، مفسر عطاملک،صدر کراچی چیمبرآف کامرس

بدھ 16 مئی 2018 20:49

کراچی چیمبر کا رمضان المبارک کی آمدرپر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2018ء) کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( کے سی سی آئی ) کے صدر مفسر عطا ملک نے رمضان المبارک کی آمد پرگھریلو استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں اضافے پر گہری تشویش کا اظہا کرتے ہوئے سندھ حکومت اور کراچی میونسپل کاپوریشن پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے منافع خوروں اور ذخیرواندوزوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں جو عوام کو لوٹنے کے ذمہ دار ہیں اور ایسا موحول قائم کر رہے ہیں جس میں سحری و افطار میں استعمال ہونے والی زیادہ تر اشیاء کی قیمیتوں میں اضافہ کرتے ہوئے انہیں عوام بالخصوص غریب طبقے کی دسترس سے باہرکیا جارہا ہے۔

ایک بیان میں کے سی سی آئی کے صدر نے کہاکہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کا مؤثر نظام نہ ہونے کی وجہ سے کئی گھریلو اشیا جن میں پھل ، سبزیاں و دیگر اشیاء شامل ہیں ان کی قیمتوں میں بلاخوف اضافہ کردیا گیا ہے جس سے غریب طبقہ بری طرح متاثر ہورہاہے۔

(جاری ہے)

عوام کی کثیر تعداد نے شکایت کی ہے ضلعی سطح پر انتظامیہ اشیاء کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے، منافع خوروں اور ذخیرواندوزوں کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ عالمی سطح پر ماہ رمضان المبارک کا استقبال کرتے ہوئے کئی اشیاء کی قیمتوں میں کمی کردی جاتی ہیں اورخصوصی ڈسکائونٹس دیئے جاتے ہیں لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں لالچی منافع خور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ کردیا کرتے ہیںجبکہ ذخیرہ اندوز بھی موقعے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے مصنوعی قلت پیدا کرتے ہیں ۔ کے سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ کے ایم سی کی جانب سے مستقل بنیادوں پر پرائس لسٹ جاری تو کردی جاتی ہے لیکن دکاندار اس لسٹ پر عمل نہیں کرتے اور بلاخوف و خطر زائد قیمتوں پر اشیا کو فروخت کرتے ہیں۔

انہوں نے تجویز دی کہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے متعلقہ مارکیٹوں کی ایسوسی ایشنز کے ساتھ مل کر ایماندار افسروں پر مشتمل خصوصی کمیٹیاں بنائی جائیں اور انہیں مارکیٹوں میں تعینات کیا جائے جبکہ شکایتی مراکز بھی قائم کیے جائیں تاکہ قیمتوں کو موئثر طریقے سے مانیٹر کیاجاسکے اور کسی بھی شکایت کی صورت میں فوری اقدامات کرتے ہوئے منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بروقت کارروائی کی جاسکے اور بھاری جرمانے عائد کر کے انہیں جیل بھیجا جائے ۔

مفسر ملک نے سندھ حکومت اور کے ایم سی کے تمام متعلقہ محکموں پر زور دیا کہ انہیں اشیائے خورونوش خاص طور پر پھل،سبزیاں و دیگر گھریلو اشیا کی قیمتوں کو مانیٹر کرنا چاہیے اور مہنگائی کے بوجھ تلے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے مؤثر حکمت عملی بھی وضع کی جائے۔