نواز شریف پر بھارت رقم منتقلی کا الزام ،ْ

چیئرمین نیب کی کمیٹی کے سامنے پیشی سے معذرت ،ْکمیٹی نے معذرت مسترد کرلی نوٹس صبح موصول ہوا، پہلے سے میٹنگز اور مصروفیات کا شیڈول طے تھا ،ْ پیش ہونے کیلئے مناسب وقت دیا جائے ،ْ چیئر مین نیب قائمہ کمیٹی نے نیب آفس کیساتھ خط و کتابت اور چیئرمین نیب کی جانب سے الزامات کا ریکارڈ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھجوا دیا چیئرمین نیب کو اس طرح طلب کرنا نیب کے کام میں مداخلت ہے ،ْ پیپلز پارٹی کے اراکین نوید قمر اور شگفتہ جمانی نے استعفیٰ دیدیا

بدھ 16 مئی 2018 15:46

نواز شریف پر بھارت رقم منتقلی کا الزام ،ْ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2018ء) چیئرمین نیب نے نواز شریف پر 4.9 ملین ڈالر کی بھارت منی لانڈرنگ کے الزام پر قائمہ کمیٹی میں طلب کیے جانے پر پیشی سے معذرت کرلی تاہم کمیٹی نے ان کی معذرت مسترد کردی۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے گزشتہ روز رکن قومی اسمبلی رانا حیات کی جانب سے اٹھائے گئے نکتہ اعتراض کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نیب کوطلب کیا تھا۔

قائمہ کمیٹی کا اجلاس دوپہر ڈھائی بجے ہوگا جس میں چیئرمین نیب کو ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر معاملے پر بریف کرنے اور اپنے ساتھ متعلقہ افسران کو لے کر آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق نیب آفس کی جانب سے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا کہ چیئرمین نیب نے کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے معذرت کرلی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین نیب کی جانب سے جواب دیا گیا ہے کہ کمیٹی میں پیش ہونے کا نوٹس صبح موصول ہوا، پہلے سے میٹنگز اور مصروفیات کا شیڈول طے تھا لہٰذا کمیٹی میں پیش ہونے کیلئے مناسب وقت دیا جائے۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی معذرت قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ذرائع کے مطابق قائمہ کمیٹی نے نیب آفس کیساتھ خط و کتابت اور چیئرمین نیب کی جانب سے الزامات کا ریکارڈ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھجوا دیا ہے۔دوسری جانب چیئرمین نیب کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں طلب کیے جانے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے قانون و انصاف کی کمیٹی کے ارکان نے استعفیٰ دے دیا۔

کمیٹی اراکین نوید قمر اور شگفتہ جمانی نے استعفے چیئرمین کمیٹی کو بھجوا دیے۔استعفے میں نوید قمر نے مؤقف اختیار کیا کہ چیئرمین نیب کو اس طرح طلب کرنا نیب کے کام میں مداخلت ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اداروں کو کمزور نہیں مضبوط کرتی ہے، اس اقدام سے نیب کمزور ہوگی۔خیال رہے کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور دیگر کے خلاف مبینہ طور پر 4.9 ارب ڈالر بھارت بھیجنے کی میڈیا رپورٹ پر نوٹس لے کر جانچ پڑتال کا حکم دیا تھا۔نیب کے اس نوٹس کے بعد عالمی بینک نے ترسیلات، امیگریشن رپورٹ اور منی لانڈرنگ الزامات پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ عالمی بینک کی ترسیلات اور امیگریشن رپورٹ 2016 سے متعلق خبریں غلط ہیں۔