بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی WeBoc کے نفاذ میں سب سے بڑی رکاوٹ، حکومت فوری توجہ دے۔ میاں زاہد حسین

بدھ 16 مئی 2018 18:28

بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی WeBoc کے نفاذ میں سب سے بڑی رکاوٹ، حکومت ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2018ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اوربزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئرمین میاں زاہد حسین نے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے بنیادی سہولیات مہیا کئے بغیر سست بارڈر پر کسٹم کلیئرینس کا WeBocسسٹم متعارف کرانے پر مقامی تاجر پریشانی کا شکار ہیں۔ یہ بات قابل غور ہے کہ انٹرنیٹ بیسڈ سسٹم کے لئے انٹرنیٹ کی سہولت بنیادی جزو ہے جس کے بغیر یہ سسٹم قابل عمل نہیں ہے، اس کے باوجود کسٹم حکام کا WeBocکے ذریعے کلیئرینس پر اصرار ناقابل فہم ہے۔

میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ حکومت کی جانب سے بنیادی سہولیات فراہم کئے بغیر کسٹم کے جدید نظام کو نافذ کرنے سے مقامی تاجر اس سسٹم کے نفاذ سے شدید متاثر ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

متعلقہ حکام کو چاہئے کہ اس سسٹم کے نفاذ کے لئے درکار بنیادی سہولیات فراہم کریں اور پاکستانی تاجروں کو اس نظام سے باقاعدہ طور پر ٹریننگ دی جائے اور اس سلسلے میں انکے جائز تحفظات کو دور کیا جائے ۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ کسٹم حکام کے اصرارکے باعث ملک کی سب سے بڑی تجارتی راہداریCPEC پر واقع بارڈر پر 6ہفتے سے تجارتی سرگرمیاںمعطل ہیں، جس نے نہ صرف گلگت بلتستان کے تاجر متاثر ہورہے ہیں بلکہ ملک بھر میںدرآمداتی اوربرآمداتی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کہاکہ گوادر پورٹ پر بھی و ی بوک کے نفاذ کی شرط نے درآمدات و برآمدات کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور اب تک گوادر پورٹ پر تجارتی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز نہیں ہوسکا۔

گوادر میں بھی بنیادی انفراسٹرکچر کی کمی اور انٹرنیٹ کی عدم فراہمی کے باعث فوری طور پر WeBocکا نفاذ ممکن نہیں اور اس میں مزید 3ماہ کا عرصہ درکار ہے، اس سلسلے میں FBR، کسٹم اور دیگر ادارے باقاعدہ پلاننگ کے ساتھ اس جدید سسٹم کے نفاذ کے لئے درکار سہولیات مہیا کرنے کے لئے اقدامات کریں اور انفراسٹرکچر کی تکمیل تک کسٹم کے ون کسٹم سسٹم کے ذریعے تجارتی سرگرمیوں کو بحال کریں۔

طورخم بارڈر پر وی بوک نافذ کیا گیا جو تاحال سہولیات کی عدم فراہمی کا شکار ہے، جس کے باعث درآمدات اور برآمدات میں تاخیر روز کا معمول ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہFBRکا بین الاقوامی تجارت WeBocکی کلیرینس سے مشروط کرنا اس صورت میں نفع بخش ہوگا اور اس جدید سسٹم کے فوائد بشمول صحیح انوائسنگ، ٹیکسیشن اور آن لائن ٹریکنگ ، وغیرہ حاصل ہوسکیں گے جب حکومت اور تاجر ایک پیج پر ہوں اور تاجروں کو بلا تا خیر یہ سسٹم مہیا ہو۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستانی تاجر بھی ترقی کرنا چاہتے ہیں اور ملک کی ترقی بزنس کمیونٹی کی پہلی ترجیح ہے، وی بوک کے نفاذ کے لئے تاجروں کی واحد شرط اس سسٹم کے لئے درکار انفراسٹرکچر کی فراہمی ہے، جو واضح طور پر حکومت اور متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے۔ حکومت اس معاملے میں فوری طور پر مداخلت کرے اور اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے تاکہ برآمدی اور درآمدی سرگرمیاں بحال ہوسکیں۔