مسلم لیگ (ن) نے اپنے منشور اور نواز شریف کے وژن کے مطابق پوری دنیا میں پاکستان کے مفادات کو آگے بڑھایا ہے‘

چین کے ساتھ ہمارے تعلقات میں معاشی گہرائی سے پاکستان کوآنے والے برسوں میں فائدہ ہوگا وفاقی وزیر انجینئر خرم دستگیرکا قومی اسمبلی میں دفاع سے متعلق کٹوتی کی تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے اظہار خیال

بدھ 16 مئی 2018 15:37

مسلم لیگ (ن) نے اپنے منشور اور نواز شریف کے وژن کے مطابق پوری دنیا میں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2018ء) وفاقی وزیر انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اپنے منشور اور نواز شریف کے وژن کے مطابق پوری دنیا میں پاکستان کے مفادات کو آگے بڑھایا ہے‘ ہم نے خطے کے ہمسایہ ممالک کو دیکھتے ہوئے علاقائی نو پیمانہ بندی کی ہے‘ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات میں معاشی گہرائی آئی ہے‘ اس کے بہت سٹریٹجک مضمرات ہیں جس سے آنے والے برسوں میں پاکستان کو فائدہ ہوگا۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں دفاع سے متعلق کٹوتی کی تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات میں وسعت آئی ہے‘ ان کے نتیجے میں کاسا ون 1000 اور تاپی جیسے منصوبوں میں تیزی آئی اور اگر افغانستان میں امن آیا تو یہ جلد مکمل ہوں گے۔

(جاری ہے)

اس دوران پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت ملی جو ہماری ایک بڑی کامیابی ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن اور استحکام کے لئے پاکستان افغانستان کے ساتھ مسلسل رابطوں میں ہے۔ پچھلے مہینوں سے اشرف غنی نے نئے سر ے سے مذاکرات کا آغاز کیا جس میں پاکستان شامل ہے‘ رواں سال 1829 مختلف مکاتب فکر کے پاکستانی علماء کرام نے دہشت گردی کے خلاف واضح فتویٰ جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزراء اعظم نے جس جرات کے ساتھ کشمیر کا مسئلہ سفارتی‘ دوطرفہ اور کثیر الجہتی فورمز پر اٹھایا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔

یورپی ممالک کے ساتھ ہم نے تعلقات کو فروغ دیا۔ جی ایس پی پلس اس کی ایک مثال ہے۔ موجودہ دور حکومت میں روس کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی‘ روس کے ساتھ فوجی معاہدہ ہوا اور مشترکہ مشقیں ہوئیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مسلمان ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ اور وسعت دی گئی۔ ایران کے صدر دو بار پاکستان تشریف لائے ہیں۔ پاکستان کی سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں مزید مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔ پاکستان کا معاشی اور سفارتی مقدمہ ہم نے عالمی فورمز پر اٹھایا ہے۔ یہ کامیابی کا سفر ہے اور امید ہے کہ آنے والی حکومت اس ضمن میں اقدامات جاری رکھے گی۔