سی پیک پاکستان کو ترقی یافتہ قوم ، علاقائی اقتصادی مرکز اور عالمی اقتصادی میدان میں ممتاز کردار کا حامل ملک بنا سکتا ہے

برطانوی سرمایا کاراس منصوبے کے تحت پاکستان میں پیدا ہونے والے بزنس اور سرمایا کاری کے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں برطانوی ایوان زیریں میں منعقدہ تقریب سے پاکستان کے ہائی کمشنر سید ابن عباس اور دیگر مقررین کا خطاب

بدھ 16 مئی 2018 15:37

سی پیک پاکستان کو ترقی یافتہ قوم ، علاقائی اقتصادی مرکز اور عالمی اقتصادی ..
لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2018ء) برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر سید ابن عباس نے سی پیک کو پورے خطے کے لئے گیم چینجر منصوبہ قرار دیتے ہوئے غیرملکی خصوصاً برطانوی سرمایا کاروں سے کہا کہ وہ اس منصوبے کے تحت پاکستان میں پیدا ہونے والے بزنس اور سرمایا کاری کے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار بیلٹ اینڈ روڈ انییشی ایٹو اور سی پیک پر برطانوی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان پر مشتمل آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ کے زیر اہتمام برطانوی ایوان زیریں کے میکملن روم میں معقدہ تقریب سے خطاب میں کیا۔

تقریب سے برطانوی رکن پارلیمنٹ کیون ہولن ریک، پاکستان کے سابق وزیر اطلاعات جاوید جبار، مشتاق لاشاری، اے پی پی جی کی عہدیدار لز ٹوسٹ، ایم پی آفتاب صدیقی، سنڈی برمن اور پاکستان کے لئے برطانیہ کے سابق ہائی کمشنر مارک لائل گرانٹ نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ سی پیک ایک غیر معمولی حد تک بڑے پیمانے کا گیم چینجر منصوبہ ہے جو پاکستان کو ترقی یافتہ قوم ، علاقائی اقتصادی مرکز اور عالمی اقتصادی میدان میں ممتاز کردار کا حامل ملک بنا سکتا ہے۔

اس منصوبے میں خطے کے دیگر ممالک بشمول سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اومان، وسطی ایشیائی ریاستوں، روس کے ساتھ ساتھ ان پڑوسی ممالک کے لئے بھی امکانات موجود ہیں جو اس وقت سے منصوبے بارے منفی یا شکوک بھرا تاثر رکھتے ہیں۔مقررین نے کہا کہ سی پیک نہ صرف پاکستان کے لئے ترقی و خوشحالی کا نیا دور لائے گا بلکہ یہ خطے کے امن کے لئے بھی کردار ادا کرے گا۔

یہ منصوبہ پاکستان کے لئے سرمایا کاری اور بزنس کے بڑے مواقع لائے گا۔اس موقع پر پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان اور چین اپنے دوستانہ تعلقات کو کامیابی سے مضبوط اقتصادی روابط میں تبدیل کیا ہے۔ سی پیک نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطہ کے لوگوںکی ترقی و خوشحالی کے امکانات کا حامل ہے۔اس منصوبہ کے تحت پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز میں برطانوی سرمایا کاروں کے لئے زبردست مواقع موجود ہیں۔

پاکستان بیس کروڑ آبادی والا ایسا ملک ہے جس کی آبادی کی بڑی اکثریت نوجوانوں اور محنت کشوں پر مشتمل ہے۔ چین اور پاکستان سی پیک کے ذریعے کسی خفیہ ایجنڈے پر پورے خطے کی ترقی کے لئے کوشاں ہیں۔جاوید جبار نے کہا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات شاندار ہیں جن کا ایک بھر پور تاریخی پس منظر ہے۔ مسلم ممالک میں پاکستان نے سب سے پہلے چین کو تسلیم کیا۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ سی پیک کی تکمیل سے خطے میں امن و استحکام اور عالمی سطح پر خوشحالی کے فروغ میں مدد ملے گی۔دیگر مقررین نے کہا کہ گوادر بندرگاہ اور چین کی طرف سے پاکستانی طلبہ کے لئے وظائف سی پیک کے فوائد میں اہم ہیں۔اس منصوبے سے پاکستان کے تمام علاقے خصوصاً بلوچستان ، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے کم ترقی یافتہ علاقے اور ہر طبقے کے لوگ بھرپور انداز میں مستفید ہوں گے۔