چین میں تمام قوموں کو مذہبی آزادی حاصل ہے ،سنکیانگ چین کا ایک اٹوٹ حصہ ہے، چینی ثقافتی وفد

عمومی مذہبی سرگرمیوں کو چین کے متعلقہ قانون اور ضوابط سے مطابقت رکھنا چاہیئے،چینی حکومت عمومی مذہبی سرگرمیوں کا تحفظ کرتی ہے لیکن انتہا پسند مذہبی خیالات سے سختی کے ساتھ نمٹاجاتا ہے چین کے خوداختیار علاقے سنکیانگ کے ثقافتی وفد کی دورہ ایران پر گفتگو

بدھ 16 مئی 2018 16:20

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 مئی2018ء) چینی ثقافتی وفد نے کہا ہے کہ چین میں تمام قوموں کو مذہبی آزادی حاصل ہے ،سنکیانگ چین کا ایک اٹوٹ حصہ ہے، عمومی مذہبی سرگرمیوں کو چین کے متعلقہ قانون اور ضوابط سے مطابقت رکھنا چاہیئے،چینی حکومت عمومی مذہبی سرگرمیوں کا تحفظ کرتی ہے لیکن انتہا پسند مذہبی خیالات سے سختی کے ساتھ نمٹاجاتا ہے ۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چین کے خود اختیار علاقے سنکیانگ کے ثقافتی وفد نے ایران میں چین کے سفارت خانے میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں چینی و غیر ملکی میڈیا کو چین کی مذہبی آزادی کی پالیسی اور سنکیانگ کی اقتصادی و سماجی ترقی کے نتائج کے حوالے سے آگاہ کیا ۔ وفد کے سربراہ نے کہا کہ اس دفعہ چین کے علاقے سنکیانگ کا ثقافتی وفد انہی مقاصد کے حوالے سے ایران کا دورہ کررہا ہے تا کہ تاریخ، ثقافت،رسم و رواج ،اقتصادی و سماجی ترقی، عوامی زندگی کی بہتری اور مذہبی آزادی کے حوالے سے سنکیانگ کے بارے میں ایرانی عوام کو معلومات فراہم کی جاسکیں ۔

(جاری ہے)

چین کی قومیتی اور مذہبی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ چین میں مختلف قومیتیں ہیں جو سب برابر ہیں اور انہیں مذہبی آزادی حاصل ہے ۔ وفد کے سربراہ نے کہا کہ چین مختلف قومیتوں کا حامل ایک متحد ملک ہے۔سنکیانگ چین کا ایک اٹوٹ حصہ ہے۔چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت میں سنکیانگ کی اقتصادی و سماجی ترقی مستحکم اور خوشحال ہے۔ انتہا پسند مذہبی خیالات کے حوالے سے انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عمومی مذہبی سرگرمیوں کو چین کے متعلقہ قانون اور ضوابط سے مطابقت رکھنا چاہیئے۔چینی حکومت عمومی مذہبی سرگرمیوں کا تحفظ کرتی ہے۔لیکن انتہا پسند مذہبی خیالات سے سختی کے ساتھ نبٹا جاتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :