میر ظفر اللہ خان جمالی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا

چیئرمین نیب کی طلبی پر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر مستعفی ہوجائیں کیونکہ ان دونوں نے متفقہ طور پر ان کا انتخاب کیا تھا، سابق وزیراعظم میں وزیراعظم کی تقریر سن رہا تھا،آج پاکستان کو بہت بڑی چوٹ لگی ہے،پاکستان کیلئے میرے خاندان نے بہت قربانیاں دی ہیں جب پرویز مشرف دو بار صدر منتخب ہونے کا سلسلہ چل رہا تھا تو میں افتخار چوہدری کو سپریم کورٹ لے کر گیا،اگر میں نہ جاتا تو پتہ نہیں وہ کہاں ہوتے، قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر جواب

بدھ 16 مئی 2018 20:22

میر ظفر اللہ خان جمالی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مئی2018ء) سابق وزیراعظم میرظفراللہ جمالی نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کی طلبی پر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر مستعفی ہوجائیں کیونکہ ان دونوں نے متفقہ طور پر ان کا انتخاب کیا تھا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران نکتہ اعتراض پر کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں وزیراعظم کی تقریر سن رہا تھا،آج پاکستان کو بہت بڑی چوٹ لگی ہے،پاکستان کیلئے میرے خاندان نے بہت قربانیاں دی ہیں جب پرویز مشرف دو بار صدر منتخب ہونے کا سلسلہ چل رہا تھا تو میں افتخار چوہدری کو سپریم کورٹ لے کر گیا،اگر میں نہ جاتا تو پتہ نہیں وہ کہاں ہوتے۔انہوںنے کہا کہ اکبر بگٹی کو قتل کیا گیا ان کا تعلق بلوچستان سے تھا،چیئرمین نیب کو قانون وانصاف کی کمیٹی نے طلب کیا ہے،جن لوگوں نے ان کا انتخاب کیا تھا ان کو مستعفی ہوجانا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں اس بجٹ کو نہیں چلنے دوں گا اور میں دیکھتا ہوں کہ کیسے یہ بجٹ سیشن چلاتے ہیں،بلوچستان کو دیوار کے ساتھ نہ لگائیں۔انہوںنے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ اوپر سے کوئی مخلوق آئی ہے جن سے اب مقابلہ کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج جن کو وزیرخزانہ بنایا گیا کبھی میاں نوازشریف کیلئے کھانا ان کے گھر سے آیا کرتا تھا۔کبھی اس ملک میں فوج کو بلا بھلا کہا جاتا ہے اور کبھی سویلین کو،اب تک جن لوگوں نے آئین توڑا ان سب کو پھانسیاں ہونی چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ میں اسمبلی سے استعفی دے رہا ہوں اور اس عوام کا میں شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ان کے ساتھ میرا اچھا تعلق رہا اور اچھا وقت گزرا۔