فیصل آباد چیمبر کا وفد سرمایہ کاری کا جائزہ لینے کیلئے رمضان کے بعد گلگت بلتستان کا دورہ کرے گا،صدر فیصل آ با د چیمبر

بدھ 16 مئی 2018 17:55

فیصل آباد چیمبر کا وفد سرمایہ کاری کا جائزہ لینے کیلئے رمضان کے بعد ..
فیصل آباد ۔16 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2018ء) فیصل آباد چیمبر آ ف کامرس اینڈ انڈسٹری کا وفد سرمایہ کاری کے مواقعوں کا جائزہ لینے کیلئے رمضان المبارک کے فوراً بعد گلگت بلتستان کا دورہ کرے گا۔یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شبیر حسین چاولہ نے گلگت بلتستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ناصرحسین راکی کی زیر قیادت ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔

انہوں نے بتایا کہ گلگت بلتستان کی سرحدیں افغانستان، چین اور آزاد کشمیر سے ملتی ہیں جبکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری اور دایا میر بھاشا ڈیم کی تعمیرنے اس خطے کی اہمیت کو مزید بڑھا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس خطے میں سرمایہ کاری کیلئے گلگت بلتستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو متحرک کردار ادا کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس سلسلہ میں ناصرحسین راکی کے فیصل آباد سمیت دیگر چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دوروں کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ انہیں اپنے چیمبر میں ایک مستقل قائمہ کمیٹی بنانی چاہیے جو نئے سرمایہ کاروں کو متعلقہ ٹریڈ اور اس ٹریڈ سے وابستہ افراد کے بارے میں درست معلومات مہیا کر سکے تا کہ ملک کے دوسرے حصوں کے سرمایہ کار نقصان یا فراڈ کے خوف سے آزاد ہو کر سرمایہ کاری کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ رمضان کے بعد وہ ایک مکمل وفد لے کر گلگت بلتستان کا دورہ کریں گے تا کہ اس خطے میں سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہو سکے۔ا س سے قبل گلگت بلتستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ناصرحسین راکی نے بتایا کہ یہ خطہ پانی، معدنیات ، سیاحت اور زراعت سے متعلقہ صنعتوں میں سرمایہ کاری سے بھرا پڑا ہے ۔انہوں نے کہا کہ چین سمیت کئی دوسرے ملکوں کے سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کی خواہش ہے کہ دوسرے ملکوں کی بجائے پاکستان کے لوگوں کو سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کئے جائیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں وہ رمضان کے بعد ایک خصوصی سرمایہ کاری کانفرنس کا انعقاد کر رہے ہیں اور ان کا حالیہ دورہ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ چین سے ملحقہ صوبہ ہونے کی وجہ سے یہاں کے لوگ صدیوں سے چین کے ساتھ مال کے بدلے مال کی صورت میں تجارت کر تے چلے آ رہے ہیں جبکہ اب سڑکوں کی تعمیر کی وجہ سے خنجراب کے راستے باضابطہ تجارت ہو رہی ہے تا ہم فی الحال انٹر نیٹ اور بجلی کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے وہاں کسٹم کاویب کوب سسٹم نہیں چل سکتا۔

انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ ویسے بھی انتہائی پسماندہ ہے اسلئے کسٹم کی چوکی خنجراب کی بجائے کوہستان کے علاقے سے پہلے قائم کی جائے تا کہ گلگت بلتستان کے لوگ کسٹم فری سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔انہوں نے بتایا کہ اس دوران وہاں کیلئے کوئی متبادل نظام بنایا جائے جس کے بعد بتدریج اس کو پاکستان کے کسٹم نظام سے منسلک کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ گلگت کی ترقی کیلئے وہاں صنعتی زون قائم کیا جا رہا ہے جہاں بجلی 2 روپے فی یونٹ کے حساب سے دستیاب ہوگی اس لئے فیصل آباد کے لوگ وہاں کھلے دل سے سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔

انہوں نے چین سے تجارت کے حوالے سے بعض خدشات کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ سیاحت کے فروغ کیلئے وہاں مزید ہوٹل قائم ہونے چاہئیں۔ ملاقات کے دوران سابق صدر انجینئر سہیل بن رشید ، حاجی محمد عابد، سیکرٹری جنرل عابد مسعود اور دیگر ممبران بھی موجود تھے۔